کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نظرثانی شدہ شکتی پالیسی

Posted On: 28 JUL 2025 12:46PM by PIB Delhi

نظرثانی شدہ شکتی پالیسی، 2025 پاور سیکٹر کو کوئلہ مختص کرنے کا ایک واضح طریقہ ہے۔ یہ پالیسی زیادہ نرمی، وسیع تر اہلیت اور کوئلے تک بہتر رسائی فراہم کرکے پاور سیکٹر کے لیے سابقہ کوئلہ لنکیج ایلوکیشن پالیسی کے دائرہ کار کو بڑھاتی ہے۔ اس سے مسابقت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے، کارکردگی بہتر ہوتی ہے، صلاحیت کے بہتر استعمال کو یقینی بنایا جاتا ہے اور بغیر کسی رکاوٹ کے پٹ ہیڈ تھرمل صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اور ملک کو سستی بجلی فراہم ہوتی ہے۔

کاروبار کرنے میں آسانی کو آگے بڑھانے کے لیے، نظرثانی شدہ شکتی پالیسی، 2025، نے سابقہ شکتی پالیسی، 2017 کے تحت کوئلے کے لنکج اختصاص کے لیے ایک سے زیادہ ونڈوز کو صرف دو ونڈوز میں آسان بنایا ہےاور اس طرح شامل کیا ہے:

ونڈو I: مطلع شدہ قیمت پر مرکزی جی ای این سی اوز/ریاستوں سے کوئلہ کی فراہمی

ونڈوII: مطلع شدہ قیمت سے زیادہ پریمیم پر تمام جی ای این سی اوز سے کوئلہ کی فراہمی

نظرثانی شدہ شکتی پالیسی، 2025 کسی بھی ملکیت یعنی سینٹرل جینکو، اسٹیٹ جینکو اور انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز)سے قطع نظر بجلی کے تمام پیداکاروں کے لیے شفاف طریقے سے کوئلے کی فراہمی کو یقینی بناتی ہے۔

پاور سیکٹر کے لیے پیش کیے گئے نئے لنکیجز سے پاور سیکٹر کے لیے کوئلے کی دستیابی میں اضافہ ہوگا اور کوئلہ والے علاقوں میں کان کنی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں ریاستی حکومتوں کی زیادہ آمدنی حاصل ہوگی جس کا استعمال ان علاقوں اور مقامی آبادی کی ترقی کے لیے کیا جاسکتا ہے۔

نظرثانی شدہ شکتی پالیسی، 2025 کی تفصیلات وزارت کوئلہ کی ویب سائٹ (https://www.coal.nic.in/sites/default/files/2025-05/20-05-20220a-wn.pdf) پر دستیاب ہیں۔

بجلی کے پلانٹس کو کوئلے کی فراہمی ایک مسلسل عمل ہے۔ کوئلے کی سپلائی کی مسلسل نگرانی کوئلہ کمپنیوں، بجلی کمپنیوں اور ایک بین وزارتی ذیلی گروپ کے ذریعے کی جاتی ہے جس میں بجلی، کوئلہ، ریلوے کی وزارتیں، سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے)، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور سنگارینی کولیریز کمپنی لمٹیڈ (ایس سی سی ایل) کے نمائندے شامل ہوتے ہیں جو تھرمل پاور پلانٹس کو کوئلہ کی فراہمی  کو بہتر بنانے کے لیے مختلف آپریشنل فیصلے کرنے کے لیے باقاعدگی سے میٹنگ کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ، کوئلے کی سپلائی اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافے کی نگرانی کے لیے ایک بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی)بھی تشکیل دی گئی ہے جس میں ریلوے بورڈ کے چیئرمین؛ کوئلہ کی وزارت کے سکریٹری؛ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت کے سکریٹری؛ اور بجلی کی وزارت کے سکریٹری شامل ہیں۔جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے سکریٹری اور سی ای اےکے چیئر پرسن کو ضرورت کے وقت  کے لیےخصوصی مدعو کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

یہ معلومات کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

********

ش ح۔ک ح۔ ع ن

U. No. 3420


(Release ID: 2149209)
Read this release in: English , Hindi