سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: تحقیق و ترقی پر اخراجات اور تحقیقی بنیادی ڈھانچے سے متعلق اعداد و شمار

Posted On: 31 JUL 2025 5:04PM by PIB Delhi

محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعہ لائے گئے تازہ ترین تحقیق و ترقی کے اعداد و شمار 2022-23 کے مطابق ، گذشتہ تین سالوں کے دوران آر اینڈ ڈی پر جی ڈی پی کا فیصد یعنی 2018-19، 2019-20 ، 2020-21 بالترتیب 0.66 فیصد، 0.66 فیصد اور 0.64 فیصد ہیں ۔ ریاست کے لحاظ سے تحقیق و ترقی کے اخراجات ضمیمہ-1 میں رکھے گئے ہیں ۔

فنڈوں کی رکاوٹ سے بچنے کے لیے حکومت نے سنٹرل نوڈل ایجنسی (سی این اے) ہائبرڈ ٹریژری سنگل اکاؤنٹ (ہائبرڈ ٹی ایس اے) جیسے نئے فنڈ فراوانی طریقہ کار متعارف کرائے ہیں ۔ پچھلے تین سالوں کے دوران ان تبدیلیوں کی وجہ سے فیلوشپ کی تقسیم میں کچھ مشکلات پیدا ہوئیں۔ تاہم  حکومت نے ان چیلنجوں کو فوری اقدامات کے ذریعے حل کیا ہے جیسے ایڈوانس فیلوشپ جاری کرنا، سوالات کے حل کے لیے ہیلپ لائن ڈیسک قائم کرنا، نئے نظام کے بارے میں فریقین کو تربیت دینا وغیرہ۔ مزید برآں، محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) نے ایک خصوصی پہل کی اور جاری تحقیقی اسکالرز کے میزبان اداروں کے لیے تین ماہ کی ایڈوانس فیلوشپ (جنوری-مارچ 2025 کے لیے) جاری کی۔ نئے میکانزم کے اب مکمل طور پر کام کرنے کے ساتھ، ادائیگی کے عمل کو ہموار کیا گیا ہے ، اور فیلوشپس وقت پر جاری کی جا رہی ہیں۔

پچھلے تین سالوں (2022-2023 ، 2023-24 اور 2024-2025) کے دوران سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے، بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے، سائنسی اور صنعتی تحقیق کونسل، ارضیاتی سائنس کی وزارت اور اعلی تعلیم کے محکمے کے مختلف پروگراموں کے تحت 2000 سے زیادہ غیر ملکی تعاون کی حمایت کی گئی ہے۔

ان اداروں کی تعداد جہاں 2022 سے تحقیقی بنیادی ڈھانچے کو ریاست کے لحاظ سے اور اسکیم کے لحاظ سے اپ گریڈ کیا گیا ہے، ضمیمہ-II میں رکھا گیا ہے ۔

ضمیمہ اول

ریاستی حکومتوں کی طرف سے تحقیق و ترقی پر اخراجات

 (Rs. Crore)

 

S. No.

State

Research and Development Expenditure

2018-19

2019-20

2020-21

1

Andhra Pradesh

502.4

469.29

501.59

2

Assam

299.37

390.59

355.45

3

Bihar

433.14

633.15

379.32

4

Chhattisgarh

177.24

200.73

227.02

5

Delhi

64.94

57.61

69.75

6

Gujarat

876.32

934.55

922.63

7

Haryana

136.81

153.43

133.61

8

Himachal Pradesh

130.29

133.34

116.45

9

Jammu & Kashmir

317.09

389.11

394.19

10

Jharkhand

117.05

84.48

89.76

11

Karnataka

447.41

479.78

394.42

12

Kerala

459.1

511.52

492.26

13

Madhya Pradesh

278.77

270.61

262.57

14

Maharashtra

603.7

595.86

663.42

15

Manipur

29.9

10.91

13.58

16

Meghalaya

7.53

7.1

7.47

17

Odisha

192.89

233.47

269.24

18

Punjab

625.71

635.58

697.02

19

Rajasthan

234.87

238.63

242.81

20

Tamil Nadu

513.86

637.75

609.72

21

Telangana

361.37

396.94

385.03

22

Uttar Pradesh

973.99

830.27

1002.34

23

Uttarakhand

189.39

200.09

185.66

24

West Bengal

56.04

59.98

61.05

 

Total

8029.21

8554.79

8476.35

ماخذ: تحقیق و ترقی کے اعدادوشمار، 2022-23، این ایس ٹی ایم آئی ایس، ڈی ایس ٹی ، حکومت ہند۔

نوٹ:

  1. تحقیق و ترقی اخراجات کے اعداد و شمار میں ریاستی زرعی یونیورسٹیوں اور دیگر ریاستی محکموں/تنظیموں کے تحقیق و ترقی کے اخراجات شامل ہیں ۔
  2. مذکورہ بالا کے علاوہ، تحقیق و ترقی کے اخراجات صنعت، اعلی تعلیم اور مرکزی شعبے کے تحقیق و ترقی کے اداروں کے ذریعے بھی کئے جاتے ہیں۔
  3. ایسی ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے جن میں تحقیق و ترقی کے اخراجات نہیں دکھائے گئے ہیں۔

    ضمیمہ دوم

    ایسے تحقیقی اداروں کی تعداد جہاں 2022 سے ریاست کے لحاظ سے اور اسکیم کے لحاظ سے تحقیقی بنیادی ڈھانچے کی مدد کی گئی ہے-

State / UT

FIST

SAIF

PURSE

SATHI

SUPREME

PGTP

RRSFP

Andhra Pradesh

4

--

2

--

--

--

1

Arunachal Pradesh

1

--

--

--

--

--

--

Assam

6

1

2

--

--

1

1

Bihar

3

1

--

--

--

1

--

Chhattisgarh

4

--

1

--

--

--

--

Goa

1

--

1

--

--

--

1

Gujarat

8

--

1

--

--

--

--

Haryana

3

--

1

--

--

--

--

Himachal Pradesh

4

--

1

--

--

1

--

Jharkhand

5

--

1

--

--

--

--

Karnataka

6

2

--

--

--

--

5

Kerala

13

1

1

--

--

1

1

Madhya Pradesh

2

--

--

--

--

1

1

Maharashtra

14

2

1

--

--

2

3

Manipur

1

--

--

--

--

--

--

Meghalaya

--

1

--

--

--

--

--

Mizoram

1

--

--

--

--

--

 

Nagaland

1

--

--

--

--

--

--

Odisha

4

--

1

--

--

--

1

Punjab

9

--

2

--

--

--

1

Rajasthan

7

--

1

1

--

--

--

Tamil Nadu

30

1

1

--

2

2

1

Telangana

7

--

1

1

--

--

1

Tripura

1

--

--

--

--

--

--

Uttar Pradesh

9

1

--

1

3

1

2

Uttarakhand

3

--

1

--

--

1

--

West Bengal

8

--

--

1

--

3

 

Chandigarh

3

1

--

--

--

--

--

Delhi

2

--

1

1

--

4

1

Jammu and Kashmir

5

--

3

--

--

2

2

Puducherry

2

--

--

--

--

--

--

Ladakh

--

--

1

--

--

--

--

نوٹ:

  1. ایف آئی ایس ٹی - سائنس و ٹیکنالوجی کے انفراسٹرکچر میں بہتری کے لیے فنڈ، محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی
  2. ایس اے آئی ایف - جدید تجزیاتی آلات کی سہولیات، محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی
  3. پی یو آر ایس ای- جامعاتی تحقیق اور سائنسی برتری کے فروغ کا پروگرام، محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی
  4. ایس اے ٹی ایچ آئی- جدید تجزیاتی و تکنیکی معاون ادارے، محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی
  5. ایس یو پی آر ای ایم ای- آلات کی ترقی، احتیاطی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے معاونت، محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی
  6. پی جی ٹی پی - پوسٹ گریجویٹ تدریسی پروگرام، محکمہ بایو ٹیکنالوجی
  7. آر آر ایس ایف پی - تحقیقاتی وسائل کی خدمات کا پلیٹ فارم، محکمہ بایو ٹیکنالوجی

 

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں سائنس اور ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر کے وزیر مملکت، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت، ایٹمی توانائی کے محکمے اور خلائی محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فراہم کیں۔

*****

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno: 3717


(Release ID: 2151150)
Read this release in: English , Hindi