کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھاسکر (بی ایچ اے ایس کے اے آر) پلیٹ فارم اسٹارٹ اَپس اور ماحولیاتی نظام کے دیگر فریقین کے درمیان تعاون کو فروغ دینے میں ایک معاون پلیٹ فارم ہے
Posted On:
01 AUG 2025 4:26PM by PIB Delhi
بھارت اسٹارٹ اپ نالج ایکسس رجسٹری (بی ایچ اے ایس کے اے آر) اسٹارٹ اپس سمیت کاروباری ماحولیاتی نظام میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم ہے۔ 30 جون 2025 تک 'اسٹارٹ اپ' زمرے میں 1,97,932 ادارے (بی ایچ اے ایس کے اے آر) پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی)کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ-اوّل میں دی گئی ہیں۔
بی ایچ اے ایس کے اے آر فی الوقت آزمائشی مرحلے میں ہے، جس میں اس کے اہم خصوصیات اور فیچرز کا تجرباتی طور پر جائزہ لیا جا رہا ہے، جن میں ہم منصب افراد کے درمیان باہمی تعامل ، شراکت داری اور باہمی تعاون پر مبنی مصروفیات، اسٹیک ہولڈر کیٹیگریز کے لیے منفرد ذاتی شناختی کوڈ کی تخلیق اور اسٹارٹ اپ انڈیا کے تحت مختلف اسکیموں پر عمل درآمد کے لیے مائیکرو سائٹس کا انضمام وغیرہ شامل ہیں ۔
حکومت، بی ایچ اے ایس کے اے آر سے متعلق آگاہی اور رسائی کو فروغ دینے کے لیے مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اقدامات کر رہی ہے تاکہ کلیدی صارفین بشمول چھوٹے اور بہت چھوٹے اداروں کی ضروریات اور تجربات کو سمجھا جا سکے۔ ان اقدامات میں ریاستوںمرکز کے زیر انتظام علاقوں تک مخصوص براہ راست رسائی ، ورکشاپس اور تقریبات میں معلوماتی اجلاس کا انعقاد ، مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے تشہیرکرنے کی سرگرمیاں وغیرہ شامل ہیں: یہ سرگرمیاں ریاستی اسٹارٹ اپ نوڈل ایجنسیوں اور دیگر ماحولیاتی شراکت داروں جیسے انکیوبیٹرز، ایکسیلیریٹرز، کالجز اور یونیورسٹیوں کے اشتراک سے انجام دی گئی ہیں۔
ضمیمہ-ایک
یہ ضمیمہ راجیہ سبھا میں پوچھے گئے سوال نمبر 1484 کے حصّہ (الف) کے جواب کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جس کا جواب 01 اگست 2025 کو دیا گیا۔
بی ایچ اے ایس کے اے آر رجسٹریشن کے دوران ‘اسٹارٹ اپ’ زمرہ حاصل کرنے والے اور 30 جون 2025 تک بی ایچ اے ایس کے اے آر آئی ڈی حاصل کرنے والے اداروں کی ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تعداد درج ذیل ہے:
:
نمبر شمار
|
ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
کل
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
97
|
2
|
آندھرا پردیش
|
3701
|
3
|
اروناچل پردیش
|
92
|
4
|
آسام
|
2021
|
5
|
بہار
|
4224
|
6
|
چندی گڑھ
|
678
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
2116
|
8
|
دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
81
|
9
|
دہلی
|
18972
|
10
|
گوا
|
718
|
11
|
گجرات
|
17370
|
12
|
ہریانہ
|
10082
|
13
|
ہماچل پردیش
|
788
|
14
|
جموں و کشمیر
|
1422
|
15
|
جھارکھنڈ
|
1919
|
16
|
کرناٹک
|
20004
|
17
|
کیرالہ
|
7634
|
18
|
لداخ
|
25
|
19
|
لکشدیپ
|
5
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
6552
|
21
|
مہاراشٹر
|
33845
|
22
|
منی پور
|
236
|
23
|
میگھالیہ
|
95
|
24
|
میزورم
|
61
|
25
|
ناگالینڈ
|
116
|
26
|
اوڈیشہ
|
3523
|
27
|
پڈوچیری
|
211
|
28
|
پنجاب
|
2343
|
29
|
راجستھان
|
7226
|
30
|
سکم
|
22
|
31
|
تمل ناڈو
|
13409
|
32
|
تلنگانہ
|
10433
|
33
|
تریپورہ
|
180
|
34
|
اتر پردیش
|
19382
|
35
|
اتراکھنڈ
|
1742
|
36
|
مغربی بنگال
|
6607
|
کل
|
1,97,932
|
یہ معلومات کامرس اور صنعت کی وزارت میں وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
ش ح۔م م ع۔ت ا
U NO . 3799
(Release ID: 2151455)