وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

قومی پروگرام برائے ڈیری ڈیولپمنٹ

Posted On: 05 AUG 2025 2:56PM by PIB Delhi

محکمہ  مویشی پروروی  اور ڈیریٔنگ ( ڈی اے ایچ ڈی) دودھ اور دودھ کی مصنوعات کے معیار کو بڑھانے اور منظم خریداری، پروسیسنگ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ میں حصہ بڑھانے کے مقصد کے ساتھ 2014-15 سے ملک بھر میں سنٹرل سیکٹر اسکیم- ‘‘نیشنل پروگرام فار ڈیری ڈیولپمنٹ ( این پی ڈی ڈی)’’ کو نافذ کر رہا ہے۔ اسکیم کے تحت بنائے گئے بنیادی ڈھانچے سے ریاستی کوآپریٹیو دودھ فیڈریشنز/یونینز/پروڈیوسر کمپنیوں سے وابستہ تمام دودھ پروڈیوسروں کو فائدہ ہوتا ہے جو اس  اسکیم کے تحت آتے ہیں۔

این پی ڈی ڈی اسکیم کے تحت، تقریباً 31,908  (اکتیس ہزار نو سو آٹھ ) ڈیری کوآپریٹیو سوسائٹیز ( ڈی سی ایس) کو منظم/ بحال کیا گیا ہے جس میں 17.63 (سترہ اعشاریہ چھ تین ) لاکھ اضافی دودھ تیار کرنے والوں کے اندراج اور 120.68 (ایک سو بیس اعشاریہ چھ آٹھ ) لاکھ کلوگرام یومیہ دودھ کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے۔ منظم ڈی سی ایس کی تعداد دودھ کے پروڈیوسروں کے اندراج اور دودھ کی خریداری میں اضافے کی ریاستی تفصیلات ضمیمہ-I میں ملاحظہ کیا جاسکتا ہے۔

این پی ڈی ڈی  اسکیم کے تحت، تقریباً 61,677 (اکسٹھ ہزار چھ سو ستہتر)گاؤں کی سطح پر دودھ کی جانچ کرنے والی لیبارٹریز اور 149.35  (ایک سو اننچاس اعشاریہ پینتیس )لاکھ لیٹر ٹھنڈا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ 5,995 بلک ملک کولر قائم کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، ڈیری پلانٹ کی 279 لیبارٹریوں کو دودھ میں ملاوٹ کا پتہ لگانے کے نظام کے ساتھ اپ گریڈ کیا گیا ہے جس میں ایف ٹی آئی آر ٹیکنالوجی پر مبنی دودھ کا تجزیہ کار بھی شامل ہے۔ گاؤں کی سطح کی لیبارٹریوں، بلک ملک کولر اور ڈیری پلانٹ کی لیبارٹریوں کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ-II میں دی گئی ہیں۔

نظرثانی شدہ این پی ڈی ڈی اسکیم کے تحت ڈی اے ایچ ڈی نے 2025-26 کے دوران ملک بھر میں 21,902 نئی ڈیری کوآپریٹیو سوسائٹیوں کی تنظیم کے لیے ریاست وار اہداف کو منظوری دی ہے اور کل مالیاتی اخراجات 407.37 (چار سو سات اعشاریہ تین سات)کروڑ روپے  کی منظوری دی گئی ہے جس میں حکومت ہند کے حصہ کے طور پر 211.90 (دو سو گیارہ اعشاریہ نو صفر) کروڑ روپے شامل ہیں۔ اس کو نفاذ کرنے والی تنظیموں کے حصہ کے طور پر 195.47 (ایک سو پچانے اعشاریہ چار سات) کروڑ روپے مزید شامل ہیں ۔ ریاستوں کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق 2025-26 کے دوران تقریباً 1804 ڈیری کوآپریٹیو سوسائیٹیوں کو منظم کیا گیا ہے جس میں تقریباً 37,793 (سینتیس ہزار سات سو ترانوے) نئے دودھ پروڈیوسروں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔

آج تک، ملک میں کل 4019 (چار ہزار انیس ) موبائل ویٹرنری یونٹ ( ایم وی یوز) کام کر رہے ہیں جن میں مدھیہ پردیش میں 406 اور آندھرا پردیش میں 340 ہیں۔ اس کے علاوہ، تقریباً 96,86,350 (چھیانوے لاکھ چھیاسی ہزار تین سو پچاس )مویشی پالنے والے کسانوں اور 2,01,49,217 (دو کروڑ ایک لاکھ اننچاس ہزار دو سو سترہ) جانوروں کو ان ایم وی یوز کے ذریعے فراہم کی جانے والی خدمات سے فائدہ اٹھایا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے  ضلع بھنڈ میں آج تک، 15,307 مویشی پالنے والے کسانوں اور 19,472 جانوروں کو ایم وی یوز کی  اس کی دہلیز پر پہنچانے سے فائدہ اٹھایا گیا ہے۔ ایم وی یوز کے آپریشنل، مویشیوں کے کسانوں کی تعداد اور ایم وی یوز کے ذریعے علاج کیے جانے والے جانوروں کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ III میں ہے۔

 

 

ضمیمہ-I

 

 

این پی ڈی ڈی اسکیم کے تحت منظم شدہ ڈی سی ایس ، دودھ کے پروڈیوسروں کی تعداد اور دودھ کی خریداری میں اضافے کی ریاستی تفصیلات (31.07.2025 تک)

 

 

 

 

 

 

 

 

نمبر شمار

ریاست

ڈی سی ایس منظم /  بحال شدہ (نمبر)

اضافی فارمر ممبر کا اندراج ہوا ('000 نمبروں میں)

اضافی اوسط روزانہ دودھ کی خریداری(ٹی کے جی پی ڈی

 

 

1

آندھرا پردیش

3483

237432

371.13

 

2

اروناچل پردیش

0

0

0.00

 

3

آسام

0

0

0.00

 

4

بہار

8285

509496

796.61

 

5

چھتیس گڑھ

0

768

16.20

 

6

گوا

0

0

0.00

 

7

گجرات

935

33097

4215.20

 

8

ہریانہ

0

0

0.00

 

9

ہماچل پردیش

359

4939

106.00

 

10

جموں و کشمیر

1775

79150

245.00

 

11

جھارکھنڈ

256

15782

119.82

 

12

کرناٹک

2033

274937

1561.10

 

13

کیرالہ

0

63188

249.90

 

14

لداخ

10

700

2.90

 

15

مدھیہ پردیش

0

0

57.42

 

16

مہاراشٹر

369

35362

192.90

 

17

منی پور

50

1043

4.30

 

18

میگھالیہ

51

1185

0.00

 

19

میزورم

3

60

0.80

 

20

ناگالینڈ

54

1342

4.10

 

21

اوڈیشہ

973

57416

161.70

 

22

پانڈیچری

7

600

33.00

 

23

پنجاب

2144

28935

1513.92

 

24

راجستھان

4245

173896

836.14

 

25

سکم

287

6938

50.40

 

26

تمل ناڈو

1278

87072

818.80

 

27

تلنگانہ

640

15895

225.91

 

28

تری پورہ

6

530

0.00

 

29

اتر پردیش

4179

77152

398.18

 

30

اتراکھنڈ

416

52700

82.90

 

31

مغربی بنگال

70

3532

3.70

 

 

مجموعی

31908

1763147

12068.03

 

 

 

 

 

 

 

 

نمبر-نمبرز ٹی کے جی پی ڈی ہزار کلوگرام فی دن

 

ضمیمہ II

این پی ڈی ڈی  اسکیم کے تحت قائم/اپ گریڈ شدہ گاؤں کی سطح کی لیبارٹریوں، بلک ملک کولر اور ڈیری پلانٹ لیبارٹریوں کی ریاست وار تفصیلات (31.07.2025 تک)

نمبر شمار

ریاست

گاؤں کی سطح پر لیبارٹری کی مضبوطی (نمبر)

بلک ملک کولر(بی ایم سی )

ڈیری پلانٹ کی سطح کی لیبارٹری کو مضبوط بنانا (نمبر)

نمبر

صلاحیت(کے ایل)

1

آندھرا پردیش

3848

53

320.00

7

2

اروناچل پردیش

0

0

0.00

0

3

آسام

0

0

0.00

1

4

بہار

7413

72

199.00

12

5

چھتیس گڑھ

95

29

58.00

6

6

گوا

0

0

0.00

1

7

گجرات

5533

2088

7305.00

5

8

ہریانہ

513

59

48.00

5

9

ہماچل پردیش

335

47

88.00

13

10

جموں و کشمیر

2232

58

275.00

3

11

جھارکھنڈ

339

13

26.00

5

12

کرناٹک

5621

686

2080.00

50

13

کیرالہ

2160

108

392.50

11

14

لداخ

0

0

0.00

0

15

مدھیہ پردیش

1135

201

181.00

16

16

مہاراشٹر

639

95

199.50

23

17

منی پور

61

38

8.40

1

18

میگھالیہ

107

100

41.76

4

19

میزورم

46

9

4.50

4

20

ناگالینڈ

0

28

14.50

3

21

اوڈیشہ

1023

38

109.00

14

22

پانڈیچری

95

15

14.50

1

23

پنجاب

6014

497

687.50

19

24

راجستھان

7355

980

1171.50

17

25

سکم

588

225

73.10

3

26

تمل ناڈو

8967

485

1531.00

24

27

تلنگانہ

2128

22

19.50

3

28

تری پورہ

158

11

11.50

1

29

اتر پردیش

3897

32

70.00

13

30

اتراکھنڈ

1275

2

4.00

11

31

مغربی بنگال

100

4

2.00

3

 

مجموعی

61677

5995

14934.76

279

نمبر ، نمبر – ہزار لیٹر کے ایل

ضمیمہ III

موبائل ویٹرنری یونٹس ( MVUs)، مویشی پال کسانوں اور جانوروں کی تعداد کی ریاستی تفصیلات

نمبر شمار

ریاستیں/ مرکز کے زیر کنٹرول علاقے

آپریشنل ایم وی یوز کی تعداد

لائیواسٹاک فارمرز کی تعداد مستفید ہوئی

(کل جمع)

علاج شدہ جانوروں کی تعداد

(کل جمع)

1

آندھرا پردیش

340

2049550

2211886

2

اروناچل پردیش

25

43318

51326

3

آسام

159

261511

627616

4

بہار

307

233072

583058

5

چھتیس گڑھ

163

609605

2847011

6

دہلی

3

187

201

7

گوا

2

602

804

8

گجرات

127

450369

699480

9

ہریانہ

70

47903

204591

10

ہماچل پردیش

44

17549

18047

11

جموں و کشمیر

50

26737

48103

12

جھارکھنڈ

236

66525

101907

13

کرناٹک

275

386714

571415

14

کیرالہ

29

22556

25034

15

لداخ

9

1649

1449

16

مدھیہ پردیش

406

855434

1008773

17

مہاراشٹر

80

101080

206554

18

منی پور

33

9127

9067

19

میگھالیہ

17

308

3011

20

میزورم

26

35765

55280

21

ناگالینڈ

16

18347

47754

22

پڈوچیری

4

2084

7609

23

راجستھان

536

905948

3598443

24

سکم

6

3546

5580

25

تمل ناڈو

245

342676

1092710

26

تری پورہ

13

5678

39383

27

اتر پردیش

520

3040776

5707893

28

اتراکھنڈ

60

142245

287102

29

مغربی بنگال

218

5489

88130

 

مجموعی

4019

9686350

20149217

 

 

یہ معلومات ماہی پروری،  مویشی  پروری اور دودھ کی پیداوار کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 5 اگست 2025 کو  ایوان زیریں -لوک سبھا میں ایک تحریری جواب  میں دی۔

*******

ش ح- ظ ا-ج

UR No.4077


(Release ID: 2152510)
Read this release in: English , Hindi , Tamil