زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر زراعت جناب شیوراج سنگھ چوہان نے اپنے پارلیمانی حلقے ودیشا کا دورہ کیا ، رائے سین میں دشا کمیٹی کی میٹنگ ہوئی


جناب شیوراج سنگھ چوہان نے ترقیاتی کام کا جائزہ لیا اور حکام کو ضروری ہدایات جاری کیں

نشے سے نجات ، بیجوں اور کھادوں کی بلیک مارکیٹنگ، نقلی  کھاد، پی ایم آواس یوجنا، لکھ پتی دیدی جیسے موضوعات پر بات چیت ہوئی

Posted On: 27 JUL 2025 3:43PM by PIB Delhi

زراعت اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کل اپنے پارلیمانی حلقے ودیشا کا دورہ کیا اور رائے سین میں ضلعی ترقیاتی رابطہ کاری اور نگرانی کمیٹی (ڈی آئی ایس ایچ اے) کی میٹنگ کی ۔  میٹنگ میں عوامی فلاح و بہبود کے مسائل جیسے  نشے سے نجات  ، کھادوں کی بلیک مارکیٹنگ ، نقلی  کھاد ، پردھان منتری آواس یوجنا ، پردھان منتری گرام سڑک یوجنا ، قومی  دیہی ذریعہ معاش  مشن کے تحت لکھ پتی دیدیوں ، پانی کے بنیادی ڈھانچے  اور محکمہ توانائی کے کام کو بڑھانے کی پیش رفت پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔

’’ نقلی کھاد بیچنا ایک سنگین گناہ ہے،  مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کریں ۔‘‘

مرکزی وزیر نے ضلع میں محکمہ زراعت کے کام کا جائزہ لینے کے دوران اسکیم کے لحاظ سے معلومات حاصل کیں ۔  انہوں نے ہدایت دی کہ بلیک مارکیٹنگ یا  نقلی  کھاد فروخت کرنے والے لوگوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے ، کیونکہ یہ کسانوں کے خلاف سنگین نا انصافی کے مترادف ہے ۔  انہوں نے مونگ  کی خریداری کے بارے میں بھی دریافت کیا اور افسران کو خریداری مراکز کا معائنہ کرنے کی ہدایت کی۔

’’کام کرتے وقت عوامی فلاح و بہبود اور ترقی پر توجہ دیں‘‘

مرکزی وزیر جناب چوہان نے عوامی نمائندوں اور عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ رائے سین کو ترقی اور فلاح و بہبود کے لحاظ سے ایک ماڈل ضلع بنائیں ۔  انہوں نے انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں کا دورہ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ جن اہل افراد کو ابھی تک کسی اسکیم کے تحت فوائد حاصل نہیں ہوئے ہیں انہیں جلد از جلد شامل کیا جائے ۔  وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ تعمیراتی منصوبوں کو سخت نگرانی کے ساتھ وقت پر مکمل کیا جانا چاہیے ۔

’’پی ایم آواس  سے متعلق قسط کو وقت پر جاری کیا جانا چاہیے‘‘

پی ایم آواس یوجنا (گرامین)-آواس پلس کے کام کا جائزہ لیتے ہوئے جناب چوہان نے ہدایت دی کہ اس اسکیم کو اس طرح سے نافذ کیا جانا چاہیے کہ متعلقہ فریقوں کو ان کی قسط  وقت پر مل سکے ۔  انہوں نے تعمیراتی کاموں میں  لاپروائی کو قطعی برداشت نہ کرنے  کو یقینی بنانے پر زور دیا اور بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی سطح پر سخت نگرانی پر زور دیا۔  مالی سال 2024-25 میں ، ضلع کی تمام گرام پنچایتوں میں 27,981 مکانات کی منظوری دی گئی ہے-4,825 مکمل ہو چکے ہیں ، اور 23,156 زیر تعمیر ہیں ۔

’’رائے سین ضلع میں 43,613 لکھ پتی دیدیاں  ہیں‘‘

جناب شیوراج سنگھ چوہان نے قومی دیہی  ذریعہ معاش  مشن کے تحت پیش رفت کا جائزہ لیا اور لکھ پتی دیدیوں کی تفصیلی گنتی کے لیے کہا ۔  انہوں نے اس حقیقت پر حیرت کا اظہار کیا کہ ایک ٹھوس ایکشن پلان کے ذریعے زیادہ سے زیادہ خواتین کو لکھ پتی دیدی بننے کے لیے بااختیار بنایا جانا چاہیے ۔  کہا جاتا ہے کہ اس وقت ضلع میں 43,613 لکھ پتی دیدیاں ہیں ۔

’’ہر گاؤں کو اہم سڑکوں سے جوڑیں‘‘

پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت سڑکوں کے جائزے کے دوران وزیر موصوف نے ہدایت کی کہ ہر گاؤں کو مرکزی سڑکوں سے جوڑا جائے ، جس سے دیہی علاقوں میں بلا روک ٹوک رابطے اور خدمات تک بہتر رسائی کو یقینی بنایا جائے ۔  یہ بتایا گیا کہ 2024-25 کے منصوبے کے تحت 276.236 کلومیٹر پر محیط 30 سڑکوں کو منظوری دی گئی ہے ، جن میں سے 28 سڑکیں مکمل ہو چکی ہیں ۔  اسی طرح منظور شدہ 13 پلوں میں سے 9 مکمل ہو چکے ہیں ۔  میٹنگ میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے کام کا بھی جائزہ لیا گیا ۔

’’زرعی حکام کو کھیتوں میں فصلوں کا معائنہ کرنا چاہیے‘‘

وزیر موصوف نے زرعی افسران کو ہدایت کی کہ وہ باقاعدگی سے کھیتوں کا دورہ کریں اور فصلوں  کولگنے  والی  بیماریوں کی صورت میں کسانوں کو مناسب کیڑے مار ادویات کے بارے میں مشورہ دیں ۔  انہوں نے جدید ترین زرعی تکنیکوں کو پھیلانے کے لیے کرشی وگیان کیندروں کے استعمال پر زور دیا اور ربیع (موسم سرما) کی فصلوں کی جلد تیاری کرنے کی بھی ہدایت کی ۔  جب انہیں بتایا گیا کہ ضلع کے باسمتی چاول کو بین الاقوامی منڈیوں میں مسترد کر دیا گیا ہے ، تو انہوں نے حکام سے کہا کہ وہ کسانوں کو بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ کیڑے مار ادویات کے استعمال کے خلاف  آگاہ کریں  ۔

’’پانی کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو وقت پر مکمل کیا جانا چاہیے‘‘

جناب چوہان نے محکمہ آبی وسائل کے جائزے کے دوران آبی ذخائر اور تالاب کے پانی کے ذخیرے کے حالات کے بارے میں تفصیلات طلب کیں۔  انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جل جیون مشن کے تحت ہر گھر میں نل کے پانی کی رسائی ہونی چاہیے اور تمام نامکمل منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جانا چاہیے ۔  انہوں نے محکمہ توانائی کی پیش رفت ، خاص طور پر زیر تعمیر بجلی کے سب اسٹیشنوں کا بھی جائزہ لیا اور ہدایت کی کہ انہیں بھی بغیر کسی تاخیر کے مکمل کیا جائے۔

 

******

ش ح۔ ف ا۔ م ر

U-NO. 3403


(Release ID: 2149097)
Read this release in: English , Hindi , Tamil