وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

بہار میں دودھ کی پروسیسنگ مراکز

Posted On: 29 JUL 2025 5:47PM by PIB Delhi

ریاستی حکومت کی طرف سے دودھ کی پروسیسنگ کے بنیادی ڈھانچے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تکمیل اور تکمیل کے لیے حکومت ہند کا محکمہ حیوانات اور دودھ پالنا (ڈی اے ایچ ڈی) ملک بھر میں نیشنل پروگرام فار ڈیری ڈیولپمنٹ (این پی ڈی ڈی ) اسکیم کو نافذ کر رہا ہے۔ این پی ڈی ڈی  اسکیم کو مندرجہ ذیل 2 اجزاء کے ساتھ لاگو کیا جا رہا ہے:

این پی ڈی ڈی  کا جزو ‘‘اے ’’ معیاری دودھ کی جانچ کے آلات کے ساتھ ساتھ ریاستی کوآپریٹو ڈیری فیڈریشنز/ضلع کوآپریٹو دودھ پروڈیوسرز یونین/سیلف ہیلپ گروپس دودھ پیدا کرنے والی کمپنیوں/فارمر پروڈیوسر تنظیموں کے لیے بنیادی ٹھنڈک کی سہولیات کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق/مضبوطی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

این پی ڈی ڈی  اسکیم ‘کوآپریٹیو کے ذریعے ڈیرینگ’ کے جزو ‘‘بی ’’ کا مقصد منظم مارکیٹ تک کسانوں کی رسائی میں اضافہ، ڈیری پروسیسنگ کی سہولیات اور مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرکے اور پروڈیوسر کے ملکیتی اداروں کی صلاحیت کو بڑھا کر دودھ اور ڈیری مصنوعات کی فروخت میں اضافہ کرنا ہے۔

بہار کی ریاستی حکومت نے این پی ڈی ڈی اسکیم کے تحت کوشی سیمانچل میں دودھ کی پروسیسنگ یونٹس کے قیام کے لیے کوئی پروجیکٹ پیش نہیں کیا ہے۔ تاہم، کوشی-سیمانچل خطے کی ڈیری صلاحیت کے پیش نظر، بہار کی ریاستی حکومت نے اس علاقے میں دودھ کی پروسیسنگ/منظم ڈیری سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے درج ذیل حیثیت/اقدامات سے آگاہ کیا ہے: -

 

بہار کے وزیر اعلیٰ کی پرگتی یاترا، 2025 کے دوران مدھے پورہ ضلع کے لیے 0.50 لاکھ لیٹر فی دن (ایل ایل پی ڈی ) صلاحیت کے دودھ کو ٹھنڈا کرنے والا پلانٹ منظور کیا گیا ہے۔

1 ایل ایل پی ڈی  سے 2 ایل ایل پی ڈی  تک پروسیسنگ کی صلاحیت کی توسیع کو کھگڑیا ضلع کے لئے خواہش مند ضلع سکیم کے تحت منظور کیا گیا ہے، جس کا احاطہ دیش رتن ڈاکٹر راجندر پرساد دودھ یونین براونی کے تحت کیا گیا ہے۔

پورنیا ضلع کمفیڈ، پٹنہ کے کوسی ڈیری پروجیکٹ کے تحت آتا ہے، جس میں 0.74 ایل ایل پی ڈی  کی خریداری اور 2.00 ایل ایل پی ڈی  کی نصب پروسیسنگ کی گنجائش ہے۔

سہارسا، سپول، اور مدھے پورہ اضلاع کوسی دودھ یونین سپول کے ذریعہ خدمات فراہم کی جاتی ہیں، جس میں 2.00 ایل ایل پی ڈی  کی صلاحیت کا پروسیسنگ پلانٹ ہے اور 2024-25 میں تقریباً 1.00 ایل ایل پی ڈی  کی دودھ کی خریداری ہے۔

بہار میں دودھ کی پروسیسنگ مراکز کے محل وقوع اور صلاحیت کی تفصیلات ضمیمہ-1 میں ہے۔

دودھ کی پیداوار میں اضافہ اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے بہار میں محکمہ حیوانات اور ڈیرینگ (ڈی اے ایچ ڈی) اور ریاستی حکومت کی اسکیموں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

ڈی اے ایچ ڈی ریاستی حکومت کی طرف سے دودھ کی پیداوار اور دودھ کی پروسیسنگ کے بنیادی ڈھانچے کے لیے کوششوں کی تکمیل اور تکمیل کے لیے ملک بھر میں درج ذیل اسکیمیں نافذ کر رہا ہے۔

راشٹریہ گوکل مشن آر جی ایم  مقامی نسلوں کی ترقی اور تحفظ، مویشیوں کی آبادی کے جینیاتی اپ گریڈیشن اور دودھ کی پیداوار اور گائے کی پیداوار میں اضافہ کے لیے لاگو کیا جاتا ہے۔

نیشنل پروگرام برائے ڈیری ڈویلپمنٹ (این پی ڈی ڈی ): این پی ڈی ڈی  کو مندرجہ ذیل 2 اجزاء کے ساتھ لاگو کیا جاتا ہے:

این پی ڈی ڈی  کا جزو ‘‘اے ’’ معیاری دودھ کی جانچ کے آلات کے ساتھ ساتھ ریاستی کوآپریٹو ڈیری فیڈریشنز/ضلع کوآپریٹو دودھ پروڈیوسرز یونین/سیلف ہیلپ گروپس دودھ پیدا کرنے والی کمپنیوں/فارمر پروڈیوسر تنظیموں کے لیے بنیادی ٹھنڈک کی سہولیات کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق/مضبوطی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

این پی ڈی ڈی  اسکیم ‘کوآپریٹیو کے ذریعے ڈیرینگ’ کے جزو ‘‘بی ’’ کا مقصد منظم مارکیٹ تک کسانوں کی رسائی میں اضافہ، ڈیری پروسیسنگ کی سہولیات اور مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرکے اور پروڈیوسر کے ملکیتی اداروں کی صلاحیت کو بڑھا کر دودھ اور ڈیری مصنوعات کی فروخت میں اضافہ کرنا ہے۔

بہار کی ریاستی حکومت نے این پی ڈی ڈی اسکیم کے تحت کوشی سیمانچل میں دودھ کی پروسیسنگ یونٹس کے قیام کے لیے کوئی پروجیکٹ پیش نہیں کیا ہے۔ تاہم، کوشی-سیمانچل خطے کی ڈیری صلاحیت کے پیش نظر، بہار کی ریاستی حکومت نے اس علاقے میں دودھ کی پروسیسنگ/منظم ڈیری سیکٹر کو مضبوط بنانے کے لیے درج ذیل حیثیت/اقدامات سے آگاہ کیا ہے: -

 

 

بہار کے وزیر اعلیٰ کی پرگتی یاترا، 2025 کے دوران مدھے پورہ ضلع کے لیے 0.50 لاکھ لیٹر فی دن (ایل ایل پی ڈی ) صلاحیت کے دودھ کو ٹھنڈا کرنے والا پلانٹ منظور کیا گیا ہے۔

1 ایل ایل پی ڈی  سے 2 ایل ایل پی ڈی  تک پروسیسنگ کی صلاحیت کی توسیع کو کھگڑیا ضلع کے لئے خواہش مند ضلع سکیم کے تحت منظور کیا گیا ہے، جس کا احاطہ دیش رتن ڈاکٹر راجندر پرساد دودھ یونین (DRMU)، براونی کے تحت کیا گیا ہے۔

پورنیا ضلع کمفیڈ، پٹنہ کے کوسی ڈیری پروجیکٹ (کے ڈی پی ) کے تحت آتا ہے، جس میں 0.74 ایل ایل پی ڈی  کی خریداری اور 2.00 ایل ایل پی ڈی  کی نصب پروسیسنگ کی گنجائش ہے۔

سہارسا، سپول، اور مدھے پورہ اضلاع کوسی دودھ یونین سپول کے ذریعہ خدمات فراہم کی جاتی ہیں، جس میں 2.00 ایل ایل پی ڈی  کی صلاحیت کا پروسیسنگ پلانٹ ہے اور 2024-25 میں تقریباً 1.00 ایل ایل پی ڈی  کی دودھ کی خریداری ہے۔

بہار میں دودھ کی پروسیسنگ مراکز کے محل وقوع اور صلاحیت کی تفصیلات ضمیمہ-1 میں ہے۔

دودھ کی پیداوار میں اضافہ اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے بہار میں محکمہ حیوانات اور ڈیرینگ (ڈی اے ایچ ڈی) اور ریاستی حکومت کی اسکیموں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

ڈی اے ایچ ڈی ریاستی حکومت کی طرف سے دودھ کی پیداوار اور دودھ کی پروسیسنگ کے بنیادی ڈھانچے کے لیے کوششوں کی تکمیل اور تکمیل کے لیے ملک بھر میں درج ذیل اسکیمیں نافذ کر رہا ہے۔

راشٹریہ گوکل مشن  آر جی ایم مقامی نسلوں کی ترقی اور تحفظ، مویشیوں کی آبادی کے جینیاتی اپ گریڈیشن اور دودھ کی پیداوار اور گائے کی پیداوار میں اضافہ کے لیے لاگو کیا جاتا ہے۔

نیشنل پروگرام برائے ڈیری ڈویلپمنٹ (این پی ڈی ڈی ): این پی ڈی ڈی  کو مندرجہ ذیل 2 اجزاء کے ساتھ لاگو کیا جاتا ہے:

این پی ڈی ڈی  کا جزو ‘‘اے ’’ معیاری دودھ کی جانچ کے آلات کے ساتھ ساتھ ریاستی کوآپریٹو ڈیری فیڈریشنز/ضلع کوآپریٹو دودھ پروڈیوسرز یونین/سیلف ہیلپ گروپس دودھ پیدا کرنے والی کمپنیوں/فارمر پروڈیوسر تنظیموں کے لیے بنیادی ٹھنڈک کی سہولیات کے لیے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق/مضبوطی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

این پی ڈی ڈی  اسکیم ‘کوآپریٹیو کے ذریعے ڈیرینگ’ کے جزو ‘‘بی ’’ کا مقصد منظم مارکیٹ تک کسانوں کی رسائی میں اضافہ، ڈیری پروسیسنگ کی سہولیات اور مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرکے اور پروڈیوسر کے ملکیتی اداروں کی صلاحیت کو بڑھا کر دودھ اور ڈیری مصنوعات کی فروخت میں اضافہ کرنا ہے۔

ڈیری سرگرمیوں میں مصروف ڈیری کوآپریٹیو اور فارمر پروڈیوسر تنظیموں کو سپورٹ کرنا: ریاستی ڈیری کوآپریٹو فیڈریشنوں کو سود میں رعایت (باقاعدہ 2فیصد اور فوری ادائیگی پر اضافی 2فیصد) فراہم کر کے نرم ورکنگ کیپیٹل لون کے سلسلے میں مدد کرنا تاکہ مارکیٹ کے شدید منفی حالات یا قدرتی حالات کی وجہ سے بحران پر قابو پایا جا سکے۔

اینیمل ہسبنڈری انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف): اے ایچ آئی ڈی ایف مویشیوں کی مصنوعات کی پروسیسنگ اور تنوع کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق/ مضبوطی کے لیے سالانہ 3 فیصد کی شرح سے سود کی امداد فراہم کرتا ہے اس طرح غیر منظم پروڈیوسر ممبران کو منظم منڈی تک زیادہ سے زیادہ رسائی فراہم کرتا ہے۔

نیشنل لائیوسٹاک مشن (این ایل ایم ): فرد، ای پی او ایس ، ایس ایچ جی ایس ، سیکشن 8 کمپنیوں کو انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ کے لیے ترغیبات فراہم کر کے پولٹری، بھیڑ، بکری، سور اور چارے میں انٹرپرینیورشپ کی ترقی اور نسل کی بہتری پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے اور ریاستی حکومت کو نسل کے ڈھانچے میں بہتری کے لیے بھی۔

لائیو سٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام جانوروں کی بیماریوں کے خلاف حفاظتی ٹیکے لگانے، ویٹرنری خدمات کی استعداد کار میں اضافہ، بیماریوں کی نگرانی، اور ویٹرنری انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا۔ اس کے علاوہ، اس اسکیم کے تحت پشو اوشدھی کا ایک نیا جزو شامل کیا گیا ہے جس سے پردھان منتری کسان سمردھی کیندرز (پی ایم کے ایس کے ) اور کوآپریٹو سوسائٹیز کے ذریعے ملک بھر میں سستی جنرک ویٹرنری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ جنرک میڈیسن کے لیے ایک ماحولیاتی نظام بنائے گا جو سستی اور اچھے معیار کی ہوگی۔

یہ اسکیمیں گائے کی دودھ کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے، ڈیری کوآپریٹیو کے نیٹ ورک کو بڑھانے، ڈیری انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے، کام کرنے والے سرمائے کی ضرورت، خوراک اور چارے کی دستیابی کو بڑھانے اور جانوروں کی صحت کی خدمات فراہم کرنے میں مدد کر رہی ہیں۔ ان مداخلتوں سے دودھ کی پیداوار کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور ڈیری فارمنگ سے دودھ پیدا کرنے والے کی آمدنی بڑھانے میں بھی مدد ملتی ہے۔

بہار حکومت کی اسکیمیں:

سات نشچے-2 یوجنا:- دیہی خود انحصاری کو فروغ دینے کے لیے ڈیری انفراسٹرکچر کی توسیع۔ اس اقدام کے ایک حصے کے طور پر، ریاست کا مقصد 2021 اور 2025 کے درمیان 7,000 نئی ڈیری کوآپریٹو سوسائٹیز کو منظم کرنا ہے۔

دیسی گاؤپالن پروٹساہن یوجنا - ایس سی/ایس ٹی/ای بی سی مستفیدین کے لیے 75فیصد تک سبسڈی کے ساتھ دیسی گائے کی نسلوں کو فروغ دیتی ہے۔

سماگرا بھینس پالن یوجنا - مرہ اور بھداوری جیسی زیادہ پیداوار دینے والی بھینسوں کی خریداری کے لیے 1.21–1.81 لاکھ کی امداد فراہم کرتی ہے۔

سماگرا گیوی وکاس یوجنا - 2-20 جانوروں کے ساتھ ڈیری یونٹس کو سپورٹ کرتی ہے۔ سبسڈی یونٹ کے سائز اور زمرے کی بنیاد پر 40فیصد سے 75فیصد تک ہوتی ہے۔

ضمیمہ-I

بہار میں دودھ کی پروسیسنگ مراکز کے مقام اور صلاحیت کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

S No.

Location

Total Processing Capacity (Thousand Litres Per Day)

1

Patna

275

2

Muzaffarpur

290

3

Barauni

500

4

Gaya

100

5

Arrah

300

6

Samastipur

835

7

Bhagalpur

200

8

Purnia

200

9

Kaimur

50

10

Gopalganj

10

11

Darbhanga

70

12

Biharsharif

400

13

Hajipur

10

14

Jamui

10

15

Dehri-on-Sone

500

16

Khagaria

100

17

Motihari

10

18

Kishanganj

5

19

Supaul

200

20

Sitamarhi

400

 

Total

4855

یہ جانکاری ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار کے مرکزی وزیر مملکت، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے 29 جولائی 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

ش ح ۔ ال

UR-3564


(Release ID: 2149954)
Read this release in: English , Hindi