ٹیکسٹائلز کی وزارت
پٹسن کی صنعت میں ہنر مند مزدوروں کی کمی
Posted On:
05 AUG 2025 4:29PM by PIB Delhi
ٹیکسٹائل کے وزیر مملکت جناب پبیترا مارگھریٹا نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند، نیشنل جوٹ بورڈ (این جے بی ) کے ذریعے، پٹسن کے شعبے میں ہنر مند کاریگروں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے لیے جوٹ ریسورس-کم-پروڈکشن سینٹر (جے آر سی پی سی ) پہل کو نافذ کر رہی ہے۔ اس پہل کے تحت، این جے بی ، پٹسن کی وسیع تر اقسام ( جے ڈی پیز ) کی پیداوار کے لیے نامزد ایجنسیوں کی شراکت داری سے مختلف سطحوں پر (بنیادی، ایڈوانس اور ڈیزائن ڈیولپمنٹ) تربیت فراہم کرتا ہے ۔
بھارت میں خام پٹسن کی کاشت کو حکومت کے اقدمات کے ذریعے فعال طور پر مستحکم کیا جا رہا ہے ، جس کا مقصد معیار اور پیداوار دونوں میں اضافہ کرنا ہے۔ فصلوں کی مختلف اقسام ، بارش میں کمی بیشی ، محدود داخلی وسائل اور مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ جیسے عوامل سے درپیش چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے، حکومت ہند نے جوٹ – آئی سی اے آر ای (بہتر کاشت اور اعلی درجے کی ریٹنگ ایکسرسائز) پروگرام شروع کیا ہے ۔ ا س اقدام کا مقصد پائیدار اور سائنسی طریقۂ کار اختیار کرتے ہوئے کاشت کاری کے طریقوں کو فروغ دینا ہے ، جس کے تحت زیادہ پیداوار دینے والے ( ایچ وائی وی ) قسم کے تصدیق شدہ بیج فراہم کیے جاتے ہیں، ریٹنگ ایکسلریٹر متعارف کرائے جاتے ہیں اور جدید زرعی تکنیک کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ اپنے آغاز سے لے کر اب تک، اس پروگرام کے تحت نمایاں ترقی کا مشاہدہ کیا گیا ہے، جس میں 21-2020 ء میں 7 ریاستوں میں 130 بلاکس (110893 ہیکٹر) سے بڑھ کر 25-2024 ء تک 10 ریاستوں میں 289 بلاکس (215246 ہیکٹر) تک کا اضافہ ہوا ہے ، جس سے پورے ملک میں وسیع پیمانے پر اس کی مقبولیت اور پٹسن کی کاشت پر پڑنے والے ، اس کے اثر کی عکاسی ہوتی ہے۔
19-2018 ء کے دوران نئی دلّی میں نیشنل پروڈکٹیوٹی کونسل کے ذریعہ کئے گئے جوٹ-آئی سی اے آر ای کے پائلٹ پروجیکٹ کے جائزہ سے کئی مثبت نتائج کی تصدیق ہوتی ہے ،جو واضح طور پر اس اقدام کے موثر ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔ تخمینے سے قابل ذکر بہتری ظاہر ہوتی ہے ، جس میں جوٹ کے ریشے کے معیار میں اضافہ، کاشت کی مجموعی لاگت میں 8.65 فیصد کمی اور 20 دن سے صرف 13 دن تک ریٹنگ کی مدت میں نمایاں کمی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ، اس منصوبے کی وجہ سے جوٹ کے تصدیق شدہ بیجوں کو اپنانے میں اضافے کے ساتھ ساتھ پیداوار میں بھی خاطر خواہ 2594.25 کلوگرام فی ہیکٹر تک اضافہ ہوا ہے اور کسانوں کی آمدنی میں مجموعی طور پر 15فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے ، جس سے پیداواریت اور دیہی معاش پر پروگرام کے اثرات نمایاں طور پر ظاہر ہوتے ہیں ۔
ملک میں کل 119 پٹسن ملیں ہیں۔ ان میں سے 6 ملیں ، حکومت ہند کی ملکیت کے تحت ہیں، جب کہ تری پورہ اور اڈیشہ کی حکومتوں کے تحت ایک ایک مل ہے۔ مزیدبراں، 1 کوآپریٹو سیکٹر مل آسام میں سرگرم عمل ہے اور باقی 111 ملیں نجی ملکیت کے تحت ہیں۔ پٹسن صنعت کو جدید بنانے کے لیے، این جے بی نے 15-2014 ء سے 21-2020 ء تک پلانٹ اور مشینری کے حصول کے لیے ترغیبی اسکیم (آئی ایس اے پی ایم ) کو نافذ کیا۔ اس اسکیم کا مقصد پرانی مشینری کو تکنیکی طور پر جدید آلات سے بدلنا ہے ۔ اسکیم کی مدت کے دوران 199 (جوٹ ملوں اور ایم ایس ایم ای جے ڈی پی یونٹس) کو کل 71.76 کروڑ روپے کی ترغیبی رقم تقسیم کی گئی ہے۔
جاری قومی جوٹ ڈیولپمنٹ پروگرام ( این جے ڈی پی ) کے تحت، این جے بی نے 22-2021 ء سے 25-2024 ء تک جے آر سی پی سی کے نفاذ کو جاری رکھا گیا ہے۔ اس مدت کے دوران، 12 ریاستوں میں 61 تعاون کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے 100 تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا گیا، جس سے 2242 جوٹ کاریگروں اور اپنی مدد آپ والے خواتین کے گروپوں ( ڈبلیو ایس ایچ جیز ) کے ارکان کو فائدہ پہنچا ہے۔
.................. . ............................................. . ......................
( ش ح ۔ ا ع خ ۔ ع ا )
U. No. 4165
(Release ID: 2152975)