جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم این آر ای نے بادبانی پن چکی کے لیے آر ایل ایم ایم طریقہ کار میں ترمیم جاری کی — درج شدہ مینوفیکچررز اہم بادبانی پن چکی پرزہ جات کے استعمال کو لازمی قرار دیا


آر ایل ایم ایم کا نام تبدیل کر کے اے ایل ایم ایم (ونڈ) رکھا گیا؛ ترمیم کا مقصد معیار کے کنٹرول کو مضبوط بنانا، سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانا اور ملکی ونڈ مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا ہے

Posted On: 31 JUL 2025 5:47PM by PIB Delhi

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے پہلے 01.11.2018 کو جاری کردہ ایک ہی نمبر کے او ایم کے ذریعے 'ونڈ ٹربائن ماڈلز کو ونڈ ٹربائنز کے ماڈلز اور مینوفیکچررز کی نظرثانی شدہ فہرست (آر ایل ایم ایم) میں شامل کرنے کے لیے درخواست دینے کا طریقہ کار' جاری کیا تھا۔

آر ایل ایم ایم ایک ایسا طریقہ کار تھا جو ملک میں نصب بادبانی پن چکی یعنی ونڈ ٹربائنز کے معیار اور بھروسے کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا تھا، تاکہ صارفین کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے اور ساتھ ہی ملک کی توانائی کی بڑے پیمانے پر فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ طریقہ کار ملک میں مقامی ونڈ ٹربائن مینوفیکچرنگ صنعت کو فروغ دینے کے قابل بنانے والوں میں سے ایک تھا، جو فی الحال 20 گیگاواٹ سالانہ مینوفیکچرنگ صلاحیت کو عبور کر چکی ہے۔

اس ترمیم کے ذریعے، آر ایل ایم ایم کا نام تبدیل کر کے ماڈلز اور مینوفیکچررز کی منظور شدہ فہرست (ونڈ) یعنی اے ایل ایم ایم (ونڈ) کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں، اب یہ لازمی ہے کہ فہرست میں شامل ونڈ ٹربائنز کی تیاری میں اہم ونڈ ٹربائن اجزاء جیسے کہ بلیڈ، ٹاور، گیئر باکس، جنریٹر اور خصوصی بیرنگز (مین، پچ اور یاو بیرنگ) ماڈلز اور مینوفیکچررز کی منظور شدہ فہرست (ونڈ ٹربائن کمپوننٹس) یعنی اے ایل ایم ایم (ونڈ ٹربائن کمپوننٹس) سے استعمال کیے جائیں۔ اے ایل ایم ایم (ونڈ ٹربائن کمپوننٹس) کی فہرست وزارت کی طرف سے الگ سے جاری کی جائے گی۔ اس ترمیم میں یہ بھی شامل ہے کہ سائبر سیکیورٹی ایکو نظام کو مضبوط کرنے کے لیے ونڈ ٹربائن آر اینڈ ڈی مرکز، ڈیٹا مرکز اور/یا سرورز کو بھارت کے اندر لازمی طور پر قائم کرنا ہوگا۔

یہ ترمیم پہلے سے بولی شدہ ونڈ پروجیکٹوں اور کیپٹو/اوپن ایکسس/سی اینڈ آئی/تھرڈ پارٹی سیل پروجیکٹس پر نافذ نہیں ہوگی جو ترمیم کے اجراء کی تاریخ سے 18 ماہ کے اندر شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ، نئے ونڈ ٹربائن مینوفیکچررز اور/یا نئے ونڈ ٹربائن ماڈلز کو نئی ٹیکنالوجیوں اور کارکردگی کی جدت کو فروغ دینے کے لیے، جو مقامی طور پر دستیاب نہیں ہیں، دو سال کے لیے کل 800 میگاواٹ کی صلاحیت کے لیے اے ایل ایم ایم (ونڈ ٹربائن کمپوننٹس) میں شامل اجزاء کے لازمی استعمال سے استثنیٰ دیا جائے گا۔

یہ قدم سائبر سیکیورٹی کے پہلوؤں سمیت موجودہ کوالٹی کنٹرول میکانزم کو فروغ دے گا اور ونڈ سیکٹر میں مقامی مینوفیکچرنگ کو بڑھاوا دے گا۔

مذکورہ بالا ترمیم، جو 31.07.2025 کو جاری کی گئی، https://mnre.gov.in پر یا یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔

************

ش ح ۔    م د  ۔  م  ص

 (U :   3737     )


(Release ID: 2150987)
Read this release in: English , Hindi