ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
مرکزی وزراء جناب منوہر لال اور جناب بھوپیندر یادو نے گروگرام میں ’میتری ون‘ پہل کے آغاز کی صدارت کی، جو اراولی پہاڑی علاقے میں 750 ایکڑ پرمحیط موضوعات پر مبنی شہری جنگلات ہے
’میتری ون‘ گرین کور پوری دلّی این سی آر کے لیے دل اور پھیپھڑوں کا کام کرے گا: جناب بھوپیندر یادو
جناب منوہر لال نے شہریوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ وَن متر بننے کے لیے جنگلات کی کٹائی کو روکنے اور مزید درخت لگانے کی روایت کو اپنائیں
Posted On:
02 AUG 2025 1:48PM by PIB Delhi
ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے ہاؤسنگ اور شہری امور اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال کے ساتھ حکومت ہند کے ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ پروگرام کے تحت ’میتری ون‘ پہل کے رسمی آغاز کی صدارت کی ، جو کہ ایک سبز وراثت ہے جو ماحولیاتی تحفظ اور برادری کی شرکت کی علامت ہے۔ اس تقریب کا اہتمام ہریانہ کے محکمہ جنگلات نے آج گروگرام میں ون مہوتسو 2025 کے حصے کے طور پر کیا تھا ۔ اس موقع پر صنعتوں اور جنگلات (ہریانہ) کے وزیر جناب راؤ نربیر سنگھ سمیت دیگر معززین کے ساتھ ساتھ سینئر عوامی نمائندے اور ریاستی حکومت کے عہدیدار بھی پروگرام کے دوران موجود تھے ۔

’میتری ون‘ پہل-ایک موضوعاتی شہری جنگل جو مادر فطرت سے متاثر سبز کوششوں کے ذریعے نسلوں کی نشو ونما کے لیے وقف ہے۔گروگرام-فرید آباد روڈ کے ساتھ اراولی ہل کے علاقے میں 750 ایکڑ کے رقبے میں تیار کیا جائے گا ۔ اس کا تصور ایک منفرد ماحولیاتی اور ثقافتی جگہ کے طور پر کیا گیا ہے جو حیاتیاتی تنوع ، عوامی فلاح و بہبود اور شہری پائیداری میں معاون ثابت ہوگا ۔ یہ وژن سی ایس آر شراکت داروں ، ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشنز (آر ڈبلیو اے) این جی اوز ، ملٹی نیشنل کارپوریشنز (ایم این سی) اسکول کے بچوں اور سرکاری تنظیموں پر مشتمل کثیر فریقین کے تعاون کے ذریعے حاصل کیا جائے گا ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب منوہر لال نے اس بارے میں بات کی کہ کس طرح کاربن کا اخراج بنی نوع انسان کے لیے سب سے بڑا عالمی چیلنج بن گیا ہے ۔ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے کاربن کیپچر ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کے علاوہ وزیر موصوف نے شہریوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ جنگلات کی کٹائی کو روکنے اور مزید درخت لگانے کی روایت کو اپنائیں تاکہ وہ ون متر بن سکیں ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح غیرفوصل ایندھن پر مبنی بجلی کی پیداوار میں ہندوستان کا بڑھتا حصہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں ایک طویل سفر طے کر رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے توانائی مکس میں قابل تجدید توانائی کے ذرائع کا حصہ پہلے ہی 50 فیصد سے تجاوز کر چکا ہے ۔ مزید برآں ، وزیر موصوف نے مزید کہا کہ گروگرام جیسے میٹرو شہروں کو جنگلی حیات سفاریوں، موضوعاتی حیاتیاتی تنوع کے پارکوں وغیرہ کے ذریعے سبز عمارتوں ، ماحولیاتی سیاحت جیسے اہم اقدامات میں دوسروں کے لیے ایک مثال بننا چاہیے ۔
اپنے خطاب میں جناب بھوپیندر یادو نے کہا کہ ’میتری ون‘ گرین کور پوری دلّی این سی آر کے لیے دل اور پھیپھڑوں کا کام کرے گا ۔ انہوں نے ہریانہ حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے اس جنگلاتی زمین کو فراہم کرنے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ، جو اس وقت کانٹے دار جھاڑیوں سے ڈھکی ہوئی ہے ، اور اراولی کے مقامی درختوں کی اقسام لگا کر اسے ’میتری ون‘ کے طور پر تیار کیا ہے ۔ یہ پروجیکٹ نوجوانوں اور بزرگ شہریوں سمیت عوام کو صحت مند اور تناؤ سے پاک زندگی گزارنے کے لیے ایک پرسکون ماحول فراہم کرے گا ۔ جناب یادو نے مزید کہا کہ گروگرام ایک صاف ستھرا اور سرسبز شہر بن جائے گا جو دوسروں کے لیے ’’آئیڈیل ملینیم سٹی‘‘کی سب سے بڑی مثال ہوگی ۔
وزیر موصوف نے مقامی درختوں کی اقسام لگا کر پہاڑی سلسلے کی بحالی کے لیے اراولی کو سرسبز بنانے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے انسانی نسل کی پرورش میں مدر نیچر (مادرِ وفطرت) کے اہم کردار کو بھی نوٹ کیا اور بتایا کہ کس طرح ’ایک پیڑ ما کے نام‘ پہل مدر نیچر کے تئیں اظہار تشکر کے لیے وزیر اعظم کے وژن کے تحت ایک اہم کوشش ہے ۔ اسی طرح ، وزیر موصوف نے مشن لائف کے تحت مختلف اجزاء سامنے لائےیعنی خوراک بچانا ، پانی بچانا ، توانائی بچانا ، ٹھوس فضلہ کا انتظام ، ای-فضلہ کا انتظام ، سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی ، صحت مند طرز زندگی پر عمل کرنا-ایک ایسا وژن جو وزیر اعظم نے دنیا کے سامنے پیش کیا ہے ۔
گروگرام میں’میتری ون‘ پہل۔

’میتری ون‘ کے اہم اجزاء میں کابلی کیکر (پروسوپس جولیفلورا) جیسی موجودہ جھاڑیوں کو ہٹانا اور گروگرام-فرید آباد روڈ کے ساتھ ڈھک/املتاش کے درخت لگانا شامل ہوگا ، جبکہ اراولی میں مقامی ماحولیات کو بحال کرنے کے لیے تھیم پر مبنی شجرکاری باغات بنائے جائیں گے ۔ اس میں برگد ، پیپل ، گولر ، بیل پترا ، املی ، پلخان ، نیم ، ڈھک ، سیمل ، کھرنی ، دیسی کدم ، املتاش ، بانس ، اراولی پرجاتیوں جیسے ڈھاؤک ، سالار ، کلو ، کھیری اور گویا کھیر ، گنگیران ، مارود پھولی وغیرہ جھاڑیوں جیسے طویل گردش والے درختوں کی شجرکاری شامل ہوگی ۔
تھیم پر مبنی پلانٹیشن گرووز کو میتری ون میں اس طرح تراشا جائے گا:
- بودھی واٹیکا: برگڈ کا گروو ، پیپک ، گولر ، پلخان
- بانس کی جڑی بوٹی: بانس کی انواع کا گروپ
- اراولی اقسام کا اربوریٹم
- پشپ واٹیکا: پھولوں کے درختوں کی انواع کا گروپ
- سگندھ واٹیکا: خوشبو کی انواع کا گروپ
- طبی خصوصیات کے حامل پودوں کا واٹیکا
- نکشتر واٹیکا
- راشی واٹیکا
- کیکٹس گارڈن
- تتلی کا باغ
میتری ون میں قدرتی راستے ، سائیکل ٹریک ، یوگا کے مقامات ، بیٹھنے کی جگہیں/گیز بوس ، عوامی سہولیات ، چار کونوں پر پارکنگ ، صاف پانی کی آبپاشی کا نظام/مسٹنگ/چھڑکاؤ ، پانی کے تحفظ اور شہری سیلاب کو روکنے کے لیے منتخب مقامات پر آبی ذخائر شامل ہوں گے۔
اس سے پہلے دن میں ، معززین نے اراولی جنگل سفاری پارک کا بھی جائزہ لیا اور ایچ ایس آئی آئی ڈی سی کے ذریعے شناخت شدہ 5 مقامات پر آئی ایم ٹی مانیسر میں پودے لگانے میں حصہ لیا ۔

*****
ش ح-اک ۔ر ا
U-No- 3851
(Release ID: 2151715)