زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
پھلوں اور سبزیوں کے لیے سینٹر آف ایکسیلنس کی تجارت کاری
Posted On:
05 AUG 2025 4:43PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ باغبانی کی مربوط ترقی کے مشن (ایم آئی ڈی ایچ) کے تحت مرکزی حکومت دو طرفہ شراکت داروں سمیت مختلف فریقین کے تعاون سے پھلوں اور سبزیوں کے لیے سینٹر آف ایکسیلنس (سی او ای) کے قیام کے لیے مدد فراہم کرتی ہے ۔ باغبانی میں سینٹرز آف ایکسیلنس (سی او ای) اس مقصد کے ساتھ قائم کیے گئے ہیں کہ وہ باغبانی کے شعبے میں صلاحیت سازی ، پودے لگانے کے مواد کی پیداوار اور نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کو فروغ دے کر باغبانی کی پیداوار میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کے مظاہرے ، تربیت اور ترسیل کے مرکز کے طور پر کام کریں ۔ سی او ای کا بنیادی مقصد کسانوں ، کاروباریوں اور توسیعی کارکنوں کو علم اور عملی مہارتوں کی منتقلی کرنا ہے ، جس سے باغبانی کے شعبے میں پیداواری صلاحیت ، معیار اور پائیداری میں اضافہ ہوتا ہے ۔ جدید اختراعات کی نمائش اور عملی تربیت فراہم کرکے ، سی او ای تحقیق اور فیلڈ سطح پر اپنانے کے درمیان فرق کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ حکومت ہند نے سی او ای کے قیام کے لیے اسرائیل ، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کے ساتھ دو طرفہ تعاون کا معاہدہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ہندوستانی تحقیقی اداروں کی تکنیکی مدد سے سی او ای بھی قائم کیے جا رہے ہیں ۔
ایم آئی ڈی ایچ کے تحت ملک کی مختلف ریاستوں میں کل 58 سینٹرز آف ایکسیلنس کو منظوری دی گئی ہے ۔ ہماچل پردیش سمیت31 جولائی 2025 تک منظور شدہ سی او ای کی ریاست وار تفصیلات درج ذیل ہیں:
نمبرشمار
|
ریاست
|
سی او ای کی تعداد
|
|
آندھرا پردیش
|
2
|
|
آسام
|
1
|
|
بہار
|
2
|
|
گوا
|
1
|
|
گجرات
|
4
|
|
ہریانہ
|
6
|
|
ہماچل پردیش
|
1
|
|
جموں و کشمیر (مرکز کے زیر انتظام)
|
2
|
|
کرناٹک
|
5
|
|
کیرالہ
|
1
|
|
لداخ (مرکز کے زیر انتظام)
|
1
|
|
مہاراشٹر
|
7
|
|
مدھیہ پردیش
|
2
|
|
میگھالیہ
|
1
|
|
میزورم
|
1
|
|
اڈیشہ
|
1
|
|
پنجاب
|
6
|
|
راجستھان
|
3
|
|
تمل ناڈو
|
2
|
|
تلنگانہ
|
1
|
|
تریپورہ
|
2
|
|
اتراکھنڈ
|
1
|
|
اتر پردیش
|
4
|
|
مغربی بنگال
|
1
|
|
کل
|
58
|
حکومت ہند نے زراعت میں تعاون کے لیے حکومت اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ معاہدہ کیا ہے ، جس میں باغبانی کی ترقی اور پھلوں کی پیداوار شامل ہے۔ اس شراکت داری کے تحت ، ہند-اسرائیل زرعی پروجیکٹ (آئی آئی اے پی) نے مختلف ریاستوں میں سینٹرز آف ایکسیلنس کے قیام میں سہولت فراہم کی ہے ۔ یہ سی او ای پیداواریت کو بڑھانے ، پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور معیاری پیداوار کو یقینی بنانے کے لیے اسرائیلی ٹیکنالوجی اور مہارت کو شامل کرتے ہیں ۔
حکومت کے زیر غور کرناٹک کے منگلورو علاقے میں باغبانی کے لیے سینٹر آف ایکسیلنس کے قیام کی کوئی تجویز نہیں ہے ۔
****
ش ح۔م ش۔ ش ت
U NO: 4148
(Release ID: 2152865)