تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امدادِ باہمی کے اداروں  میں خواتین کی قیادت

Posted On: 30 JUL 2025 5:11PM by PIB Delhi

امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ امداد باہمی کی وزارت نے امداد باہمی کے شعبے میں خواتین کی بہتری ، انہیں بااختیار بنانے اور آمدنی پیدا کرنے کے لیے مختلف کوششیں کی ہیں ۔ اس سلسلے میں وزارت کی طرف سے کی گئی اہم پہل درج ذیل ہے:

کثیر ریاستی امدادِ باہمی  سوسائٹیز کے بورڈ میں خواتین کے لیے ریزرویشن

کثیر ریاستی امدادِ باہمی  سوسائٹیز کے بورڈ (ایم ایس سی ایس) میں خواتین ڈائریکٹرز کی ضروریات کو لازمی بنانے کے لیے کثیر ریاستی امدادِ باہمی  سوسائٹیز ایکٹ 2002 میں ترمیم کی گئی ہے ۔ اس قدم سے ملک بھر میں 1550 سے زیادہ کثیر ریاستی امدادِ باہمی  اداروں کے بورڈ میں خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنایا جا سکے  گا ۔

مثالی ضمنی قوانین کو اپناتے ہوئے بنیادی زرعی کوآپریٹو قرض دہندہ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) میں خواتین ممبروں  کا ریزرویشن

پی اے سی ایس کے لیے مثالی ذیلی قوانین کو امدادِ باہمی  کی وزارت نے تیار کیا ہے اور اسے ملک بھر کی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنایا ہے۔ یہ پی اے سی ایس کے بورڈ میں خواتین ڈائریکٹرز کی ضرورت کو لازمی قرار دیتا  ہے ۔ یہ 1 لاکھ سے زیادہ پی اے سی ایس میں خواتین کی نمائندگی اور ان کے فیصلہ سازی کو یقینی بنائے گا ۔

ایم ایس سی ایس کو مرکزی حکومت کے ذریعے ایم ایس سی ایس ایکٹ 2002 کے ذریعے منضبط  کیا جاتا ہے ، جس میں ایم ایس سی ایس (ترمیم) ایکٹ 2023 کے ذریعے ترمیم کی گئی ہے ۔ ترمیم شدہ ایم ایس سی ایس ایکٹ کی دفعہ 41 (3) میں یہ تصور کیا گیا ہے کہ بورڈ ایسے ڈائریکٹرز پر مشتمل ہوگا ، جن کی تعداد اکیس سے زیادہ نہ ہو ، جیسا کہ ضمنی قوانین کے ذریعے متعین کیا جا سکتا ہے ، جن میں سے ایک رکن درج فہرست ذاتوں یا درج فہرست قبائل سے  ہوگا اور  ایم ایس سی ایس کے بورڈ میں دو خواتین ہوں گی ، جو انفرادی افراد پر مشتمل ہوں گی اور ایسے طبقے یا شخص کے زمرے سے ہوں گی ۔

امدادِ باہمی اداروں کی انتخابی  اتھارٹی (سی ای اے) کی تشکیل ایم ایس سی ایس (ترمیم) ایکٹ 2023 کے تحت نومبر 2023 ءمیں کی گئی ہے اور تب سے یہ ایم ایس سی ایس کے انتخابات کے انعقاد کی ذمہ دار ہے ۔ انتخابی پروگرام جاری کرتے وقت ، سی ای اے اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کثیر ریاستی امدادِ باہمی  سوسائٹیز (ایم ایس سی ایس)کے ہر انتخاب میں سیکشن 41 (3) کے مطابق دو  خواتین اور ایک  ایس سی/ایس ٹی کے لیے نشستیں مختص کی جائیں ۔ سی ای اے کے قیام کے بعد سے ، بورڈ آف ڈائریکٹر کے لیے کثیر ریاستی امدادِ باہمی  سوسائٹیز (ایم ایس سی ایس)کے 146 انتخابات (بشمول عارضی خالی آسامیوں) میں 293 خواتین ڈائریکٹر منتخب کی جا چکی ہیں  ۔

پی اے سی ایس ریاستوں کے ذریعے اپنے متعلقہ کوآپریٹو قوانین کے تحت رجسٹرڈ کوآپریٹو سوسائٹیاں ہیں ۔ ریاستی رجسٹرڈ کوآپریٹو سوسائٹیوں کے بورڈ ممبر میں خواتین کے بارے میں ایسا کوئی ڈاٹا فی الحال وزارت کے پاس نہیں ہے ۔

حکومت ہند کی امداد باہمی کی وزارت کے تحت ایک قانونی تنظیم امدادِ باہمی اداروں سے متعلق قومی ترقیاتی کارپوریشن (این سی ڈی سی) ‘‘ سویم شکتی سہکار یوجنا ’’  کو نافذ کر رہی ہے اور نندنی سہکار اسکیموں کو مکمل طور پر این سی ڈی سی کی طرف سے مالی اعانت اور تعاون حاصل ہے ۔

امدادِ باہمی اداروں سے متعلق قومی ترقیاتی کارپوریشن (این سی ڈی سی) اپنے 19 علاقائی دفاتر اور 9 ذیلی دفاتر کے ذریعے اسکیموں کے نفاذ کی سرگرمی سے نگرانی کرتا ہے اور خواتین کوآپریٹیو کو بروقت قرض کی فراہمی تک رسائی کو یقینی بناتا ہے ۔ اسکیموں کے تحت قرض کی تقسیم کی مناسب نگرانی کے لیے وقتاً فوقتاً فیلڈ وزٹ/معائنہ کیا جاتا ہے ۔

گزشتہ تین سالوں کے دوران خواتین کوآپریٹیو کو تقسیم کی گئی مالی امداد کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

( روپے کروڑ میں )

)

سال

منظور شدہ  رقم

جاری کی گئی رقم

2022-23 ء

1620.55

1437.24

2023-24 ء

1000.69

711.55

2024-25 ء

2230.87

1355.61

 

.................. . ............................................. . ......................

( ش ح ۔ م ع ۔ ع ا )

U. No. 3607


(Release ID: 2150313)
Read this release in: English , Hindi