سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوجوانوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی روک تھام کے لیے بڑے پیمانے پر مہم کی تجویز پیش کی


ڈاکٹر سنگھ نے ذیابیطس سے متعلق غلط معلومات کے خلاف خبردار کیا، جو کبھی کبھار بعض حلقوں سے نادانستہ طور پر پھیلائی جاتی ہیں

Posted On: 29 JUL 2025 5:34PM by PIB Delhi

 بھارت میں ذیابیطس کے مطالعے کیلئے ریسرچ سوسائٹی (آر ایس ایس ڈی آئی)، جو کہ ذیابیطس کے اسکالرز کی سب سے بڑی تنظیم ہے، کی یوم تاسیس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو خود ایک مشہور ذیابیطس ماہر اور آر ایس ایس ڈی آئی کے تجربہ کار سرپرست ہیں، نے آج نوجوانوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس ملیٹس کی روک تھام کے لیے ایک بڑے پیمانے پر مہم کی تجویز پیش کی۔ ساتھ ہی، انہوں نے ذیابیطس سے متعلق غلط معلومات کے خلاف خبردار کیا جو کبھی کبھار بعض حلقوں سے نادانستہ طور پر پھیلائی جاتی ہیں۔ یہ تقریب "آر ایس ایس ڈی آئی - ماضی، حال اور مستقبل" کے تھیم کے تحت انڈیا انٹرنیشنل سینٹر میں منعقد ہوئی۔

آر ایس ایس ڈی آئی کی بنیاد 1972 میں اسی دن دہلی میں رکھی گئی تھی۔ 53 سال پرانی آر ایس ایس ڈی آئی کے تمام سابق صدور اور تمام تجربہ کار سرپرست، جو پورے ملک سے تعلق رکھتے ہیں، دہلی میں اس تقریب میں شرکت کے لیے آئے، جہاں آر ایس ایس ڈی آئی کی پہلی میٹنگ منعقد ہوئی تھی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو خود ایک عالمی شہرت یافتہ اینڈوکرینولوجسٹ(علمِ غدود کے ماہر) ہیں اور عوامی عہدہ سنبھالنے سے پہلے تین دہائیوں سے زائد کا طبی تجربہ رکھتے ہیں، نے ذیابیطس اور دیگر میٹابولک عوارض کے بارے میں پھیلے ہوئے عام توہمات کی سختی سے تردید کی۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ ہندوستان کو اب بھی "ذیابیطس کی عالمی راجدھانی" کہا جاتا ہے، جہاں ہر تیسرے ہندوستانی کو کسی نہ کسی شکل میں میٹابولک ڈسفنکشن یعنی تغذیے سے متعلق بیماری کا سامنا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے قومی صحت کے وژن کی توثیق کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے غیر متعدی بیماریوں (این سی ڈیز) کو 10 فیصد کم کرنے کے ہدف پر زور دیا، خاص طور پر وہ جو فیٹی لیور جگر میں چکنائی، پیٹ کی چربی اور موٹاپے سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ صحت عامہ کے پیغامات کو طبی جرائد سے آگے بڑھ کر عام شہریوں تک منظم طریقے سے پہنچانا چاہیے۔ ثبوت پر مبنی صحت کے شعور کی وکالت کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے ایک مضبوط اصول دیا کہ "ذیابیطس کا علاج اس کے ہونے سے پہلے کریں - روک تھام علاج سے بہتر ہے۔"

اس تقریب کو طبی قیادت کی نسلوں کے درمیان ایک پل قرار دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آر ایس ایس ڈی آئی کے پہلے صدر پروفیسر ڈاکٹر ایم ایم اہوجہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے یاد کیا کہ آر ایس ایس ڈی آئی کی ابتدائی اشاعتیں اور مونوگرافس نے اہم علمی اہمیت حاصل کی اور آج بھی بڑے پیمانے پر حوالہ دیے جاتے ہیں۔ وزیر نے یہ بھی تسلیم کیا کہ آر ایس ایس ڈی آئی ایک خالص علمی ادارے سے ترقی کرتے ہوئے ایک مشاورتی ادارے کی شکل اختیار کر چکی ہے جو ذیابیطس کی روک تھام اور انتظام پر قومی مکالمے کی تشکیل کر رہی ہے۔

پروفیسر ایس وی مادھو کی زیر قیادت ہندوستانی ذیابیطس روک تھام مطالعہ (آئی پی ڈی ایس) کے ایک حالیہ اہم مطالعے پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ اس مطالعے کے نتائج—جو یوگا کی ذیابیطس کی روک تھام میں ثابت شدہ افادیت کو ظاہر کرتے ہیں—وزارت صحت کو پیش کیے گئے ہیں، جس میں مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا کے خیلات شامل ہیں۔

وزیر موصوف نے صرف علمی شعور ہی نہیں بلکہ ایک منظم قومی نقطہ نظر کی وکالت کی جہاں تحقیقی نتائج عوامی فوائد میں تبدیل ہوں، خاص طور پر زیادہ خطرے والے گروہوں کے لیے۔ وزیر موصوف نے عام خرافات کو بھی خطاب کرتے ہوئے مسترد کیا، جیسے کہ "دن میں ایک وقت کا کھانا" کے عقیدے کو، اور ذیابیطس کی دیکھ بھال میں کھانے کے معیار اور مقدار کے بارے میں زیادہ سائنسی فہم کی ترغیب دی۔

یہ میٹنگ پروفیسر ایس وی مادھو، سابق صدر، نے مربوط کی اور اس میں نمایاں شخصیات شامل تھیں جن میں پروفیسر پی وی راؤ، سابق صدر؛ ڈاکٹر وجے وشواناتھن، صدر آر ایس ایس ڈی آئی؛ اور ڈاکٹر سنجے اگروال، سیکریٹری آر ایس ایس ڈی آئی شامل تھے۔ پورے ملک سے سابق صدور اور سینئر سرپرستوں نے مباحثوں میں حصہ لیا۔

اس اجتماع نے آر ایس ایس ڈی آئی کے پانچ دہائیوں کے سفر کا جائزہ لیا، اس کی ترقی کو ایک ابتدائی 20 رکنی تنظیم سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ سائنسی ادارے تک منایا۔ مباحثوں میں مستقبل کے لیے ایک روڈ میپ بھی تیار کیا گیا، جہاں سینئر سرپرست، محققین اور پالیسی ساز سائنس اور سماجی رابطوں پر مبنی ایک قومی ذیابیطس ردعمل کی حکمت عملی کی تشکیل میں بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

 

 

************

ش ح ۔    م د  ۔  م  ص

 (U :    3561   )


(Release ID: 2149944)
Read this release in: English , Hindi , Tamil