لوک سبھا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

لچک، اختراع، شمولیت اور ترقی کی ہندوستان کی کہانیاں صداقت اور دیانت کے ساتھ بتائے جانے کی ضرورت ہے: لوک سبھا اسپیکر


معلومات صرف طاقت نہیں ہے بلکہ ہندوستان جیسے وسیع، متنوع اور متحرک ملک میں ایک ذمے داری بھی ہے: لوک سبھا اسپیکر

غلط معلومات، جعلی بیانیہ کا مقابلہ قابل اعتبار، بروقت اور شفاف ابلاغ کے ساتھ کیا جانا چاہیے: لوک سبھا اسپیکر

آئی آئی ایس افسران آج کے معلومات اور ٹیکنالوجی کے دور میں قابل اعتماد معلومات کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں: لوک سبھا اسپیکر

پارلیمانی عمل اور جمہوری نظریات کو سمجھنا سرکاری ملازمین کے لیے بنیادی ضرورت ہے: لوک سبھا اسپیکر

ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانا حکومت اور شہریوں کے درمیان فاصلہ کم کر سکتا ہے، تیز تر مواصلات کو یقینی بنا سکتا ہے: لوک سبھا اسپیکر

لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے 2023-24 کے بیچ کے آئی آئی ایس آفیسر ٹرینیوں سے خطاب کیا

Posted On: 30 JUL 2025 8:23PM by PIB Delhi

لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے آج اس بات پر زور دیا کہ لچک، اختراع، شمولیت اور ترقی کی ہندوستان کی کہانیوں کو صداقت اور دیانت کے ساتھ سنانے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ ملک آج قدیم حکمت اور جدید امنگوں کے سنگم پر کھڑا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب معلومات تیز رفتاری سے سفر کرتی ہے اور تاثرات عوامی گفتگو اور پالیسیوں کو تشکیل دے سکتے ہیں، یہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ قابل اعتماد معلومات لوگوں تک پہنچائی جائیں۔

آج پارلیمنٹ کے احاطے میں انڈین انفارمیشن سروس (آئی آئی ایس) کے 2023-24 بیچ کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے کہا کہ آئی آئی ایس افسران نئے ہندوستان کی کہانیاں سنانے اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں عوامی بیانیہ تشکیل دینے کی ایک بڑی ذمے داری رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا اور چوبیس گھنٹے خبروں کے دور میں ایک انفارمیشن آفیسر کا کردار مزید چیلنجنگ ہو گیا ہے، کیونکہ غلط تشریحات اور جعلی بیانیے تیزی سے پھیلتے ہیں۔ ایسے ماحول میں ایک انفارمیشن آفیسر کی یہ صلاحیت کہ وہ بروقت، حقائق پر مبنی اور واضح معلومات فراہم کرے، جسے حکمرانی کی گہری سمجھ حاصل ہو، نہایت ضروری ہو جاتی ہے۔

جناب برلا نے نوجوان سول سرونٹس سے زور دے کر کہا کہ وہ صرف حکومت کی آواز نہ بنیں بلکہ پالیسیوں کے مترجم، عوامی فہم کے سہولت کار اور شفافیت کے محافظ بھی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی آئی ایس افسران محض حکومتی پالیسی کے ترجمان نہیں بلکہ ریاست اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو ہندوستان، اس کی تنوع اور جمہوری اقدار کو سمجھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان جس تیزی سے سماجی-سیاسی تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے، ایسے میں سول سرونٹس کو قیادت کی اگلی صف میں ہونا چاہیے۔

اسپیکر نے کہا کہ پارلیمانی عمل اور جمہوری اصولوں کی سمجھ سول سرونٹس کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے۔ ہماری جمہوریت کے مرکز میں پارلیمنٹ ہے — ایک اعلیٰ قانون ساز ادارہ جہاں قومی مباحثے کی شکل بنتی ہے، جہاں قوانین پر بحث ہوتی ہے اور انہیں منظور کیا جاتا ہے اور جہاں حکومت سے بازپرس کی جاتی ہے۔ جناب برلا نے افسران کو تاکید کی کہ مستقبل کے سرکاری پالیسی کے مواصلاتی نمائندے کے طور پر پارلیمانی عمل کی آپ کی سمجھ گہری اور مضبوط ہونی چاہیے۔

جناب برلا نے نوجوان افسران پر زور دیا کہ وہ یہ سمجھیں کہ ایک بل قانون کیسے بنتا ہے، بحث کے مراحل کیا ہوتے ہیں، کمیٹی کی جانچ پڑتال کیسے ہوتی ہے اور قانون سازی کے عمل کی باریکیوں کو کیسے سمجھا جائے۔ انہوں نے پارلیمانی سوالات، زیرو آور، اور اسپیشل مینشن کی اہمیت کو اجاگر کیا اور بتایا کہ یہ عوامی تشویش اور سیاسی احتساب کی نبض کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے پارلیمانی کمیٹیوں کے کردار کو بھی اہم قرار دیا، جنہیں انہوں نے ”منی پارلیمنٹ“ کہا، جو پس پردہ رہ کر قانون سازی اور پالیسی کو مضبوط بنانے کا کام کرتی ہیں۔

انہوں نے زیر تربیت افسران کو یہ سمجھایا کہ پارلیمانی مباحثے کس طرح عوامی رائے پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ان میں باریک بینی کے ساتھ ابلاغ کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ان پیچیدہ بحثوں کو ایسی معلومات میں تبدیل کیا جائے جنہیں عوام نہ صرف سمجھ سکیں بلکہ ان پر بھروسا بھی کریں۔ جناب برلا نے زیر تربیت افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک ایسی سروس میں داخل ہو رہے ہیں جہاں آپ کا ہر لکھا ہوا لفظ اور ہر جاری کیا گیا بیان قومی مفاد کا وزن رکھتا ہے۔

جناب برلا نے نوجوان افسران کو ”وکست بھارت 2047“ کے وژن کے لیے خود کو وقف کرنے کی تلقین کی — ایک ترقی یافتہ بھارت جو انصاف پسند، جامع، اختراعی ہو اور عالمی سطح پر باعزت مقام رکھتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس وژن کو اپنی روزمرہ کی تحریک اور رہنما اصول بنائیں۔ ہندوستان کی 75 سالہ جمہوری مسافت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت شفافیت، احتساب اور عوامی شراکت داری کو یقینی بنانے کے لیے سب سے مؤثر طرزِ حکمرانی ہے۔

لوک سبھا اسپیکر نے سرکاری مواصلات میں رفتار، کارکردگی اور شفافیت کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کے وسیع تر استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے آج کے دور میں ڈیجیٹل ٹولز کے انقلابی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے افسران پر زور دیا کہ وہ مصنوعی ذہانت، ڈیٹا اینالٹکس اور ای-گورننس جیسے ابھرتے ہوئے تکنیکی ذرائع کو اپنے روزمرہ کے کام میں فعال طور پر شامل کریں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا مؤثر استعمال حکومت اور شہریوں کے درمیان خلا کو پُر کر سکتا ہے، عوامی خدمات کے نظام کو بہتر بنا سکتا ہے اور فیصلے لینے کے عمل کو تیز تر کر سکتا ہے۔ اسپیکر نے یہ بھی کہا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے ٹیکنالوجی کے ماحول کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے کے لیے مسلسل مہارت میں اضافہ نہایت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ٹیکنالوجی سے واقف اور ماہر بیوروکریسی مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ اور عوامی مرکزیت پر مبنی نظم و نسق کے لیے نہایت اہم ہے۔

تین روزہ پارلیمانی تربیتی پروگرام پر آئے ہوئے آئی آئی ایس زیر تربیت افسران نے لوک سبھا کی کارروائی کو بھی براہ راست دیکھا۔ اس موقع پر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن (آئی آئی ایم سی) کی وائس چانسلر ڈاکٹر پرگیا پالیوال، رجسٹرار ڈاکٹر نمیِش رستوگی، آئی آئی ایس کورس ڈائریکٹر محترمہ رشمی روجا توشارا اور لوک سبھا سیکریٹریٹ کے سینیئر افسران بھی موجود تھے۔

*********

ش ح۔ ف ش ع

                                                                                                                                       U: 3659

 


(Release ID: 2150513)
Read this release in: English , Hindi , Kannada