سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: قومی  تحقیقاتی  فاؤنڈیشن کا قیام اور نجی شعبے کی شراکت

Posted On: 31 JUL 2025 5:06PM by PIB Delhi

انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف) نے کئی اسکیمیں/پروگرام شروع کیے ہیں، جن میں وزیرِ اعظم ابتدائی کیرئیر تحقیق گرانٹ، شمولیتی تحقیق گرانٹ، مشن  براے بلند اثر والے شعبوں کی ترقی کے لیے مشن، اعلیٰ تحقیق گرانٹ اور تیز تر اختراعات اور تحقیق کے لیے شراکت داری شامل ہیں۔

اس وقت تک مختلف اسکیموں/پروگراموں کے تحت منظور شدہ منصوبوں کی تعداد درج ذیل ہے:

 

Schemes/Program

Total No. of Projects sanctioned

Inclusivity Research Grant

209

Mission for Advancement in High-impact Areas (MAHA)-EV Mission

7

Partnerships for Accelerated Innovation and Research (PAIR)

9

Prime Minister Early Career Research Grant

705

Grand Total

930

مہاراشٹر الیکٹرک وہیکل مشن اسکیم کے تحت یہ لازمی ہے کہ صنعت کی جانب سے منصوبے کی لاگت کا 10 فیصد بطور شراکت فراہم کیا جائے۔

قومی تحقیقاتی فنڈ (اے این آر ایف) کا نفاذ 5 فروری 2024 سے ہوا۔ اپنی پہلی میٹنگ میں، ایگزیکٹو کونسل (ای سی) نے دو کلیدی شعبوں — ای وی مشن اور پیشگی مواد میں مشن موڈ پروگراموں کے آغاز کی منظوری دی، جو اے این آر ایف کی حکمت عملی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر مرکوز توجہ کو ظاہر کرتا ہے۔ مزید برآں، اے این آر ایف  نے اپنے مسابقتی پروگراموں جیسے کہ آئی آر جی انکلوسیوٹی ریسرچ گرانٹ (ایڈوانسڈ ریسرچ گرانٹ)، اور شراکت برائے تیز رفتار اختراعات و تحقیق کے ذریعے اختراع، ماحولیات اور صحت کی ٹیکنالوجیز جیسے اہم شعبوں کو ہدف بنایا ہے۔

اے این آر ایف کی گرانٹ پروسیسنگ کا طریقہ کار مکمل شفافیت کے ساتھ عوامی سطح پر دستیاب ہے۔ اے این آر ایف نے کئی پروگرام شروع کیے ہیں، جن میں آئی آر جی، پی اے آئی آر، ای وی-مشن، جے سی بوس گرانٹ،اے آر جی، پی ایم ای سی آر جی رمنجن فیلوشپ، اور این پی ڈی ایف شامل ہیں۔ ہر پروگرام کے لیے “کال فار پروپوزلز(سی ایف پی) کی تفصیل اے این آر ایف کی ویب سائٹ پر شائع کی جاتی ہے، جس میں اہلیت کے معیار، درخواست کا عمل، ٹائم لائنز، فارمیٹس، جائزے اور انتخاب کے طریقہ کار، اور عمومی سوالات شامل ہوتے ہیں۔ جمع شدہ تجاویز کا جائزہ کم از کم دو آزاد ماہرین کے ذریعے لیا جاتا ہے، اور بعض اوقات ماہرین کی کمیٹی کے سامنے پریزنٹیشن کی بھی ضرورت ہوتی ہے، تاکہ جائزہ کا عمل منصفانہ اور شفاف ہو۔

اے این آر ایف ملک بھر میں تحقیق و ترقی کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، اور اس مقصد کے لیے مختلف پروگرام، مسابقتی اور شمولیتی انداز میں چلائے جا رہے ہیں۔ یہ پروگرام تمام اہل اداروں کے لیے کھلے ہیں، جن میں جامعات، کالج، تحقیقی ادارے اور تحقیق و ترقی کی لیبارٹریاں شامل ہیں، قطع نظر اس کے کہ وہ کس جغرافیائی علاقے میں واقع ہیں۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے دوران سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، محکمۂ افرادی قوت، عوامی شکایات و پنشن، محکمہ ایٹمی توانائی اور محکمہ خلاء کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فراہم کیں۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno: 3710


(Release ID: 2151044)
Read this release in: English , Hindi