وزارت آیوش
میڈیسن کےآیوش نظام کا فروغ
Posted On:
01 AUG 2025 4:01PM by PIB Delhi
آیوش کے مرکزی وزیر مملکت (آئی/سی) جناب پرتاپراؤ جادھو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ
قومی آیوش مشن (این اے ایم) کی مرکز کے ذریعہ چلائی جانے والی اسکیم کے تحت، آیوش کی وزارت ملک میں آیوش نظام کی مجموعی ترقی اور فروغ کے لیے ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کی کوششوں کو مختلف سرگرمیوں کے تحت مالی امداد فراہم کر کے ان کے ریاستی سالانہ عملی منصوبوں (ایس اے اے پیز) کے ذریعے موصول ہونے والی تجاویز کے مطابق ان کی حمایت کر تی ہے۔ این اے ایم دیگر باتوں کے ساتھ مندرجہ ذیل سرگرمیوں کا انتظام کرتا ہے: -
- موجودہ آیوش ڈسپنسریوں اور صحت کے ذیلی مراکز کو اپ گریڈ کرکے آیوشمان آروگیہ مندر (آیوش) کو فعال کرنا۔
- پرائمری ہیلتھ سینٹرز (پی ایچ سیز)، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (سی ایچ سیز) اور ضلع اسپتالوں (ڈی ایچ سیز) میں آیوش سہولیات کا شریک مقام۔
- III. موجودہ سرکاری آیوش اسپتالوں کی اپ گریڈیشن۔
- موجودہ حکومت کی/پنچایت/سرکاری امداد یافتہ آیوش ڈسپنسریوں کی اپ گریڈیشن/موجودہ آیوش ڈسپنسری کے لیے کرائے کی/خستہ حال رہائشی عمارت کی تعمیر۔ تاکہ اس علاقے میں ایک نئی آیوش ڈسپنسری قائم کی جا سکے جہاں آیوش کی سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔
- 50/30/10 بستروں والے مربوط آیوش اسپتالوں کا قیام۔
- سرکاری آیوش اسپتالوں، سرکاری ڈسپنسریوں اور سرکاری/سرکار کی مدد سے چلنے والے ٹیچنگ انسٹیٹیوشنل آیوش اسپتالوں کو ضروری ادویات کی فراہمی۔
- آیوش پبلک ہیلتھ پروگرام۔
- اُن ریاستوں میں نئے آیوش کالجوں کا قیام جہاں سرکاری شعبے میں آیوش تدریسی اداروں کی دستیابی ناکافی ہے۔
- آیوش انڈر گریجویٹ اداروں اور آیوش پوسٹ گریجویٹ اداروں کی بنیادی ڈھانچہ کی ترقی/ پی جی/ فارمیسی/ پیرا میڈیکل کورسز میں اضافہ۔
این اے ایم کے تحت، ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں سے موصول ہونے والی تجاویز کے مطابق، 5670.82 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ۔ آیوشمان آروگیہ مندر (آیوش) سمیت مختلف منظور شدہ سرگرمیوں کے لیے انہیں جاری کیا جا چکا ہے۔
مزید یہ کہ ، آیوش کی وزارت آیوش میں معلومات، تعلیم اور مواصلات کے فروغ کے لیے ایک مرکزی سیکٹر کی ایک اسکیم (آئی ای سی) کو بھی نافذ کرتی ہے تاکہ آیوش کے میڈیسن کے نظام کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔مذکورہ اسکیم کا مقصد ملک بھر کی آبادی کے تمام طبقوں تک رسائی حاصل کرنا ہے اور اس اسکیم کے تحت وزارت قومی/ریاستی سطح کے آروگیہ میلوں، یوگ فیسٹولس/اتسووں، آیوروید پرو، آیوش نظام کے اہم دن منانے اور نمائشی پروگرام منعقد کرتی ہے۔ جس میں آیوروید کا دن، صحت میلوں/میلوں میں حصہ لینا، مالی معاونت، سیمینارز ۔ ورکشاپس، کانفرنسیں اور ملٹی میڈیا مہم چلانا وغیرہ شامل ہیں۔
حکومت ہند نے پرائمری ہیلتھ سینٹرز (پی ایچ سیز)، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (سی ایچ سیز) اور ڈسٹرکٹ اسپتالوں (ڈی ایچ سیز) میں آیوش سہولیات کی ہم آہنگی پر مبنی حکمت عملی اپنائی ہے، اس طرح مریضوں کو ایک ہی مقام پر ادویات کے مختلف نظاموں کے لیے انتخاب کا اہل بنایا ہے۔ آیوش ڈاکٹروں/پیرامیڈکس کی مصروفیت اور ان کی تربیت کو قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کے تحت صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی حمایت حاصل ہے، جبکہ آیوش کے بنیادی ڈھانچے، آلات/فرنیچر اور ادویات کے لیے تعاون قومی آیوش مشن (این اے ایم) کے تحت آیوش کی وزارت کی طرف سے مشترکہ ذمہ داریوں کے طور پر فراہم کیا جا رہا ہے۔ مزید یہ کہ ، آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت، آیوشمان آروگیہ مندروں کو جو صحت کے محکمہ نے صحت سے متعلق ذیلی مرکزوں کو اپ گریڈ کرکے تیار کیا ہے اور آیوش ڈاکٹروں کو کمیونٹی ہیلتھ آفسر کے طور پر تعینات کیا گیا ہے، نیز سہولیات کا دورہ کرنے والے مستحق افراد کو آیوش علاج فراہم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
آیوش کی وزارت نے آیوش کے لیے بین الاقوامی تعاون کے فروغ کی خاطر مرکزی شعبے کی اسکیم تیار کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت وزارت آیوش پروڈکٹس اور خدمات کی برآمد کو فروغ دینے کے لیے ہندوستانی آیوش دوائیوں کے مینوفیکچررز/ آیوش خدمات فراہم کرنے والوں کو مدد فراہم کرتی ہےجوادویات کے آیوش نظام کے بین الاقوامی فروغ، ترقی اور پہچان میں سہولت فراہم کرتا ہے تاکہ بین الاقوامی سطح پر متعلقہ فریقوں کے تبادلہ خیال کو پروان چڑھایا جا سکے اور آیوش کی مارکیٹ کو فروغ دیا جا سکے؛ ساتھ ہی بیرونی ممالک میں آیوش اکیڈمک چیئرز کے قیام کے ذریعہ تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے نیز آیوروید سمیت بین الاقوامی سطح پر آیوش نظام کے بارے میں بیداری اور دلچسپی کو فروغ دینے اور مضبوط کرنے کے لیے تربیتی ورکشاپ/ سمپوزیم کے انعقاد کے ذریعے ماہرین تعلیم اور تحقیق کو فروغ دیا جا سکے۔
سی ایس ایس آئی سی اسکیم 25 کنٹری ٹو کنٹری میمورنڈم آف انڈرسٹینڈنس (ایم او یو) کے تحت 15 آیوش چیئر ایم او یوز اور 52 انسٹی ٹیوٹ ٹو انسٹی ٹیوٹ سطح کے ایم او یوز یعنی مفاہمت کے اقرار ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ، 1940 اور ڈرگس ضابطے ، 1945 میں آیورویدک، سدھا، سووا-رگپا، یونانی، اور ہومیوپیتھی ادویات کے لیے خصوصی انظباطی دفعات ہیں۔ ڈرگس رولز، 1945 کا قاعدہ 158-بی اور قاعدہ 85 (اے ٹو آئی) بالترتیب آیورویدک، سدھا، سووا- رِگپا، یونانی (اے ایس ایس یو) اور ہومیوپیتھی ادویات کی تیاری کے لیے لائسنس جاری کرنے کے لیے ریگولیٹری رہنما خطوط فراہم کرتا ہے۔ مینوفیکچررز کے لیے یہ لازمی ہے کہ وہ مینوفیکچرنگ یونٹس اور ادویات کے لائسنس کے لیے تجویز کردہ تقاضوں پر عمل کریں جس میں حفاظت اور تاثیر کا ثبوت، گڈ مینوفیکچرنگ پریکٹسز (جی ایم پی) کی تعمیل ڈرگس رولز، 1945 کے شیڈول ٹی اور شیڈول ایم – آئی شامل ہیں اور ساتھ ہی بالترتیب آیوروید، سدھا، یونانی اور ہومیوپیتھی دواؤں کے لیے بھی یہ لازمی ہے کہ متعلقہ فارماکوپیا میں تجویز کردہ ادویات کے معیارات کے پیمانوں کو اپنائیں۔
ڈرگ انسپکٹرز اپنے دائرہ اختیار کے اندر مینوفیکچرنگ فرموں یا فروخت کرنے والی دوکانوں سے ادویات کے نمونے باقاعدگی سے اکٹھا کرتے ہیں اور کوالٹی ٹیسٹنگ کے لیے ڈرگ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے تحت ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو بھیجتے ہیں اور اگر کوئی نمونہ ‘ناٹ آف اسٹینڈرڈ کوالٹی' پایا جاتا ہے تو مناسب کارروائی شروع کی جاتی ہے جس میں مارکیٹ سے مصنوعات کی فروخت کو روکنا اور وہاں پر بنائے گئے ڈرگس اور سی او 9 ایکٹ کے تحت مناسب قانونی کارروائی کیا جانا شامل ہے۔ فارماکوپیا کمیشن برائے انڈین میڈیسن اینڈ ہومیوپیتھی (پی سی آئی ایم اینڈ ایچ)، آیوش کی وزارت کے ماتحت دفتر آیوروید، سدھا، یونانی اور ہومیوپیتھی (اے ایس یو اینڈ ایچ) دوائیوں کے لیے فارمولری تصریحات اور فارماکوپیئیل معیارات مرتب کرتا ہے جو اے ایس یو اینڈ ایچ کی دوائیوں کے معیار (شناخت اور طاقت) کا پتہ لگانے کے لیے سرکاری کمپنڈیا کے طور پر کام کرتا ہے۔
پی سی آئی ایم اینڈ ایچ، اے ایس یو اینڈ ایچ ،دوائیوں کی جانچ یا تجزیہ کے مقصد کے لیے انڈین میڈیسن اور ہومیوپیتھی کے لیے سنٹرل ڈرگز لیبارٹری کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ مزید یہ کہ یہ اے ایس یو اینڈ ایچ ادویات کی معیار کاری/کوالٹی کنٹرول/ٹیسٹنگ یا تجزیہ کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹیز، اسٹیٹ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز (ڈرگ اینالسٹ) اور دیگر متعلقہ فریقوں کو اے ایس یو اینڈ ایچ ادویات کے کوالٹی کنٹرول پر لیبارٹری تکنیکوں اور اے ایس یو کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کیے جانے والے طریقوں پرباقاعدہ وقفہ سے صلاحیت سازی کی تربیت فراہم کرتا ہے،
آیورویدک، سدھا، سووا-رگپا، یونانی اور ہومیوپیتھی ادویات کی شناخت، پاکیزگی، معیار اور طاقت کے ایسے ٹیسٹ کرنے کے لیے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو ڈرگس رولز، 1945 کے قاعدہ 160 اے سے /جے کے تحت تسلیم کیا جا رہا ہے۔ابھی تک مینوفیکچررز کے لیے ڈرگس رولز 1945 کی دفعات کے تحت 108 پرائیویٹ لیبارٹریوں کو منظوری دی گئی ہے یا لائسنس دیے گئے ہیں۔ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 34 ڈرگ ٹیسٹنگ لیباریٹریاں آیورویدک، سدھا، سووا رگپا، یونانی اور ہومیوپیتھی ادویات اور قانونی نمونوں کے لیے خام مال کے معیار کی جانچ کر رہی ہیں۔
آیوش کی وزارت نے آیوش فارمیسیوں اور ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی مدد کے لیے مرکزی سیکٹر کی اسکیم آیوش اوشدھی گن وتا ایوم اُتپادن سموردھن یوجنا (اے او جی یو ایس وائی) کو لاگو کیا ہے تاکہ ایک اجزاء کے تحت اعلیٰ معیارات حاصل کیے جاسکیں۔ اس اسکیم کے لیے پانچ سال میں کل 122 کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے۔
مزید یہ کہ آیوش کی وزارت مندرجہ ذیل تفصیلات کے مطابق آیوش مصنوعات کے سرٹیفیکیشن کی حوصلہ افزائی کرتی ہے:-
- آیوش ادویات کی حفاظت اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے ریگولیٹری اقدامات کو مضبوط کرنے کے لیے سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) میں ایک آیوش ورٹیکل بنایا گیا ہے۔ مزید یہ کہ ، سی ڈی ایس سی او ایسے معیارات کی تعمیل کرنے والی آیوش ادویات کو ڈبلیو ایچ او سرٹیفکیٹ آف فارماسیوٹیکل پروڈکٹ (ڈبلیو ایچ او –سی او پی پی) جاری کرتا ہے۔
- کوالٹی سرٹیفیکیشن اسکیم کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی) کی طرف سے لاگو کیا گیا ہے تاکہ آیورویدک، سدھا اور یونانی مصنوعات کو آیوش معیار اور پریمیم نشان عطا کیا جا سکیں جو ملکی اور بین الاقوامی معیارات کی تعمیل کی حیثیت کے مطابق معیار کے تیسرے فریق کی تشخیص کی بنیاد پر ہے۔
*************
(ش ح ۔ش م ۔اک م (
U. NO. 3798
(Release ID: 2151490)