مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹی آر اے آئی نے اپنے کے نام کا غلط استعمال کرنے والی دھوکہ دہی کی سرگرمیوں پر ایڈوائزری جاری کی
ڈیجیٹل گرفتاری، سم کو غیر فعال کرنا، ٹاور کی تنصیب اور جعلی خطوط عام گھوٹالوں میں شامل
Posted On:
06 AUG 2025 5:39PM by PIB Delhi
ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹی آر اے آئی) نے اپنےیعنی ٹی آر اے آئی نام کا غلط استعمال کرتے ہوئے سائبر فراڈ اور مالی گھوٹالوں میں اضافے کے خلاف عوام کو خبردار کرتے ہوئے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ان میں کالز، پیغامات، جعلی دستاویزات اور جعلی لیٹر ہیڈز کے ذریعے لوگوں کو دھمکانے یا گمراہ کرنے اور ذاتی معلومات کا اشتراک کرنے یا رقم کی منتقلی پر مجبور کرنے کے لیے ٹی آر اے آئی حکام کی نقالی کرنا شامل ہے۔ ایسی کوئی بھی سرگرمی جو مبینہ طور پر ٹی آر اے آئی کے نام پر کی جاتی ہے غیر مجاز ہے اور ٹی آر اے آئی سے وابستہ نہیں ہے۔
ٹی آر اے آئی کے نام کا غلط استعمال کرتے ہوئے ابھرتے ہوئے گھوٹالے
اس طرح کے گھوٹالوں کی ایک نمایاں مثال نام نہاد ‘ڈیجیٹل اریسٹ اسکام’ ہے، جہاں کال کرنے والے ٹی آر اے آئی یا قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی نقالی کرتے ہیں اور افراد پر ٹیلی کام یا مالیاتی خلاف ورزیوں یا مجرمانہ سرگرمیوں کا جھوٹا الزام لگاتے ہیں۔ متاثرین کو جعلی قانونی دستاویزات، جعلی شناخت اور گرفتاری یا اکاؤنٹ منجمد کرنے کی دھمکیوں کے ذریعے دھوکہ دیا جاتا ہے، اور انہیں ضمانت، جرمانے یا تصدیق کے بہانے رقم منتقل کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
ٹی آر اے آئی اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ وہ پیغامات یا دیگر ذرائع سے موبائل نمبر منقطع کرنے کے سلسلے میں صارفین سے رابطہ نہیں کرتا ہے۔ ٹی آر اے آئی نے کسی تیسرے فریق ایجنسی کو ایسے مقاصد کے لیے صارفین سے رابطہ کرنے کا اختیار نہیں دیا ہے۔ کوئی بھی ریگولیٹری ادارہ تحقیقات نہیں کرتا ہے اور نہ ہی فون کالز، میسجنگ ایپس یا ویڈیو پلیٹ فارمز کے ذریعے ادائیگیاں جمع کرتا ہے۔
ٹی آر اے آئی کی شناخت کا غلط استعمال کرنے والے دیگر فراڈ میں شامل ہیں:
سم کو غیر فعال کرنے کی دھمکیاں: ایسی کالز یا پیغامات جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں کہ اگر کے وائی سی مسائل کی وجہ سے فوری کارروائی نہیں کی گئی تو موبائل نمبر منقطع ہو جائے گا۔
موبائل ٹاور کی تنصیب کی تجاویز: فرضی تجاویز جو پہلے سے رجسٹریشن فیس کے بدلے زیادہ کرایہ کی آمدنی کی پیشکش کرتی ہیں، جن کی تائید اکثر جعلی ٹی آر اے آئی منظوریوں سے ہوتی ہے۔
جعلی خطوط یا ای میلز: رقم کے مطالبات، سرمایہ کاری کی تجاویز، یا تعمیل کی کارروائیوں کو جائز بنانے کے لیے ٹی آر اے آئی کے لوگو کا استعمال کرتے ہوئے جعلی دستاویزات یا ای میلز کی گردش۔
ٹی آر اے آئی کی وضاحت
ٹی آر اے آئی ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا ایکٹ 1997 کے تحت قائم ایک آزاد قانونی اتھارٹی ہے۔ یہ ٹیلی کمیونیکیشن اور براڈکاسٹنگ سروسز کو ریگولیٹ کرتی ہے، حکومت کو پالیسی اقدامات کی سفارش کرتی ہے، اور سروس کے معیار کی نگرانی کرتی ہے۔
ٹی آر اے آئی ایسا نہیں کرتا ہے:
انفرادی صارفین کے خلاف تحقیقات کرنا۔
آدھار، بینک اکاؤنٹ، او ٹی پی یا دیگر ذاتی تفصیلات طلب کرنا۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے گرفتاری کی دھمکیاں یا انتباہات جاری کرنا۔
پبلک ایڈوائزری
شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ:
اگر انہیں دھمکی آمیز یا مشکوک کالیں موصول ہوں تو فوری طور پر کال منقطع کر دیں۔
کالز یا ویڈیو چیٹس پر ذاتی، بینکنگ یا شناختی تفصیلات شیئر کرنے سے گریز کریں۔
غیر منقولہ مطالبات کے جواب میں کبھی بھی رقم منتقل نہ کریں۔
سرکاری ویب سائٹس یا سرکاری ہیلپ لائنز کے ذریعے آزادانہ طور پر تصدیق کریں۔
دھوکہ دہی کی اطلاع نیشنل سائبر کرائم ہیلپ لائن (1930) یا www.cybercrime.gov.in پر دیں۔
سنچار ساتھی یا ٹی آر اے آئی ،ڈی این ڈی ایپ پر چکشو سہولت کے ذریعے مشکوک نمبروں کو کی نشاندہی کریں
ٹی آر اے آئی تمام شہریوں خصوصاً بزرگ شہریوں اور ڈیجیٹل طور پر کم تجربہ کار صارفین سے تاکید کرتا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور اس معلومات کو وسیع پیمانے پر شیئر کریں۔ اس طرح کی دھوکہ دہی کو روکنے کے لیے ابتدائی آگاہی اور بروقت رپورٹنگ بہت ضروری ہے۔
************
ش ح۔ ام ۔ ا ش ق
(U:4249
(Release ID: 2153290)