زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

زرعی پیداوار کے لیے منافع بخش قیمتیں فراہم کرنے کے اقدامات

Posted On: 01 AUG 2025 4:37PM by PIB Delhi

حکومت ہر سال ملک بھر کے لیے 22 لازمی زرعی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمتیں (ایم ایس پیز) زرعی لاگت اور قیمتوں کی کمیشن ( سی اے سی پی) کی سفارشات کی بنیاد پر مقرر کرتی ہے، جس میں متعلقہ ریاستی حکومتوں اور مرکزی وزارتوں/محکموں کی آراء کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔

 ایم ایس پی میں اضافے سے کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے، جس کا ثبوت خریداری کے اعداد و شمار اور کسانوں کو دی گئی ایم ایس پی کی رقم سے ملتا ہے۔ گزشتہ تین سالوں بشمول موجودہ سال کے دوران خریداری اور کسانوں کو ادا کی گئی ایم ایس پی کی تفصیلات  ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔

زراعت ایک ریاستی موضوع ہے اور تمام مرکزی معاونت یافتہ اسکیمیں متعلقہ ریاستوں یا مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے نافذ کی جاتی ہیں۔ حکومت ہند کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے مناسب پالیسی اقدامات اور بجٹ مختص کر کے ریاستوں کی معاونت کرتی ہے۔

کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے حکومت نے کئی اہم اقدامات کیے ہیں، جن میں شامل ہیں:

(i) پردھان منتری کسان سمان ندھی ( پی ایم۔ کسان)

(ii) پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا ( پی ایم ایف بی وائی) / دوبارہ تشکیل شدہ موسم پر مبنی فصل بیمہ اسکیم ( آر ڈبلیو بی سی آئی ایس)

(iii) پردھان منتری کسان مان دھن یوجنا ( پی ایم ۔ کے ایم وائی)

(iv) زرعی انفراسٹرکچر فنڈ ( اے آئی ایف)

(v)10000فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کی تشکیل اور فروغ

(vi) پردھان منتری ان داتا آئے سنرکشن ابھیان (پی ایم۔ آشا)

(vii) ترمیم شدہ  سب وینشن اسکیم ( ایم آئی ایس ایس)

(viii) شہد کی مکھیوں کی حفاظت اور شہد کا مشن ( این بی ایچ ایم)

(ix) زرعی فنڈ برائے اسٹارٹ اپس اور دیہی کاروباری اداروں ( ایگری  ایس یو آر ای)

(x) قدرتی کاشتکاری پر قومی مشن

(xi) کرشنونتی یوجنا۔

(xii) راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی)

یونین بجٹ 2018-19 میں پہلے سے طے شدہ اصول کا اعلان کیا گیا تھا کہ کم از کم امدادی قیمتیں ( ایم ایس پیز) پیداواری لاگت کے ڈیڑھ گنا سطح پر رکھی جائیں گی۔ اسی کے مطابق حکومت نے 2018-19 سے تمام لازمی خریف، ربیع اور دیگر تجارتی فصلوں کی  ایم ایس پی میں اضافہ کیا، جس سے پورے ملک کے کسانوں کو کم از کم 50 فیصد منافع ہوا، جو کہ تمام ہندوستانی وزنی اوسط پیداواری لاگت سے زائد ہے۔

ضمیمہ

 یکم اگست 2025کو جواب دینے کے لیے راجیہ سبھا کے بغیر ترتیب والے سوال نمبر 1466 کے حصہ (الف) کے جواب میں ضمیمہ کا حوالہ دیا گیا ہے۔

خریداری اور ایم ایس پی فصلوں کی ایم ایس پی کی مالیت

 

سال

2022-23

2023-24

25-2024*

حصولی ( ایل ایم ٹی میں)

1,118

1,089

1,175

ایم ایس پی ویلیو (لاکھ کروڑ میں)

2.47

2.63

3.33

*30 جون 2025کو

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

*****

 

 

UR-3806

(ش ح۔ اس ک۔ش ب ن)

 


(Release ID: 2151511)
Read this release in: English , Hindi