وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

خزانہ و کارپوریٹ امورکی مرکزی وزیرمحترمہ نرملا سیتارمن نے دہلی میں 166ویں انکم ٹیکس ڈےتقاریب کی صدارت کی


اس موقع پر محترمہ سیتا رمن نے محکمہ انکم ٹیکس کے نئے ماسکوٹ ’مدھوکر‘ کی نقاب کشائی کی

Posted On: 25 JUL 2025 3:30PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز (سی بی ڈی ٹی) کے ذریعے منائے گئے انکم ٹیکس ڈے کی 166 ویں سالگرہ کی صدارت کی ۔

مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے بھی اپنی موجودگی کے ساتھ اس تقریب کو رونق بخشی ۔  اس موقع پر ریونیو کے سکریٹری جناب اروند شریواستو ، سی بی ڈی ٹی کے چیئرمین جناب روی اگروال ، سی بی ڈی ٹی کے ممبران اور محکمہ کے دیگر افسران اور حکام کے علاوہ حکومت ہند کے سینئر افسران بھی موجود تھے ۔

1.jpg

مرکزی وزیر خزانہ نے 166 ویں انکم ٹیکس ڈے کے موقع پر انکم ٹیکس کے نئے ماسکوٹ ’مدھوکر‘ کی بھی نقاب کشائی کی۔

2.jpg

 

وزیر خزانہ نے166 ویں انکم ٹیکس ڈےکے موقع پر محکمہ انکم ٹیکس کو نیک خواہشات پیش کیں ۔  انہوں نے مقررہ وقت کے اندر نئے انکم ٹیکس بل 2025 کا مؤثر طریقے سے مسودہ تیار کرنے میں محکمہ کے قابل ستائش کام کے لیے بھی اُسے مبارکباد دی ۔  انہوں نے اس بات کی تعریف کی کہ محکمہ سلیکٹ کمیٹی سے موصول ہونے والی سفارشات پر  سرگرمی سےتوجہ دے رہا ہے ۔

3.jpg

محترمہ  سیتا رمن نے کہا کہ بل میں آسان زبان کا استعمال کیا گیا ہے، تاکہ دفعات کی سمجھ کو آسان بنایا جاسکے ، غلط تشریح کے امکانات کو کم کیا جاسکے اور ٹیکس دہندگان پر مرکوزیت اور اس پر عمل درآمد کی صورتحال کوبہتر بنایا جاسکے۔

4.jpg

انہوں نے محکمہ کی چستی اور اصلاحات کو اپنانے کے لیے اس کی تیاری کو سراہا ، جس کی وجہ سے پچھلے پانچ سالوں میں متعدد تبدیلی لانے والے اقدامات ہوئے ہیں ، جن میں شامل ہیں:

  1. شفافیت اور جوابداری کو فروغ دینے کے لیے فیس لیس اسسمنٹ سسٹم کو متعارف کرانا
  2. ٹیکس دہندگان چارٹر کا نفاذ ، ٹیکس دہندگان کے حقوق کو تقویت دینا
  3. پری-فلڈ، ریٹرن جیسی جدید ترین ٹیکنالوجی کو اپنانا ، جس سے سہولت میں بہتری آئی ہے اور تیزی سے رقم کی واپسی ممکن ہوئی ہے
  4. طویل عرصے سے جاری ٹیکس تنازعات کو حل کرنے کے لیے ویواد سے وشواس اسکیم کا آغاز
  5. ٹیکس چوری سے نمٹنے کے لیے ڈیٹا اینالیٹکس اور ٹارگٹڈ نج مہموں کا استعمال
  6. اور اب ، نئے انکم ٹیکس بل ، 2025 کے مسودہ کی تیاری اوراِسے متعارف کرانا

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات نے غیر مخالفانہ (نن –ایڈور سیریل)ٹیکس ماحول کی تعمیر اور نظام پر عوام کا اعتماد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔  محکمہ انکم ٹیکس نے قوم کی خدمت میں مسلسل اعلی سطح کی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا ہے ۔

محترمہ سیتا رمن نے اس رفتار کو جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ۔  انہوں نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ جون 2025 میں منعقدہ پرنسپل چیف کمشنرز کانکلیو کے دوران شناخت کی گئی پانچ اہم ترجیحات پر توجہ دے:

  1. فیس لیس اپیلیٹ اتھارٹی کے سامنے زیر التوا متنازعہ مطالبات کو نمٹانے میں تیزی لائی جائے
  2. اگلے تین مہینوں میں تجویز کردہ مالیاتی حد سے نیچے آنے والی اپیلوں کی نشاندہی کریں اور واپس لیں
  3. ریفنڈز کی بروقت کارروائی اور ٹیکس دہندگان کی شکایات کے فوری حل کو یقینی بنائیں
  4. التوا کی بنیادی وجوہات کو سمجھنے اور قابل عمل حکمت عملی تیار کرنے کے لیے شکایات کا تجزیہ کریں
  5. کارکردگی کے اشاریوں(پرفارمینس انڈیکٹرز) کا باقاعدگی سے جائزہ لیں، خاص طور پر جو شکایات کے ازالے اور اپیل کے احکامات کے نفاذ سے متعلق ہیں

مرکزی وزیر خزانہ نے مسلسل اور موثر خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے مزید تکنیکی ترقی کی صلاحیت کا اعادہ کیا ۔  انہوں نے آخر میں محکمہ کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ انصاف پسندی ، ہمدردی اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ٹیکس دہندگان کی خدمت کرنے کے اپنے فرض کا اعادہ کرے ، نہ صرف پالیسی کے ذریعے بلکہ طرز عمل کے ذریعے عوام کا اعتماد حاصل کرے ۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت نے گزشتہ دہائی کے دوران ایک ایسی ٹیکس پالیسی بنانے کی کوشش کی ہے جو سادہ ، یقینی اور عمل میں لانے میں آسان ہو اور ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے دور رس اصلاحات کی ہیں ۔

5.jpg

جناب چودھری نے ٹیکس دہندگان سے متعلق خدمات کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے یکساں طور پر متاثر کن اصلاحات کو نافذ کرنے کی تعریف کی ۔  انھوں نے کہا کہ اب زور فیصلہ کن طور پر نفاذ سے سہولت کی طرف منتقل ہو گیا ہے ۔

جناب چودھری نے اس بات پر زور دیا کہ انکم ٹیکس بل 2025 کا مقصد انکم ٹیکس قانون کی زبان اور ڈھانچے کو آسان بنانا ہے ، جو حکومت کی واضح ہدایت پر مبنی محکمہ کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔ انکم ٹیکس بل 2025 کا مقصد ایک ایسا ضابطہ بنانا ہے جسے نہ صرف ماہرین سمجھ سکیں بلکہ عام شہریوں کے لیے بھی قابل رسائی ہو ۔ جناب چودھری نے محکمہ انکم ٹیکس کے ہر رکن کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے اپنا خطاب ختم کیا ۔

اپنے خطاب میں وزارت خزانہ کے محکمہ محصول کے سکریٹری جناب اروند شریواستو نے محکمہ کے افسران اور عہدیداروں کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے گزشتہ دہائی میں محکمہ انکم ٹیکس میں گہری اور جان بوجھ کر کی گئی تبدیلی کو سراہا ۔ فیس لیس اسسمنٹ سے لے کر ٹیکس دہندگان چارٹر تک ، ریٹرن کی ابتدائی پروسیسنگ سے لے کر فعال شکایات کے ازالے تک ، محکمہ ایک ضابطہ بند میراث (رول-باؤنڈ لیگیسی)سے پلیٹ فارم سے چلنے والے عوامی خدمت کے ادارے(پلیٹ فارم-ڈرائیوین پبلک سروس انسٹی ٹیوشن) کی طرف بڑھ گیا ہے ۔ یہ تبدیلی ایک پہل کے ذریعے نہیں ہوئی ۔ یہ ایک ہزار چھوٹی ، محنت سے حاصل کی گئی بہتریوں کے ذریعے ہوا  جو وقت کے ساتھ ساتھ استقلال اور صبر کے ساتھ کی گئی ۔

6.jpg

جناب شریواستو نے اس بات پر زور دیا کہ آگے بڑھتے ہوئے جدید ڈیٹا اینالیٹکس ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے شکایات کو تیزی سے اور بہتر طریقے سے نمٹا جائے گا جس سے ردعمل(ریسپونس) کے اوقات میں مزید کمی آئے گی ۔ مستقبل میں عدم تعمیل کو مشکل اور رضاکارانہ تعمیل کو آسان بنانے کے لیے ای-تصدیق ، مماثلت اور نج پر مبنی نفاذ کے لیے مضبوط نظام ہوں گے ۔ یہ سب محکمہ انکم ٹیکس کی افرادی قوت کے ذریعے ممکن ہوگا جو تربیت یافتہ ، معاون اور مستقبل کے لیے تیار ہیں ۔

مستقبل کے لیے تیار محکمہ کا کردار نہ صرف محصول جمع کرنے میں بلکہ معیشت کو باضابطہ بنانے ، اعتماد کو فروغ دینے اور ترقی کو فعال کرنے میں زیادہ اہم بن جائے گا ۔

اس سے قبل اپنے افتتاحی خطاب میں سی بی ڈی ٹی کے چیئرمین جناب روی اگروال نے محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے معززین کا خیرمقدم کیا ۔ اپنے استقبالیہ خطاب میں ، انہوں نے اس بات کا جائزہ پیش کیا کہ کس طرح محکمہ نے زیادہ موثر ، شفاف اور شہریوں پر مرکوز بننے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھایا ہے ۔ دستی فائلوں سے لے کر ڈیٹا تجزیات کے ذریعے چلنے والی بصیرت تک ، جسمانی جانچ پڑتال سے لے کر بے چہرہ تشخیص (فیس لیس اسسمنٹ) تک اور بنیادی نفاذ سے لے کر ایک ایسے نظام تک جو اعتماد کو سب سے پہلے رکھتا ہے ۔ ٹیکس انتظامیہ نے نہ صرف تبدیلی کا جواب دیا ہے ، بلکہ تبدیلی کا محرک بن گئی ہے ۔

7.jpg

انہوں نے این یو ڈی جی ای مہم (ٹیکس دہندگان کی رہنمائی اور انہیں قابل بنانے کے لیے ڈیٹا کا غیر مداخلت پر مبنی استعمال) پر محکمہ کی توجہ پر مزید زور دیا جو تضادات کا پتہ لگانے کے لیے رویے کی بصیرت(بیہیویئرل انسائٹس) اور لین دین کی سطح کے ڈیٹا کا استعمال کرتا ہے ، اس طرح ٹیکس دہندگان کو اپنی انکم ٹیکس فائلنگ کا جائزہ لینے اور رضاکارانہ طور پر اپ ڈیٹ کرنے کے قابل بناتا ہے ۔

انہوں نے فیس لیس اسسمنٹ ، پہلے سے بھرے ہوئے ریٹرن اور نئے انکم ٹیکس بل ، 2025 کے تصور ، مسودے اور اصلاح میں متحرک دائرہ اختیار جیسی تاریخی اصلاحات کو نافذ کرنے میں محکمہ انکم ٹیکس کی افرادی قوت کے مخلصانہ تعاون کے لیے اظہار تشکر کیا ۔

انہوں نے ملازمین کو پیشہ ورانہ ، ذمہ دار ، علم اور مہارتوں میں اپ گریڈ ، لگن ، ہمدردی کے ساتھ عمل درآمد ، غیر مداخلت ، اور اپنے کام کے تمام شعبوں میں ٹیکنالوجی پر مبنی ہونے کے لیے پروڈنٹ اپروچ کو اپنانے کی یاد دلاتے ہوئے اپنی بات ختم کی ۔

ممبر (انتظامیہ اور ٹی پی ایس اینڈ آر) سی بی ڈی ٹی ، جناب پنکج کمار مشرا نے حلف دلایا، جو کہ محکمہ کی دیانتداری ، شفافیت اور قوم کے لیے وقف خدمات کے عزم کی توثیق کے طور پر اور رہنما اصول کے طور پر پی آر یو ڈی ای این ٹی ( پروڈنٹ )نقطہ نظر پر زور دیتا ہے ۔

مختلف عہدیداروں کو شاندار خدمات کے سی بی ڈی ٹی سرٹیفکیٹ ، خدمات میں بہترین کارکردگی کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ ساتھ غیر معمولی خدمات  کے سرٹیفکیٹ سے بھی نوازا گیا ۔ مائی گو پورٹل پر منعقدہ آل انڈیا ماسکوٹ ڈیزائن مقابلے کے فاتحین کا اعلان وزیر خزانہ کی موجودگی میں کیا گیا ۔ برسوں سے محکمہ کے تکنیکی اقدامات پر ایک فلم بھی دکھائی گئی ۔

اپنے شکریہ کی تحریک میں سی بی ڈی ٹی کی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (تعلقات عامہ ، اشاعت اور تشہیر) محترمہ ریتو سنگھ شرما نے اس موقع پر شرکت کرنے اور اپنے دانشمندانہ الفاظ سے نوازنے کے لیے مرکزی وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ کے حوصلہ افزا الفاظ اور اس موقع پر موجود دیگر تمام معززین کا بھی شکریہ ادا کیا ۔

************

ش ح ۔ م م ۔ ص ج

Urdu Release No-3589


(Release ID: 2150152) Visitor Counter : 3
Read this release in: English , Hindi