وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
لائیو اسٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام
Posted On:
06 AUG 2025 5:23PM by PIB Delhi
لائیو اسٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام کے تحت ویکسینیشن پروگرام کے نفاذ نے مویشیوں کی بیماریوں جیسے پاؤں اور منہ کی بیماری ، بروسیلوسس اور لمپی اسکن ڈیزیز کے پھیلاؤ کو مؤثر طریقے سے کم کیا ہے۔ سیرو مانیٹرنگ کے ذریعہ اشارہ کردہ حفاظتی ٹائٹرز بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کر رہے ہیں۔ سیرو سرویلنس کی قدریں بھی گھٹتے ہوئے رجحان کو ظاہر کر رہی ہیں جو ویکسینیشن پروگرام کی تاثیر کو ظاہر کرتی ہیں۔ ایف ایم ڈی کے پھیلنے کی تعداد 2019 میں 132 سے کم ہو کر 2024 میں 93 ہو گئی ہے۔ 2025 کے دوران، جون تک ایف ایم ڈی کے صرف 6 پھیلنے کی اطلاع ملی ہے۔ اسی طرح، بروسیلوسس کے پھیلنے کی تعداد 2019 میں 20 سے کم ہو کر 2024 میں 5 ہوگئی۔ فی الحال صرف مہاراشٹر میں LSD کے واقعات فعال ہیں۔ مجموعی طور پر بیماری کی موجودگی چھٹپٹ نوعیت کی ہے۔
سکم میں پچھلے تین سالوں کے دوران بیماری کے پھیلنے کی تفصیلات کو ضمیمہ 1 کے طور پر رکھا گیا ہے۔
ایل ایچ ڈی سی پی کے تحت ویٹرنری ویکسین کے معیار اور دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا خاکہ ذیل میں دیا گیا ہے۔
ایل ایچ ڈی سی پی اسکیم کے تحت، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پاؤں اور منہ کی بیماری (ایف ایم ڈی )، بروسیلوسس،(پی پی آر ) اور کلاسیکل سوائن فیور کے خلاف ویکسینیشن کے لیے 100فیصد مرکزی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
معیاری ویکسین کی خریداری مرکزی طور پر کی جاتی ہے اور یل ایچ ڈی سی پی اسکیم سے فنڈنگ کا استعمال کرتے ہوئے کولڈ چین کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا جاتا ہے۔
ویکسین کی فراہمی اور استعمال کی باقاعدگی سے نگرانی کی جاتی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ویکسین کی کوئی کمی نہیں ہے۔
ریاستوں کو جانوروں کی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے مدد کے تحت مدد فراہم کی جاتی ہے تاکہ بیماری کی تشخیصی لیبارٹریوں اور حیاتیاتی پیداواری یونٹس کو بالترتیب تشخیص اور تشخیصی کٹس/ٹیکوں کی اضافی پیداوار کے لیے مضبوط بنایا جا سکے۔
انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوٹ اینڈ ماؤتھ ڈیزیز (ایف ایم ڈی ) - بھونیشور، آئی سی اے آر - انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ - بریلی، آئی سی اے آر -بنگلور، آئی سی اے آر - نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویٹرنری ایپیڈیمالوجی اور بیماریوں کے لیے مالی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے۔ چرن سنگھ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ-باغپت ویکسین سے متعلق سرگرمیوں کے لیے بشمول سیٹ پروٹوکول کے مطابق ویکسین کی کوالٹی ٹیسٹنگ/انڈین فارماکوپیا 2018 شامل ہیں ۔
جانوروں کی دیکھ بھال ریاست کا موضوع ہے، اور ویٹرنری سہولیات کا قیام اور افرادی قوت کی بھرتی متعلقہ ریاست کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔ ریاست سکم سے موصولہ اطلاع کے مطابق، 50 ویٹرنری آفیسر 84 عہدوں کی منظور شدہ تعداد کے خلاف خدمات انجام دے رہے ہیں۔ حال ہی میں، ریاست نے ویٹرنری آفیسر کی 55 آسامیوں کو خالی آسامی پر بھرنے کے لیے مطلع کیا ہے۔ یل ایچ ڈی سی پی کے تحت سکم میں چھ ایم وی ایس کام کر رہے ہیں تاکہ کسانوں کی دہلیز پر ویٹرنری کی دیکھ بھال کی جا سکے۔ مزید یہ کہ زراعت پر قومی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ہر 5000 مویشی یونٹوں کے لیے کم از کم ایک ویٹرنریرین ہونا چاہیے۔ ہندوستانی ویٹرنری پریکٹیشنرز رجسٹر (31.02.2024) کے مطابق جانوروں کے ڈاکٹروں کی تعداد 87914 ہے۔ پچھلی مردم شماری (20 ویں مویشیوں کی مردم شماری) کے مطابق ملک میں مویشیوں کی آبادی تقریباً 53.7 کروڑ ہے۔ لہذا، مویشیوں سے جانوروں کے ڈاکٹر کا تناسب 6108:1 کے قریب آتا ہے۔
ضمیمہ -1
سکم میں پچھلے تین سالوں کے دوران بیماری کے پھیلنے کی تفصیلات:
Sl. No.
|
Disease
|
Number of Outbreak
|
|
|
2022
|
2023
|
2024
|
1
|
FMD
|
0
|
0
|
3
|
2
|
HS
|
1
|
0
|
0
|
3
|
LSD
|
0
|
20
|
10
|
یہ جانکاری ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کے مرکزی وزیر مملکت، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 6 اگست 2025 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
****
ش ح ۔ ال
UR-4232
(Release ID: 2153270)