ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اپرنٹس شپ  کی اصلاحات اور سنٹرل اپرنٹس شپ کونسل کی سفارشات

Posted On: 28 JUL 2025 5:15PM by PIB Delhi

نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس) کا مقصد پورے ملک میں اپرنٹس شپ کی ٹریننگ کو فروغ دینا ہے ۔  ابتدائی طور پر اگست 2016 میں شروع ہونے والی یہ اسکیم فی الحال اپنے دوسرے مرحلے  میں، این اے پی ایس-2 کے نام سے جاری ہے ۔  این اے پی ایس-2 کے تحت ، حکومت وظیفہ کی جزوی ادائیگی کرتی ہے، جو اپرنٹس کو ادا کیے جانے والے کم از کم مقرر کردہ وظیفہ کے 25 فیصد، جو تربیتی مدت کے دوران ہر ماہ زیادہ سے زیادہ 1500 روپے فی اپرنٹس تک محدود ہے ۔  وظیفہ کی رقم ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) میکانزم کے ذریعے اپرنٹس کے بینک کھاتوں میں براہ راست منتقل کی جاتی ہے ۔

این اے پی ایس-2 کے تحت  30 جون 2025 تک اپرنٹس شپ ٹریننگ حاصل کرنے والے اپرنٹس کی تعداد  8,52,376  تک پہنچ چکی ہے ، جن میں سے پورے ہندوستان کی سطح پر 1,95,680  خواتین اپرنٹس ہیں ۔ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے بشمول اتر پردیش میں فی الحال تربیت حاصل کرنے والے اپرنٹس کی تعداد ضمیمہ-1 میں درج  ہے ۔

این اے پی ایس-2 کے تحت ، اپرنٹس شپ ٹریننگ میں زیادہ سے زیادہ اداروں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے ، وزارت نے متعدد آفس میمورنڈم (او ایم) کے ذریعے عمل در آمد کو آسان بنایا ہے ، اپرنٹس شپ پورٹل کو اپ گریڈ کیا ہے ، اور این اے پی ایس کی رہنما  ہدایات میں ترمیم کی ہے ۔  بڑے ادارے اب اندرون ملک بنیادی تربیت فراہم کر سکتے ہیں ، اور مرکزی ادارے سنگل آر ڈی ایس ڈی ای کے تحت اندراج کر سکتے ہیں ۔

وزارت این اے پی ایس-2 کو وسعت دینے کے لیے منعقد ہونے والی خصوصی میٹنگوں  کے ذریعے سی پی ایس یو کو فعال طور پر مشغول کر رہی ہے۔   صنعت کی شرکت کو فروغ دینے ، عمل درآمد کو یقینی بنانے اور اپرنٹس شپ کی مشغولیت کے امکان کو  بڑھانے کے لیے مرکزی ، علاقائی اور ریاستی سطح کے مشیروں  پر مشتمل تین سطحی نظام کے ذریعے نگرانی کے طریقہ کار کو مضبوط کیا گیا ہے ۔  ریاستوں کے ساتھ باقاعدہ زونل جائزہ میٹنگیں کی جا رہی ہیں ، اور کم کارکردگی والے ٹی پی اے کی نگرانی کی جا رہی ہے اور انہیں ہٹایا جا رہا ہے ۔

جون 2022 سے اب تک 36,000 سے زیادہ اداروں نے 5339 پرائم منسٹر نیشنل اپرنٹس شپ میلے (پی ایم این اے ایم) میں حصہ لیا ہے ۔  ریاستوں کو اب اپرنٹس شپ میلے کے انعقاد کے لیے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے ، جس سے توسیع کی کوششوں میں بہتری ہوتی ہے ۔  صنعت کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے بڑے  کارپوریٹ گھرانوں  ، ایم ایس ایم ای کلسٹرز اور ریاستی عہدیداروں کو خطوط ارسال کیے گئے ہیں اور  توسیع کی ہدایت دی گئی ہے۔ باہمی تال میل کو بہتر بنانے کے لیے صنعت کے  لیڈروں،  سیکٹر اسکل کونسل اور سی پی ایس یو کے ساتھ ملاقاتیں کی گئی ہیں ۔

پروسیس اور ڈیٹا شیئرنگ کو ہموار کرنے کے لیے ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے پورٹلز کے ساتھ ایپلیکیشن پروگرام انٹرفیس (اے پی آئی) کے انضمام کی کوشش جاری ہے ۔  اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے اشتراک سے  ڈیجیٹل بیداری مہم شروع کی گئی  ہے۔ وظائف میں اضافہ اور مہارت کا سرٹیفکیٹ متعارف کرانے جیسی پالیسی کی تبدیلیوں کا مقصد اداروں اور اس کے ساتھ ساتھ غیر ہنر مند افراد کے لیے اپرنٹس شپ کو مزید پرکشش بنانا ہے ۔  مزید برآں ، شمال مشرقی خطے (این ای آر) میں اپرنٹس شپ کے فروغ کے واسطے  خصوصی مداخلت کی  پائلٹ پہل اداروں کی شرکت کے ساتھ ساتھ این ای آر خطے  کے اپرنٹس کی  زیادہ شرکت پر  مرکوز  ہے ۔

نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس 2)-جو 2016 میں شروع کی گئی تھی اور اسکل انڈیا کے تحت نئی شکل دی گئی تھی- اس کے تحت روایتی اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں اپرنٹس کو خاکہ بند  اور بامعاوضہ ملازمت کی تربیت فراہم ہوتی ہے ، جس میں براہ راست وظیفہ کی منتقلی  کے ذریعے تربیت حاصل کرنے والوں کے فائدے کے لیے مالی مراعات دی جاتی ہیں ۔  اپرنٹس شپ کے ذریعے نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت (اے آئی) انٹرنیٹ آف تھنگس (آئی او ٹی)، گرین انرجی ، اور صحت کی نگہداشت جیسے ٹیکنالوجی سے لیس شعبوں میں صنعت  کی موافق اور تازہ ترین  تجربہ فراہم کرکے بااختیار بنایا جاتا ہے  ، جس سے روزگار یا کاروباری کامیابی کو فروغ ملتا ہے ۔

یہ اسکیم پسماندہ برادریوں کی شرکت اور خواتین کے اندراج کے ذریعے جامع ترقی کو فروغ دیتی ہے ، اور اس میں خصوصی پائلٹ اقدامات کے ذریعے شمال مشرقی خطہ سمیت پسماندہ علاقوں کا احاطہ ہوتا ہے جو مقررہ وظیفہ کے سرکاری حصے کے علاوہ 1500 روپے کی اضافی رقم فراہم کرتی ہے ۔  اختیاری تجارت کے ذریعے صنعتی تعاون  سے عالمی مسابقت کو بہتر کر کے نصاب کی معنویت کو یقینی بنایا جاتا ہے ۔

حالیہ اصلاحات میں کنزیومر پرائس انڈیکس سے منسلکہ  وظیفہ میں مجوزہ 36فیصد کا  اضافہ (9000 – 5000 روپے سے  بڑھا کر 12300- 6800) شامل ہے  جس سے  ہنر مندی کو راغب کیا جاتا ہے اور اپرنٹس کو تربیتی پروگرام کے درمیان ڈراپ ہونے سے بچایا جاتا ہے ۔  38ویں سنٹرل اپرنٹس شپ کونسل (سی اے سی) کے فیصلے کے ضمن میں ہونے والی اہم اصلاحات میں ڈگری پروگراموں کو اپرنٹس شپس سے منسلک کرکے ،  مخلوط تربیتی طریقوں،  نمایاں طور پر  معذور افراد کے لیے مخصوص سلاٹس، اور ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، بائیو ٹیک، قابل تجدید توانائی، اور ٹیلی کمیونیکیشن کے صنعتی درجہ   میں اپ ڈیٹ کرکے نیشنل انڈسٹریل کلاسیفکیشن (این آئی سی ) 2008 بنانے سے اپرنٹس شپ ٹریننگ کو سال 2047 وسعت دینا  شامل ہے،  جس سے  ہندوستان کی مہارت کے فرق کو ختم کرتے ہوئے، روزگار کی صلاحیت کو بڑھا کر اور صنعتی نمو کو  فروغ دے کر اپرنٹس شپ ٹریننگ کی سمت مقرر ہوتی  ہے۔

ضمیمہ-I

ریاستوں کے لحاظ سے فی الحال تربیت حاصل کرنے والے اپرنٹس کی  تعداد حسب ذیل  ہے:

نمبر شمار

ریاست

فی الحال زیر تربیت اپرنٹس

خواتین

مرد

کل

  1.  

انڈمان اور نکوبار جزائر

89

133

222

  1.  

آندھرا پردیش

3,798

16,935

20,733

  1.  

اروناچل پردیش

35

34

69

  1.  

آسام

2,086

3,663

5,749

  1.  

بہار

533

2,743

3,276

  1.  

چنڈی گڑھ

411

689

1,100

  1.  

چھتیس گڑھ

921

4,313

5,234

  1.  

دہلی

4,867

14,093

18,960

  1.  

گوا

3,979

6,868

10,847

  1.  

گجرات

17,253

62,772

80,025

  1.  

ہریانہ

12,004

46,082

58,086

  1.  

ہماچل پردیش

1,643

6,244

7,887

  1.  

جموں و کشمیر

276

953

1,229

  1.  

جھارکھنڈ

1,304

8,554

9,858

  1.  

کرناٹک

16,791

60,026

76,817

  1.  

کیرالہ

3,824

7,753

11,577

  1.  

لداخ

33

10

43

  1.  

لکشدیپ

6

2

8

  1.  

مدھیہ پردیش

5,860

15,640

21,500

  1.  

مہاراشٹر

50,125

1,81,823

2,31,948

  1.  

منی پور

73

44

117

  1.  

میگھالیہ

75

114

189

  1.  

میزورم

57

100

157

  1.  

ناگالینڈ

7

11

18

  1.  

اوڈیشہ

1,669

8,579

10,248

  1.  

پڈوچیری

1,171

2,893

4,064

  1.  

پنجاب

3,399

9,638

13,037

  1.  

راجستھان

3,732

17,267

20,999

  1.  

سکم

160

267

427

  1.  

تمل ناڈو

27,675

75,350

1,03,025

  1.  

تلنگانہ

7,496

20,828

28,324

  1.  

دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

694

2,333

3,027

  1.  

تریپورہ

51

219

270

  1.  

اتر پردیش

13,776

50,277

64,053

  1.  

اتراکھنڈ

4,470

15,274

19,744

  1.  

مغربی بنگال

5,337

14,172

19,509

 

کل

1,95,680

6,56,696

8,52,376

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

یہ معلومات ہنر مندی کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

 

************

ش ح۔ م ش ع۔ ت ح

U:3448


(Release ID: 2149381)
Read this release in: English , Hindi