سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب این. چندر بابو نائیڈو کے ہمراہ منگلاگیری، آندھرا پردیش میں272 کلومیٹر پر محیط قومی شاہراہوں کے29 منصوبوں کا افتتاح اور سنگِ بنیاد رکھا، جن پر 5,233 کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے
Posted On:
02 AUG 2025 10:02PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب این. چندر بابو نائیڈو، مرکزی وزیر جناب کنجراپو رام موہن نائیڈو، جناب بھوپتی راجو سرینواسا ورما، نائب وزیر اعلیٰ، جناب پون کلیان، مرکزی وزیر مملکت جناب چندرشیکھر پماسانی، اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی اور دیگر اعلیٰ افسران کے ہمراہ منگلاگیری، آندھرا پردیش میں قومی شاہراہوں کے29 منصوبوں کا افتتاح اور سنگِ بنیاد رکھا، جو272 کلومیٹر پر محیط ہیں اور جن پر5,233 کروڑ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جناب گڈکری نے کہا: ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کے مطابق، یہ منصوبے حادثات کے خطرناک مقامات اور ریلوے کراسنگز کو ختم کرنے، نقل و حمل کے اخراجات کو کم کرنے، دیہی اور قبائلی علاقوں میں آخری سرے تک رابطے کو مضبوط کرنے اور تیرپتی، نیلور اور ریچوٹی جیسے اہم شہری مراکز کی بھیڑ کو کم کرنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں تاکہ آندھرا پردیش کو بھارت کی ترقی کی کہانی میں سب سے آگے رکھا جا سکے۔‘‘
جناب گڈکری نے بھارت میں لاجسٹکس لاگت میں نمایاں کمی کو بھی اجاگر کیا۔ بہتر سڑک انفراسٹرکچر کی بدولت لاجسٹکس لاگت 16فیصد سے کم ہو کر10 فیصد ہو گئی ہے، اور توقع ہے کہ دسمبر2025 تک یہ 9 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ اس کمی سے برآمدات میں دوگنا اضافہ اور روزگار کے مواقع بڑھنے کی توقع ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ این ایچ اے آئی کے تحت قومی شاہراہوں کی لمبائی میں120 فیصد اضافہ ہوا ہے جو 2014 میں4,000 کلومیٹر تھی، وہ2025 میں بڑھ کر8,700 کلومیٹر ہو گئی ہے جو بنیادی ڈھانچے پر مبنی اقتصادی ترقی پر حکومت کی گہری توجہ کا مظہر ہے۔
مدنا پلی سے پیلرو تک این ایچ-71 کے56 کلومیٹر طویل حصے کو جدید چار گلیاروں والی راہداری میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جو1,994 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی ہے۔ اس بڑے اپ گریڈ میں9 فلائی اوورز، ایک ریل اوور برج، 19 بڑے پل، 5 گاڑیوں کے انڈرپاسز، اور10 مقامی انڈرپاسز شامل ہیں۔
اسی طرح، کرنول سے منڈلیم تک این ایچ-340 سی کے31 کلومیٹر حصے کو پکی شولڈرز کے ساتھ چار گلیاروں والی سڑک میں تبدیل کیا گیا ہے، جس پر858 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔ اس حصے میں ایک فلائی اوور،4 وایاڈکٹس، 3 مقامی انڈرپاسز، اور ایک معمولی انڈرپاس شامل ہیں۔
ان ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ، آندھرا پردیش بھر میں رابطے کو بہتر بنانے کے لیے27 اضافی منصوبوں کی بنیادیں بھی رکھی جا رہی ہیں۔ یہ منصوبے تیرپتی، سری سیلم اور کدری جیسے مذہبی مقامات کے ساتھ ساتھ ہارزلی ہلز اور وودرایوو ساحل جیسے سیاحتی مقامات تک رسائی کو بہتر بنائیں گے۔ اس کے علاوہ سری سٹی، کرشن پٹنم بندرگاہ، اور تیرپتی ایئرپورٹ جیسے اقتصادی مراکز سے بلارکاوٹ رابطے قائم کیے جائیں گے۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno-3870
(Release ID: 2151918)