قانون اور انصاف کی وزارت
بھارت-مراقش کے درمیان دستخط شدہ معاہدہ
Posted On:
31 JUL 2025 3:08PM by PIB Delhi
قانون اور انصاف کے وزیرمملکت (آزادانہ چارج) نیز پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے آج ر اجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ بھارت اور مراقش کے درمیان دستخط شدہ معاہدہ یعنی باہمی قانونی معاونت کے معاہدہ (ایم ایل اے ٹی) کا مقصد عدالتی اور قانونی شعبوں میں مؤثر تعاون کو فروغ دینا ہے۔ یہ معاہدہ قومی قوانین کے مطابق دیوانی اور تجارتی معاملات میں وسیع ترین قانونی معاونت فراہم کرتا ہے۔ اس معاہدے کے تحت معاونت کااطلاق خاص طور پر درج ذیل امور پر ہوتا ہے:
- سمن اور دیگر عدالتی دستاویزات یا کارروائیوں کی ترسیل؛
- درخواست سے متعلق خطوط کے ذریعے شہادتوں کا حصول؛
- عدالتی فیصلوں (مراقش کی صورت میں)، احکامات (بھارت کی صورت میں)، تصفیے اور ثالثی ایوارڈز کا نفاذ۔
یہ معاہدہ بھارت کی وزارت قانون و انصاف اور مراقش کی وزارت انصاف کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت نامے (ایم او یو) کے مقصد کے مطابق ہے، جس کا مقصد قانونی میدان میں باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد ادارہ جاتی روابط کو مضبوط کرنا، قانونی علم، تجربات اور مہارت کا تبادلہ بڑھانا، اور تربیت، تحقیق، اور صلاحیت سازی جیسی مشترکہ سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔
مفاہمت نامے کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:
- مہارت کا تبادلہ: دونوں ممالک کی وزارتوں اور عدالتی نظام کے کام کاج کے طریقوں سے متعلق تجربات اور مہارت کا تبادلہ۔
- قوانین سازی کا اشتراک: قانونی اشاعتوں، بلٹنز اور قانون سازی سے متعلق مواد کا باہمی تبادلہ۔
- صلاحیت سازی: مختلف قانونی موضوعات اور ان کے اطلاق پر سمپوزیم، کانفرنسز اور مشترکہ کورسز کا انعقاد۔
- قانونی تربیت اور وفود کا تبادلہ: وکلاء اور قانونی ماہرین کے دوروں اور تربیتی مواقع کی سہولت، بشمول ایک دوسرے کے تربیتی پروگراموں میں شرکت۔
- عدالتی معلوماتی نظام: قومی قانونی معلوماتی نظام کی ترقی اور متعلقہ تکنیکی پیش رفت کے شعبے میں تعاون۔
- عمل درآمد کا نظام: ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی کا قیام جو سالانہ عملی تعاون پروگراموں کی منصوبہ بندی کرے گی، جو دونوں فریقوں کی مالی صلاحیتوں کے مطابق ہوں گے۔
یہ مفاہمت نامہ بھارت اور مراقش کی قانونی برادری کو قانون اور قانون سازی کے شعبوں میں اپنے تجربات اور مہارت کے تبادلے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
مفاہمت نامہ کی بنیاد پر حکومت مختلف اہم شعبوں میں منظم تعاون کے ذریعے قانونی نظام کی جدید کاری کو فروغ دے رہی ہے۔ یہ مفاہمت نامہ دونوں ممالک کے درمیان دیوانی اور فوجداری نظامِ انصاف کے تجربات، قانون سازی اور مہارت کے تبادلے کو فروغ دیتا ہے۔
مزید برآں مفاہمت نامہ قانونی اشاعتوں، بلٹنز، اور تحقیقی مواد کے تبادلے کو فروغ دیتا ہے۔ اس میں ایک دوسرے کے قانونی اداروں اور انتظامی ڈھانچوں کا مطالعہ کرنے کے لیے باہمی دوروں اور وفود کے تبادلے کی بھی گنجائش ہے، اور وکلاء کی تربیت کے لیے ماہرینِ قانون کے تبادلے کے مواقع بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔
یہ مفاہمت نامہ دونوں ممالک کے درمیان قانونی و عدالتی مہارت کے تبادلے کو آسان بناتا ہے، اور باہمی افہام وتفہیم اور صلاحیت سازی کے ذریعے سفارتی تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔ یہ سمپوزیمز، کانفرنسز اور تربیتی پروگراموں کے مشترکہ انعقاد کو فروغ دیتا ہے، جس سے دونوں ممالک ایک دوسرے کے دیوانی و فوجداری انصاف کے نظام اور قانونی اصلاحات سے سیکھ سکتے ہیں۔
تکنیکی نقطہ نظر سے، یہ معاہدہ عدالتی و قانونی شعبوں سے متعلق قومی معلوماتی نظام کے تبادلے پر زور دیتا ہے، تاکہ عدالتی خدمات میں ڈیجیٹل عمل اور ڈیجیٹل آلات کے ذریعے ترقی کی جا سکے۔ ان تبادلوں سے ادارہ جاتی مضبوطی، صلاحیتوں کی ترقی نیز قانونی ڈھانچوں کی جدید کاری میں مدد ملے گی، جس سے بالآخر قانون کی حکمرانی اور دو طرفہ سطح پر انصاف میں تعاون کو فروغ ملے گا۔
*****
ش ح-مع۔ ف ر
UR No-3681
(Release ID: 2150742)