جل شکتی وزارت
سیلابی صورتِ حال کے نظم و نسق اور آبپاشی سے متعلق اسکیمیں
Posted On:
31 JUL 2025 4:32PM by PIB Delhi
سیلابی نظم و نسق اور آبپاشی سے متعلق اسکیمیں متعلقہ ریاستی حکومتیں اپنی ترجیحات کے مطابق مرتب اور نافذ کرتی ہیں۔ مرکزی حکومت ریاستوں کی کوششوں میں تکنیکی رہنمائی اور ترغیبی مالی امداد کے ذریعے معاونت فراہم کرتی ہے۔
سیلابی نظم و نسق کے ڈھانچہ جاتی اقدامات کو مضبوط بنانے کے لیے، مرکزی حکومت نے گیارھویں اور بارھویں پنج سالہ منصوبوں کے دوران سیلاب نظم و نسق پروگرام نافذ کیا، جس کا مقصد سیلاب پر قابو پانے، کٹاؤ سے تحفظ، نکاس آب کی ترقی، اور سمندری کٹاؤ سے بچاؤ جیسے کاموں کے لیے ریاستوں کو مرکزی امداد فراہم کرنا تھا۔ یہ پروگرام بعد میں ’’سیلاب نظم و نسق و سرحدی علاقوں کا پروگرام ‘‘ کے جزو کے طور پر 2017-18 سے 2020-21 اور پھر 2021-22 سے 2025-26 کی مدت کے لیے جاری رکھا گیا۔
گیارھویں اور بارھویں منصوبہ جاتی ادوار کے دوران کل 25 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 13238.37 کروڑ روپے کی لاگت سے 522 سیلاب نظم و نسق منصوبے شامل کیے گئے۔ مزید برآں، 2021-26 کی مدت کے دوران ایف ایم بی اے پی کے ایف ایم پی جزو کے تحت چھ ریاستوں کے 7 نئے سیلابی منصوبے شامل کیے گئے جن کی تخمینہ لاگت 2573.80 کروڑ روپے ہے۔
مارچ 2025 تک مختلف ریاستوں کو ایف ایم پی کے تحت کل 7260.50 کروڑ روپے اور 1477.15 کروڑ روپے کی مرکزی امداد بالترتیب ایف ایم پی اور دریائی نظم و نسق و سرحدی علاقہ جزو کے تحت جاری کی گئی ہے۔
گزشتہ تین برسوں کے دوران ایف ایم بی اے پی اسکیم کے تحت ریاست وار جاری کردہ فنڈز کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہے۔
گزشتہ تین سالوں کے دوران ایف ایم بی اے پی اسکیم کے تحت مختص کردہ مجموعی بجٹ اور استعمال شدہ فنڈز کی تفصیل درج ذیل ہے:
|
|
Amount in Rs. Crore
|
Year
|
Budget Estimate
|
Revised Estimate
|
Actual Expenditure
|
2022-23
|
450
|
450
|
433.204
|
2023-24
|
450
|
200
|
198.384
|
2024-25
|
449.57
|
400
|
386.95
|
ایف ایم بی اے پی کے ایف ایم پی جزو کے تحت مختلف ریاستوں میں کل 431 پروجیکٹ مکمل کیے گئے ہیں جو تقریبا 5.13 ایم ایچ اے کے رقبے کو تحفظ فراہم کرتے ہیں اور تقریبا 54.84 ملین کی آبادی کو تحفظ فراہم کرتے ہیں ۔
پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) سال 2015-16 کے دوران شروع کی گئی تھی ، جس کا مقصد کھیت میں پانی کی فزیکل رسائی کو بڑھانا اور یقینی آبپاشی کے تحت قابل کاشت رقبے کو بڑھانا، کھیت میں پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانا ، پانی کے تحفظ کے پائیدار طریقوں کو متعارف کرانا وغیرہ تھا ۔ پی ایم کے ایس وائی ایک امبریلا اسکیم ہے، جو اس وزارت کے ذریعے نافذ کیے جانے والے دو بڑے اجزاء پر مشتمل ہے ، یعنی ایکسلریٹڈ ایریگیشن بینیفٹس پروگرام (اے آئی بی پی) اور ہر کھیت کو پانی (ایچ کے کے پی) ۔
مزید برآں ، مہاراشٹر کے 8 ایم ایم آئی اور 83 سرفیس مائنر ایریگیشن (ایس ایم آئی) پروجیکٹوں کی تکمیل کے لیے ایک خصوصی پیکیج ، جس کی تخمینہ بقایا لاگت 3.75 کروڑ روپے ہے ۔ حکومت ہند کی طرف سے مالی امداد کے لئے 2018-19 کے دوران اپریل 2018 تک 13,651.61 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے ۔
اے آئی بی پی اور پی ایم کے ایس وائی کے سی اے ڈی اینڈ ڈبلیو ایم اجزاء اور مہاراشٹر پیکج کے تحت فراہم کی جانے والی مرکزی امداد کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں ۔
2022-23 سے 2024-25 کے دوران پی ایم کے ایس وائی-اے آئی بی پی کے تحت 4.69 لاکھ ہیکٹر کمانڈ ایریا کی ترقی کے ساتھ 3.90 لاکھ ہیکٹر آبپاشی کی صلاحیت پیدا/بحال کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ 2022-23 سے 2024-25 کے دوران مہاراشٹر پیکیج کے تحت 0.63 لاکھ ہیکٹر آبپاشی کی صلاحیت پیدا کی گئی ہے ۔
اس وقت پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا-ہر کھیت کو پانی (پی ایم کے ایس وائی-ایچ کے کے پی) کے ایس ایم آئی/آر آر آر جزو کے تحت 58 کلسٹرز شامل ہیں جن میں 5861 سطحی معمولی آبپاشی (ایس ایم آئی) اور آبی ذخائر کی اسکیموں کی مرمت ، تزئین و آرائش اور بحالی (آر آر آر) شامل ہیں ۔ ان اسکیموں کی کل تخمینہ لاگت 9965کروڑ روپے ہے ۔ 15 ویں مالیاتی کمیشن کی مدت کے دوران ان اسکیموں کے لیے مرکزی امداد کی ذمہ داری 5449کروڑ روپے ہے۔
پچھلے تین سالوں کے دوران پی ایم کے ایس وائی-ایچ کے کے پی کے آبی ذخائر کے ایس ایم آئی اور آر آر آر کے تحت جاری کردہ ریاست وار سی اے اور آبپاشی کی صلاحیت کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں ۔
یہ معلومات ریاست کے وزیر جل شکتی جناب راج بھوشن چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
ایم اے ایم/ایس ایم پی
)لوک سبھا یو ایس Q1934)
State-wise central Assistance released under FMBAP in last three years (Rs in Cr)
|
Sl. No.
|
State
|
Central Assistance released
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
1
|
Arunachal Pradesh
|
|
|
22.50
|
2
|
Assam
|
248.65
|
7.20
|
25.50
|
3
|
Bihar
|
88.96
|
74.59
|
32.51
|
4
|
Himachal Pradesh
|
|
30.16
|
|
5
|
Jammu & Kashmir
|
|
0.49
|
|
6
|
Manipur
|
76.63
|
62.00
|
99.00
|
7
|
Nagaland
|
|
0.86
|
|
8
|
Punjab
|
|
|
0.93
|
9
|
Uttar Pradesh
|
|
|
164.7
|
10
|
Uttarakhand
|
|
|
12.50
|
11
|
West Bengal
|
|
|
7.78
|
|
Total
|
414.24
|
175.30
|
365.42
|
Sl. No.
|
State
|
Central Assistance released in last three financial years (in crore) under PMKSY-AIBP and CADWM
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
1
|
Assam
|
41.98
|
0
|
42.46
|
2
|
Bihar
|
0
|
0
|
49.82
|
3
|
Chhattisgarh
|
1.85
|
10.44
|
3.33
|
4
|
Goa
|
0
|
0
|
0
|
5
|
Gujarat
|
61.15
|
32.4
|
11.77
|
6
|
Himachal Pradesh
|
0
|
414.46
|
369.53
|
7
|
Jharkhand
|
0
|
0
|
0
|
8
|
Karnataka
|
6.39
|
0
|
0
|
9
|
Kerala
|
0
|
0
|
0
|
10
|
Madhya Pradesh
|
93.43
|
53.44
|
10.94
|
11
|
Maharashtra
|
216.03
|
336.81
|
182.19
|
12
|
Manipur
|
24.86
|
13.65
|
0
|
13
|
Odisha
|
0
|
0
|
0
|
14
|
Punjab
|
213
|
288.45
|
157.65
|
15
|
Rajasthan
|
20.78
|
177
|
212.83
|
16
|
Telangana
|
0
|
0
|
0
|
17
|
Tamil Nadu
|
25.7
|
0
|
0
|
18
|
Uttar Pradesh
|
23.91
|
0
|
0
|
19
|
Uttarakhand
|
38.58
|
165.56
|
479.97
|
20
|
UT of Jammu & Kashmir
|
0
|
0
|
0
|
Total
|
767.66
|
1492.21
|
1520.49
|
State wise Central Assistance (CA) released under SMI and RRR of WBs component of PMKSY-HKKP (Rs. in crores)
S No.
|
State
|
2022-23
|
2023-24
|
2024-25
|
1
|
Andhra Pradesh
|
|
|
|
2
|
Arunachal Pradesh
|
41.95
|
138.70
|
77.27
|
3
|
Assam
|
71.54
|
52.09
|
125.03
|
4
|
Bihar
|
11.76
|
7.78
|
|
5
|
Gujarat
|
3.16
|
2.57
|
|
6
|
Himachal Pradesh
|
40.50
|
142.30
|
38.63
|
7
|
J&K & Ladakh
|
|
|
|
8
|
Karnataka
|
30.00
|
37.50
|
37.50
|
9
|
Manipur
|
26.46
|
23.55
|
|
10
|
Meghalaya
|
46.52
|
74.21
|
57.09
|
11
|
Mizoram
|
|
0.81
|
|
12
|
Nagaland
|
21.01
|
92.71
|
57.81
|
13
|
Odisha
|
11.10
|
56.25
|
46.67
|
14
|
Rajasthan
|
9.30
|
10.46
|
35.99
|
15
|
Sikkim
|
12.88
|
29.25
|
9.40
|
16
|
Tamil Nadu
|
27.70
|
49.60
|
26.98
|
17
|
Telangana
|
|
|
|
18
|
Tripura
|
|
|
|
19
|
Uttarakhand
|
17.20
|
93.40
|
76.00
|
|
Total
|
371.08
|
811.19
|
588.37
|
*****
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno: 3715
(Release ID: 2151103)