وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ماہی گیری کا بنیادی ڈھانچہ

Posted On: 29 JUL 2025 1:46PM by PIB Delhi

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت پچھلے پانچ سالوں (2020-21 سے 2024-25) کے دوران محکمہ ماہی گیری ، وزارت ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری نے کرناٹک ، تریپورہ اور جموں و کشمیر سمیت مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے Rs.17,210.46 کروڑ کے کل اخراجات کے ساتھ ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں مدد کی ہے جس میں مرکزی حصہ 6761.80 کروڑ روپے ہے ۔ کرناٹک ، تریپورہ اور جموں و کشمیر کو منظور شدہ ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ-1 کے طور پر فراہم کی گئی ہیں ۔

پی ایم ایم ایس وائی ماہی گیری اور متعلقہ سرگرمیوں جیسے ماہی گیری ،  ایکوا کلچر ، پروسیسنگ ، نقل و حمل اور مارکیٹنگ ، تالابوں کی تیاری وغیرہ میں براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے اہم مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ پی ایم ایم ایس وائی کے آغاز کے بعد سے کرناٹک ، تریپورہ اور جموں و کشمیر میں روزگار (براہ راست اور بالواسطہ دونوں) کا تخمینہ بالترتیب 260392 ، 142292 اور 26364 ہے ۔

ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے محکمہ ماہی گیری نے سکم اور میگھالیہ میں نامیاتی ماہی گیری کلسٹر سمیت ملک میں 34 ماہی گیری کلسٹرز کو نوٹیفائی کیا ہے ۔ کرناٹک ، تریپورہ اور جموں و کشمیر سمیت ماہی گیری کے کلسٹروں کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ-II کے طور پر فراہم کی گئی ہیں ۔

پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) ماہی گیروں اور  ماہی پروری کرنے والوں کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانے اور ان کی سودے بازی کی طاقت کو بڑھانے کے لیے فش فارمرز پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف ایف پی اوز) کے قیام کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہے ۔ محکمہ ماہی گیری نے موجودہ 2000 ماہی گیری کوآپریٹو کو ایف ایف پی اوز کے طور پر تشکیل دینے اور نئے 195 ایف ایف پی اوز کی تشکیل کو منظوری دے دی ہے ۔ محکمہ ماہی گیری نے نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی) کے ذریعے 24-2023 سے 33-2032 تک دو مراحل یعنی 24-2023 سے 28-2027 تک 6000 اور 29-2028 سے 33-2032 تک 6000 مراحل میں بڑے آبی ذخائر/ساحلی علاقوں والی پنچایتوں/دیہاتوں میں 12,000 ماہی گیری کوآپریٹیو بنانے کے لیے ایکشن پلان تیار کیا ہے ۔ اس کے علاوہ ، پی ایم ایم ایس وائی کی ذیلی اسکیم پردھان منتری متسیہ کسان سمردھی سہہ یوجنا (پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی) میں رہنمائی ، صلاحیت سازی اور ضرورت پر مبنی مالی مدد کے ساتھ 5500 بنیادی ماہی گیری کوآپریٹیو کو باضابطہ بنانے اور مضبوط بنانے میں مدد کرنے کا تصور کیا گیا ہے ۔

ماہی پروری کا محکمہ ، ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت ، حکومت ہند ، پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت ماہی پروری کے اسٹارٹ اپس اور کاروباریوں کی مدد کر رہا ہے،جس کا مقصد ماہی پروری کے شعبے میں تبدیلی کے حل تیار کرنے کے لیے اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کرنا اور اسٹارٹ اپ انڈیا (صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ کا محکمہ) کے ذریعے  بنیادی طورپر رقم فراہم کرکے  اور انکیوبیشن کے ساتھ اسٹارٹ اپس کی  مدد کرکے جدت ، پائیداری اور کارکردگی کو آگے بڑھانا ہے ۔ اختراع کو فروغ دینے ، نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینے ، پیداواریت میں اضافہ کرنے ، ماہی گیری کے شعبے میں بازار کے روابط کو مضبوط کرنے کے لیے محکمہ ماہی گیری ، ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت نے پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کے انٹرپرینیور ماڈل کے تحت 31.22 کروڑ روپے  کی سبسڈی مدد کے ساتھ   39 پروجیکٹ تجاویز کو منظوری دی ہے ۔

ضمیمہ-I
کرناٹک ، تریپورہ اور جموں و کشمیر کو منظور شدہ ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کی ریاست وار تفصیلات

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے

کل سرمایہ کاری (کروڑوں میں)

 پی ایم ایم ایس وائی  کے تحت ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹس / سرگرمیاں۔

1

کرناٹک

1058.98

ماہی گیری کی بندرگاہوں اور فش لینڈنگ سینٹرز ، فش ہیچریوں ، تالابوں کی تعمیر ، گہرے سمندر میں ماہی گیری کے جہازوں کا حصول ، کیج کلچر ، ری سرکولیٹری ایکواکلچر سسٹم ، آرائشی ماہی گیری کے یونٹ ، آئس پلانٹ/کولڈ اسٹوریج ، فش کیوسک ، ماہی گیری کے موجودہ جہازوں کی اپ گریڈیشن ، ٹرانسپونڈر جیسے مواصلات اور ٹریکنگ ڈیوائسز ۔

2

تریپورہ

259.74

ایکوا پارک ، فش ہیچریاں ، تالابوں کی تعمیر ، آرنیمینٹل فشریز یونٹس ، ری سرکولیٹری ایکواکلچر سسٹم ، بائیو فلوک یونٹس ، فش فیڈ ملز ، فش ویلیو ایڈیشن یونٹس۔

3

جموں وکشمیر

150.20

ٹراؤٹ ریس ویز ، ٹراؤٹ ہیچریاں ، ری سرکولیٹری ایکواکلچر سسٹم ، بائیو فلوک یونٹ ، تالاب ، فش فیڈ ملز ، فش کیوسک ، فش ٹرانسپورٹ گاڑیاں ، آرنیمینٹل فشریز یونٹ ، فش ویلیو ایڈیشن یونٹ ۔

ضمیمہ-II
پی ایم ایم ایس وائی کے تحت نوٹیفائی کیے گئے ماہی گیری کے کلسٹروں کی ریاست وار تفصیلات

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے

کلسٹر کا نام

قائدانہ رول والے اضلاع

ساجھیدار اضلاع

(i)

(iii)

(ii)

(iv)

(v)

 

جموں و کشمیر

کولڈ واٹر فشریز

اننت ناگ

کلگام اور شوپیاں

 

ہریانہ

نمکین پانی کی آبی زراعت

سرسا

روہتک، حصار اور فتح آباد

 

مدھیہ پردیش

ریزروائر فشریز

بھوپال (ہلالی ڈیم)

کھنڈوا (اندرا ساگر ڈیم)

 

چھتیس گڑھ

تلپیا کلسٹر

رائے پور

دھمتری اور کنکیر

 

بہار

ویٹ لینڈ فشریز

سیوان

گوپال گنج اور چھپرا

 

اتر پردیش

پینگاسیئس کلسٹر

سدھارتھ نگر

مہاراج گنج اور کبیر نگر، بستی۔

 

اوڈیشہ

سکیمپی کلسٹر

بالاسور

میوربھنج اور بھدرکھ

 

آندھرا پردیش

کھارے پانی کی آبی زراعت

مغربی گوداوری (بھیماورم)

کرشنا، ایلورو اور نیلور

 

کرناٹک

سی کیج کلسٹر

کاروار

بدکل اور کمٹہ

 

سکم

آرگینک فشریز کلسٹر

سورینگ

-

 

جھارکھنڈ

پرل کلسٹر

ہزاری باغ

-

 

تمل ناڈو

آرائشی فشریز کلسٹر

مدورائی

-

 

لکشدیپ جزائر

سمندری سوار کلسٹر

-

-

 

انڈمان اور نکوبار جزائر

ٹونا کلسٹر

--

--

 

تلنگانہ

مریل کلسٹر

منچریل

پیڈاپلی

 

کیرالہ

پرل سپاٹ کلسٹر

کولم

کوٹائم

 

گجرات

ماہی گیری کی بندرگاہ

ویراول

منگرول فشنگ ہاربر

 

پنجاب

نمکین پانی آبی زراعت

مکتسر صاحب

فاضلکا

 

اتراکھنڈ

ٹھنڈے پانی کی ماہی گیری

پتھورا گڑھ

چمولی باگیشور

 

مغربی بنگال

خشک مچھلی کا کلسٹر

پوربا میدنی پور

ساگر جزیرہ

 

پڈوچیری

ماہی گیری کی بندرگاہ

کرائیکل فشنگ ہاربر

تھینگئی تھیٹو فشینگ ہاربر

 

ناگالینڈ

انٹیگریٹڈ فش فارمنگ

موکوکچنگ

چوموکیدیما

 

منی پور

پینگبا فش کلسٹر

بشنوپور

لوکتک جھیل

 

آسام

ریورائن فشریز

گولپارہ

کامروپ اور درنگ

 

میزورم

پیڈی کم فش کلسٹر

کولسیب

سرچھپ

 

اروناچل پردیش

ایکوا ٹورازم کلسٹر

زیرو

توانگ، ویسٹ کامینگ اور شی یومی

 

لداخ

ٹھنڈے پانی کی ماہی گیری

کارگل

لیہ

 

گوا

ایسٹورین کیج کلچر

شمالی گوا

جنوبی گوا

 

ہماچل پردیش

کولڈ واٹر فشریز

ضلع کولو

منڈی

 

تریپورہ

پبڈا فشریز کلسٹر

اناکوٹی

شمالی تریپورہ

 

راجستھان

نمکین پانی کی آبی زراعت

چورو

ہنومان گڑھ

 

مہاراشٹر

فشریز کوآپریٹیو

رائے گڑھ

رتناگیری۔

 

دادر اور نگر حویلی اور دامن دیو

ماہی گیری کی بندرگاہ

دیو (واناکبرا)

--

 

میگھالیہ

نامیاتی مچھلی کاشتکاری

مغربی خاصی پہاڑیوں

مشرقی خاصی پہاڑیوں

 

یہ معلومات ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب جارج کورین نے 29 جولائی 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔

*****

)ش ح –    ا ع خ-  م ذ(

U.N. 3501


(Release ID: 2149721)
Read this release in: English , Hindi , Tamil