زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قومی مشن برائے خوردنی تیل - پام آئل(این ایم ای او- او پی) کے تحت مالی امداد میں اضافہ

Posted On: 01 AUG 2025 4:33PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا  کہ قومی مشن برائے خوردنی تیل – پام آئل (این ایم ای او- او پی) کے تحت ملک بھر کے پام آئل کاشتکاروں بشمول اڑیسہ کو مختلف اجزاء کے لیے مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ ان اجزاء میں پودے لگانے کے لیے مواد، دیکھ بھال/انتظام، پام آئل کے کھیتوں میں بین الفصل کاشت، ڈرِپ اریگیشن سسٹم کی تنصیب، مشینری کی فراہمی، اور پرانے باغات کی دوبارہ کاشت شامل ہیں۔مزید برآں، کسانوں کو قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے تحفظ فراہم کرنے اور انہیں مناسب منافع یقینی بنانے کے لیے قیمت کی یقین دہانی کا نظام ( وائبلیٹی گیپ پیمنٹ – وی جی پی) متعارف کرایا گیا ہے۔این ایم ای او- او پی  کے تحت  اجزا ء  کے مطابق  مالی امداد کے اصول ضمیمہ-1 میں دیے گئے ہیں۔

ضمیمہ-I

این ایم ای او- او پی کے تحت مختلف اجزاء کی امداد کی شرح

 

 

نمبرشمار

اجزاء

امداد( 2022-2021  سے 2026-2025)

1

پودے لگانے کا سامان

پودے لگانے کے سامان کی خریداری کے لیے پہلے سال کے دوران کسانوں کو 20,000 روپے فی ہیکٹر فراہم کیے جائیں گے، جبکہ درآمد شدہ بیجوں کے لیے (جس میں ٹرانسپورٹ کی لاگت بھی شامل ہے) 29,000 روپے فی ہیکٹر کی امداد دی جائے گی۔

2

حمل کی مدت تک انتظام (4 سال)

حمل کی مدت کے دوران (جو 4 سال تک ہوتی ہے)، کسانوں کو عام ریاستوں میں 42,000 روپے فی ہیکٹر اور شمال مشرقی ریاستوں (این ای آر) میں 50,000 روپے فی ہیکٹر مالی امداد فراہم کی جائے گی۔

3

انٹرکراپنگ کے لیے ان پٹ

4

بیج کے باغات اور نرسریوں کا قیام

  1. کم از کم 15 ہیکٹر رقبہ پر مشتمل ضروری بنیادی ڈھانچے اور نئے سیڈ گارڈن (سالانہ 10.00 لاکھ پودے لگانے کی صلاحیت) کے قیام کے لیے سبسڈی کے طور پر ایک وقتی امداد نیچے دی گئی جدول کے مطابق فراہم کی جائے گی۔ آر او آئی  کے لیے 80.00 لاکھ روپے اور این ای آر کے لیے 100.00 لاکھ روپے
  2. نرسری کے لیے، آر او آئی کے لیے  40.00 لاکھ روپے اور  این ای آرکے لیے  50.00 لاکھ روپے

5

ڈرپ اریگیشن

پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے اصولوں کے مطابق

6

بور ویل/پمپ سیٹ/واٹر ہارویسٹنگ ڈھانچہ/ ورمی کھاد یونٹ

باغبانی کی مربوط ترقی کے مشن  (ایم آپی ڈی ایچ) کے رہنما خطوط کے مطابق

7

کٹائی کے اوزار

 روپےفی یونٹ

ٹولز

2500

کٹر

20000

وائرمیش

15000

موٹر والی چھینی

5000

پوٹیبل سیڑھی/ پولس

50000

چا ف کٹر

200000

ٹرالی کے ساتھ ٹریکٹر

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

مدد درج ذیل کے مطابق فراہم کی جائے گی

8

کسٹم ہائرنگ سینٹر کم ہارویسٹر گروپس

ہر ریاست میں پروسیسرز/ ریاست/ ایس ایچ جی/ ایف او پیز/ رجسٹرڈ سوسائٹیز کے ذریعے اپنی مرضی کے مطابق خدمات حاصل کرنے والے مرکز کے ساتھ  ایف ایف بیزہارویسٹر گروپ بنائے جائیں گے۔

آلات، اوزار، تربیت، ہنگامی حالات، دیکھ بھال وغیرہ کے لیے فی یونٹ  25.00 لاکھ  روپےکے لیے ایک وقتی گرانٹ۔

9

کسانوں اور افسران کی تربیت

کسانوں کی تربیت میں ان پٹ ڈیلر شامل ہیں: 30000 روپے فی ٹریننگ 30 کسانوں کے بیچ کے لیے 2 دن کے لیے (@ 500 روپے فی شرکاء فی دن)۔

افسران کی تربیت   40000 روپے/- فی تربیت 20 افسران کے بیچ کے لیے 2 دن کے لیے۔ (@ 1000 روپے فی شریک فی دن)۔

10

پرانے تیل کے پام کے باغ کو دوبارہ لگانا

25-30 سال کی عمر کے بعد پرانے باغات کو دوبارہ لگانے کے لیے ایک بار لاگت کا 50فیصد 250 روپے فی پودا (اکھاڑنا، تبدیل کرنا اور نئے گڑھے کھودنا) فراہم کیا جائے گا۔

11

آر اینڈ ڈی اور سینٹر آف ایکسی لینس

ٓئی سی اے آر/ ایس اے یوز/ سی اے یو پر مبنی مدد کی ضرورت ہے۔

                                                    

   ********

ش ح۔ ش ت ۔ رض

3882U-


(Release ID: 2152023)
Read this release in: English , Hindi