جل شکتی وزارت
جے جے ایم کے تحت ایس وی ایس اور ایم وی ایس
Posted On:
31 JUL 2025 4:11PM by PIB Delhi
اگست 2019 سے، حکومت ہند ریاستوں کے ساتھ مل کر جل جیون مشن (جے جے ایم) ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے تاکہ ملک کے ہر دیہی گھرانے کو نل کےذریعے پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس کے آغاز کے بعد سے، جل جیون مشن کو مرکوزیت پر مبنی، ضرورت کے مطابق اور کمیونٹی کے زیر انتظام پروگرام کے طور پر نافذ کیا جا رہا ہے، جس میں گرام پنچایت اور/یا اس کی ذیلی کمیٹی/صارف گروپ یعنی گاؤں کی پانی اور صفائی کمیٹی (وی ڈبلیو ایس سی) پانی سمیتی کو بااختیار بنایا جا رہا ہے کہ وہ گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کو باقاعدہ طور پر پانی کی فراہمی کے لیے منصوبہ بندی، نفاذ، انتظام اور برقرار رکھنے کے لیے کام کر سکے۔ گاؤں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور انتظام کی دیکھ بھال متعلقہ گرام پنچایت اور/یا اس کی ذیلی کمیٹی، یعنی وی ڈبلیو ایس سی /پانی سمیتی/صارف گروپ وغیرہ پی ایچ ای ڈی/آر ڈبلیو ایس محکمہ/ایجنسی کے تعاون سے کرے گی اور بنیادی ڈھانچے کی ذمہ داری گاؤں میں پانی کی تقسیم اور اس کے نظام کے لیے ہو گی۔
مقامی گاؤں کی کمیونٹی کو منصوبہ بندی، عمل درآمد میں اپنا کردار ادا کرنے اور دیکھ بھال کی ذمہ داری لینے کے قابل بنانے کے لیے، نل جل مترا پروگرام (این جے ایم پی) کو ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے تاکہ انہیں مہارتوں سے آراستہ کیا جا سکے اور‘‘نل جل مترا’’ تیار کیا جا سکے تاکہ وہ مرمت کے لیے اہم منصوبہ بندی کے طور پر کام کر سکیں۔ گاؤں میں پائپ کے ذریعے پانی کی سپلائی اسکیم کی دیکھ بھال، بطور ہنر مند مستری، پلمبر، فٹر، الیکٹریشن، موٹر میکینکس، پمپ آپریٹر وغیرہ کر سکیں گے۔ این جے ایم پی ملک کی ہر گرام پنچایت میں کم از کم ایک اور ترجیحی طور پر دو ‘‘نل جل مترا’’ کی دستیابی کو یقینی بناتا ہے تاکہ پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کو چلانے اور دیکھ بھال کی جاسکے۔
جے جے ایم کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مختص کی گئی رقم کا 2فیصد تک ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ پانی کے معیار کی نگرانی (ڈبلیو کیو ایم اینڈ ایس) کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جس میں مختلف سطحوں پر پانی کے معیار کی موجودہ لیبارٹریوں کا قیام اور اپ گریڈیشن، لیبارٹریوں کو کیمیکل اور استعمال کی اشیاء فراہم کرنا، شیشے کے سامان کی خریداری، اشیاء کی خریداری وغیرہ شامل ہیں۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، 28 جولائی 2025 تک، ملک میں مختلف سطحوں پر پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی 2,775 لیبارٹریز ریاست، ضلع، سب ڈویژن اور/یا بلاک سطح کی لیبارٹریز ہیں، جن میں 591 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لیبارٹریز شامل ہیں۔
شہریوں کو بااختیار بنانے کے لیے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گاؤں کی سطح پر فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس(ایف ٹی کے) بیکٹیریولوجیکل شیشیوں کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کرنے کے لیے ہر گاؤں میں پانچ افراد، ترجیحاً خواتین کی شناخت اور تربیت کریں اور پانی کے معیار کی نگرانی کے انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) پورٹل پر اس کی اطلاع دیں۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق، اب تک 24.80 لاکھ سے زیادہ خواتین کو ایف ٹی کے کا استعمال کرتے ہوئے پانی کی جانچ کے لیے تربیت دی گئی ہے۔
یہ جانکاری جل شکتی کے وزیر مملکت جناب وی سومنا نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ک ا
U.NO.3690
(Release ID: 2150843)