زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این پی ایف اے ایم کے تحت فراہم کی جانے والی سہولیات

Posted On: 01 AUG 2025 4:36PM by PIB Delhi

زرعی مارکیٹنگ ایک ریاستی موضوع ہے۔ مختلف ریاستوں نے چھوٹے اور معمولی کسانوں سمیت کسانوں کی مدد کے لیے مقامی ضروریات کے مطابق زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹیاں ( ا ے پی ایم سیز) قائم کی ہیں۔

ہر سال، حکومت ریاستی حکومتوں اور متعلقہ مرکزی وزارتوں/محکموں کی آراء کو مدنظر رکھتے ہوئے، کمیشن برائے زرعی لاگت اور قیمتوں (سی اے سی پی) کی سفارشات کی بنیاد پر 22 لازمی زرعی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) طے کرتی ہے۔ حکومت نے19-2018 کے بعد سے تمام لازمی خریف، ربیع اور دیگر تجارتی فصلوں کے لیے تمام ہندوستانی وزنی اوسط پیداواری لاگت کے مقابلے میں کم از کم 50 فیصد منافع کے ساتھ ایم ایس پی میں اضافہ کیا ہے۔

2014-15 سے 2024-25 کے دوران (30 جون 2025 تک) حکومت نے کسانوں سے 1,69,980.90 کروڑ روپے مالیت کی 315.19 لاکھ میٹرک ٹن زرعی پیداوار (تیل کے بیج، دالیں اور کوپیرا) خریدی ہے۔

پردھان منتری ان داتا آئے سنرکشن ابھیان ( پی ایم۔ آشا) کو بھی نافذ کیا جا رہا ہے تاکہ کسانوں کو خاص طور پر دالوں، تیل کے بیجوں اور کوپیرے کے لیے، پرائس سپورٹ سسٹم ( پی ایس ایس) اور قیمت کی کمی کی ادائیگی کے نظام ( پی ڈی پی ایس) کے تحت منافع بخش قیمتیں فراہم کی جا سکیں۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

 

 

UR-3807

(ش ح۔ اس ک۔ش ب ن)

 


(Release ID: 2151496)
Read this release in: English , Hindi