سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ کا سوال: ہندوستان کی تحقیق اور اختراعی ماحولیاتی نظام کو تقویت دینے کے لیے اقدامات

Posted On: 31 JUL 2025 5:08PM by PIB Delhi

یکم جولائی کو مرکزی کابینہ نے ریسرچ، ڈیولپمنٹ اور انوویشن (آر ڈی آئی) اسکیم کی منظوری دی تاکہ تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) میں نجی شعبے کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

یہ اسکیم چھ سال کی مدت کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپے کے مجموعی بجٹ کے ساتھ نافذ کی گئی ہے، جس میں مالی سال 2025–26 کے لیے 20,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت اہم اسٹریٹیجک نوعیت کے ٹیکنالوجی شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں توانائی کا تحفظ، موسمیاتی اقدامات، اور جدید ٹیکنالوجی جیسے کوانٹم کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت (AI)، بایو ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل معیشت شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اسکیم ان شعبوں کو بھی شامل کرتی ہے جو تزویراتی اور معاشی سلامتی کے لیے نہایت اہم ہیں، اور ای جی او ایس کی منظوری سے مزید شعبوں کو شامل کرنے کی گنجائش بھی موجود ہے۔

آر ڈی آئی اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ اہم اور اثر انگیز تحقیق و اختراع میں نجی شعبے کی شمولیت کو بڑھایا جائے، خاص طور پر ان شعبوں میں جو ابھرتے ہوئے سیکٹر کہلاتے ہیں یا معاشی سلامتی، خود انحصاری اور قومی مفاد سے جڑے ہوئے ہیں۔ یہ اسکیم نجی شعبے کے آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری کی کمی کو پورا کرنے کے لیے مالی معاونت فراہم کرتی ہے۔ اس کے ذریعے نئی اختراعات، ٹیکنالوجی اپنانے اور عالمی مسابقت کو فروغ دیا جائے گا اور شعبوں کے انتخاب میں بھارت کی معاشی ترجیحات، تزویراتی ضروریات اور عالمی ویلیو چین میں انضمام کی صلاحیت کو مدنظر رکھا جائے گا۔

یہ اسکیم ٹی آر ایل 4 اور اس سے اوپر کی تبدیلی لانے والی منصوبہ بندی کی حمایت کرتی ہے، تزویراتی طور پر اہم ٹیکنالوجیز کے حصول کو ممکن بناتی ہے، اور ڈیپ ٹیک فنڈ آف فنڈز کے قیام کو فروغ دیتی ہے۔

آر ڈی آئی اسکیم نے جن اہم تزویراتی اور ابھرتے ہوئے شعبوں کی نشاندہی کی ہے ان میں توانائی کا تحفظ، موسمیاتی تحفظ، کوانٹم ٹیکنالوجی، AI، بایو ٹیکنالوجی، سیمی کنڈکٹرز اور ڈیجیٹل معیشت شامل ہیں اور قومی ترجیحات کے مطابق مزید شعبوں کو شامل کرنے کی لچک بھی رکھی گئی ہے۔ یہ اسکیم ”میک ان انڈیا“ مشن سے ہم آہنگ ہے، کیونکہ یہ اہم ٹیکنالوجیز کی مقامی ترقی کو فروغ دیتی ہے اور درآمدات پر انحصار کم کرکے ملکی اعلیٰ ٹیکنالوجی کی صنعت کو مضبوط بناتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، یہ ”اسٹارٹ اپ انڈیا“ مشن کی بھی حمایت کرتی ہے، کیونکہ یہ ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس کو ایکویٹی اور طویل مدتی سرمایہ فراہم کرتی ہے، جدت طرازی کو فروغ دیتی ہے اور تجارتی سطح پر اختراعات کو ممکن بناتی ہے، جس کے لیے خصوصی نفاذی ادارے اور ڈیپ ٹیک فنڈ آف فنڈز مقرر کیے گئے ہیں۔

یہ معلومات سائنس اور ٹیکنالوجی (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس، ایم او ایس پی ایم او، ایم او ایس پرسنل، عوامی شکایات اور پنشن، محکمہ جوہری توانائی اور محکمہ خلا کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

***********

ش ح۔ ف ش ع

U: 3724


(Release ID: 2151144)
Read this release in: English , Hindi