بھارت کا مسابقتی کمیشن
کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) نے مجوزہ معاہدے کی منظوری دے دی ہے جو بالخصوص اننتَم ہائی ویز ٹرسٹ (آئی این وی آئی ٹی)، الفا آلٹرنیٹوز فنڈ ایڈوائزرز ایل ایل پی (’’الفا آلٹرنیٹوز‘‘) اور دیگر (اسپانسر اور اسپانسر گروپ)، نیز دِلیپ بلڈکون (’’ڈی بی ایل‘‘) اورڈی بی ایل انفراوینچرز (‘ڈی آئی پی ایل’) پر مشتمل ہے
Posted On:
29 JUL 2025 11:10AM by PIB Delhi
کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) نے مجوزہ معاہدے کی منظوری دے دی ہے جو بالخصوص اننتَم ہائی ویز ٹرسٹ (آئی این وی آئی ٹی)، الفا آلٹرنٹویز فنڈ ایڈوائزرز ایل ایل پی (’’الفا آلٹرنٹوہز‘‘) اور دیگر (اسپانسر اور اسپانسر گروپ)، نزی دِلپے بلڈکون (’’ڈی بی ایل‘‘) اورڈی بی ایل انفراوینچرز (‘ڈی آئی پی ایل’) پر مشتمل ہے۔
’’مجوزہ معاہدے‘‘ کے تحت آئی این وی آئی ٹی(اپنے انویسٹمنٹ مینیجر کے ذریعے) ٹارگٹ ایس پی ویز کے متعلقہ شیئر ہولڈرز سے درج ذیل حاصل کرے گا:(i) ڈوڈبالاپور ہوسکوٹے ہائی ویز لمیٹڈ، ریپالے واڈا ہائی ویز لمیٹڈ، دھرول بھادرا ہائی ویز لمیٹڈ، نرین پور پورنیہ ہائی ویز لمیٹڈ، ویلوپورم ہائی ویز لمیٹڈ، بینگلور مالور ہائی ویز لمیٹڈ، مالور بنگرپیٹ ہائی ویز لمیٹڈ اورڈی پی جے پولاچی ای اے ایم پروجیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کی 100فیصد شیئر ہولڈنگ ہے؛اور(ii)پی ایچ ایل کی 49فیصد شیئر ہولڈنگ ہے۔اس معاہدے کے تحت، ٹارگٹ ایس پی ویز کے شیئر ہولڈرز (یعنی اسپانسر، اسپانسر گروپ،ڈی بی ایل اورڈی آئی پی ایل) کو آئی این وی آئی ٹی میں اس کی فہرست سازی کے بعد یونٹس الاٹ کیے جائیں گے۔
اننتَم ہائی ویز ٹرسٹ کو اسپانسر نے انڈین ٹرسٹ ایکٹ 1882 کے تحت ایک کنٹریبیوٹری، ڈیٹرمنیٹ، اور ناقابل واپسی ٹرسٹ کے طور پر قائم کیا تھا۔ یہ ٹرسٹ 19 اگست 2024 کوایس ای بی آئی کے ساتھ آٓئی این وی آئی ٹی ریگولیشنز کے مطابق انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا تھا۔
اسپانسر ایک لمیٹڈ لائیبلٹی پارٹنرشپ ہے جو بھارت میں شامل کی گئی ہے۔ یہ ایس ای بی آئی کے ساتھ بطور انویسٹمنٹ ایڈوائزر، پورٹ فولیو مینیجر، اور الٹرنیٹیو انویسٹمنٹ فنڈز کے انویسٹمنٹ مینیجر کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ یہ اپنے کلائنٹس کو فنڈ اور اثاثہ جات کے انتظام وانصرام کی خدمات فراہم کرتا ہے اور دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر سیکٹر میں مصروف کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتا ہے۔ اسپانسر اور اسپانسر گروپ، الفا الٹرنیٹوز گروپ کا حصہ ہیں۔
ڈی بی ایل بنیادی طور پر درج ذیل شعبوں میں مصروفِ عمل ہے:(i) سڑکوں اور شاہراہوں کی تعمیر؛(ii) واٹر سپلائی اور آبپاشی کے منصوبوں کی تعمیر؛(iii) میٹرو اور ہوائی اڈوںکی تعمیر؛(iv) سرنگوں کی تعمیر کے منصوبے؛(v) ای پی سی بنیاد پر کان کنی کے منصوبے؛(vi) خصوصی پلوں اور شہری ترقی کے منصوبے؛ اور(vii) بنیادی ڈھانچے کی دیکھ بھال اورکارروائی جاتی عمل، جس کے تحت ڈی بی ایل،بی او ٹی روڈ پراجیکٹس کی دیکھ بھال اور آپریشنز انجام دیتا ہے، اور یہ بھارت کی 19 ریاستوں اور 1 مرکز کے زیر انتظام علاقے میں موجود ہے۔
ڈی آئی پی ایل، ڈ ی بی ایل کی مکمل ملکیت والی ذیلی کمپنی ہے، اور یہ دونوں ادارے ڈی بی ایل گروپ کا حصہ ہیں۔ٹارگٹ ایس پی ویز بھارت کی مختلف ریاستوں میں سڑک اثاثہ جات سے متعلق سرگرمیاں انجام دیتی ہے۔
کمیشن کا تفصیلی حکم بعد میں جاری کیا جائے گا۔
****
U.N-3495
(ش ح۔ م م ع ۔ش ا)
(Release ID: 2149645)