وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

آپریشن سندور کی کامیابی میں لاجسٹک مینجمنٹ فیصلہ کن عنصر تھا: وزیر دفاع


جنگ ہو ، آفت ہو یا عالمی وبا ، جو ملک اپنے لاجسٹک چین کو مضبوط رکھتا ہے وہ سب سے زیادہ مستحکم ، محفوظ اور قابل  ہوتاہے

Posted On: 27 JUL 2025 2:32PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 27 جولائی 2025 کو وڈودرا میں واقع گتی شکتی وشو ودیالیہ (جی ایس وی) کی  تقسیم اسناد تقریب سے ورچوئل طریقے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ایجنسیوں کے ذریعے بلا رکاوٹ لاجسٹک مینجمنٹ-مسلح افواج کو متحرک کرنے سے لے کر صحیح وقت اور جگہ پر آلات کی فراہمی تک-آپریشن سندور کی کامیابی کا تعین کرنے والا عنصر تھا ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج کے دور میں جنگیں نہ صرف بندوقوں اور گولیوں سے جیتی جاتی ہیں ، بلکہ ان کی مقررہ وقت پر ترسیل کے ساتھ ، اور آپریشن سندور بہترین لاجسٹک مینجمنٹ کی ایک واضح مثال ہے ۔

وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ لاجسٹکس کو صرف سامان کی فراہمی کے عمل کے طور پر نہیں بلکہ اسٹریٹجک اہمیت کے چشمے سے دیکھا جانا چاہیے۔  چاہے وہ سرحد پر لڑنے والے فوجی ہوں یا آفات کے انتظام میں مصروف اہلکار ، وسائل کی ہم آہنگی یا مناسب انتظام کے بغیر  مضبوط ترین ارادے بھی کمزور ہو جاتے ہیں ۔  لاجسٹکس وہ طاقت ہے جو افراتفری کے ماحول کوبھی قابومیں لے آتی ہے ۔  طاقت کی پیمائش نہ صرف ہتھیاروں سے بلکہ بروقت وسائل کے انتظام سے بھی کی جاتی ہے ۔  انہوں نے 21 ویں صدی میں ہندوستان کی امنگوں کو تیز کرنے میں جی ایس وی جیسے اداروں کے اہم کردار کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ چاہے وہ جنگ ہو ، آفت ہو یا عالمی وبا ، وہ ملک جو اپنے لاجسٹک چین کو مضبوط رکھتا ہے وہ سب سے زیادہ مستحکم ، محفوظ اور قابل ہے ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ملک کی اقتصادی ترقی میں لاجسٹکس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے ایک اہم ستون قرار دیا جو پری پروڈکشن سے لے کر کھپت تک ہر قدم کو جوڑتا ہے ۔  انہوں نے ہندوستان کی جی ڈی پی میں لاجسٹکس کے تعاون کو براہ راست اور بالواسطہ طور پر اہم قرار دیا ، جبکہ کووڈ کے دوران اس کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا ، جب لاکھوں ویکسین ، آکسیجن سلنڈر اور طبی ٹیمیں ضرورت کے وقت ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچیں ۔

وزیر دفاع نے  واضح کیا کہ ہندوستان نے پچھلے 11 سالوں میں بے مثال بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا مظاہرہ کیا ہے ، اور اس تبدیلی کی بنیاد ، جو ایک جامع اور مربوط نقطہ نظر کے ساتھ انجام دی جا رہی ہے ، پالیسی اصلاحات اور مشن موڈ پروجیکٹوں کے ذریعے رکھی گئی ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس کا اثر صرف فزیکل کنکٹیویٹی تک محدود نہیں ہے بلکہ اس سے اقتصادی پیداواریت میں بھی اضافہ ہوا ہے ، لاجسٹک لاگت میں کمی آئی ہے اور خدمات کی فراہمی میں بہتری آئی ہے ۔

پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے تحت ، ریلوے ، سڑکیں ، بندرگاہیں ، آبی گزرگاہیں ، ہوائی اڈے ، ماس ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک انفراسٹرکچر جیسے ترقی کے سات طاقتور ستون مل کر ہندوستان کی معیشت کو ایک مضبوط بنیاد  فراہم کررہے ہیں ۔  جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی صرف ایک اسکیم نہیں ہے ، بلکہ ایک وژن ہے-جو جدید ترین ٹیکنالوجی اور ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی کے ذریعے بنیادی ڈھانچے کو مستقبل  کے مطابق بنارہی  ہے ۔

قومی لاجسٹک پالیسی کے بارے میں ، وزیر دفاع نے کہا کہ اس پہل کا مقصد ایک مربوط ،  کارگزاراور  سستا   لاجسٹک نیٹ ورک بنانا ہے جو نہ صرف لاجسٹک لاگت کو کم کرتا ہے بلکہ ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔  اس پالیسی کا مقصد موجودہ 13-14% لاجسٹک لاگت کو ترقی یافتہ ممالک کی سطح تک لانا ہے ۔  اس سے ملکی اور عالمی منڈیوں میں ہندوستانی مصنوعات کی مسابقت میں اضافہ ہوگا ۔  لاجسٹک لاگت میں کمی سے تمام شعبوں میں کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور ویلیو ایڈیشن اور انٹرپرائز کی ترقی کو فروغ ملے گا ۔

جی ایس وی کے ذریعے ادا کیے گئے اہم کردار کے بارے میں جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جس ’گتی‘ کے ساتھ نوجوان ملک کو ’شکتی‘ فراہم کر رہے ہیں ، وہ قابل ستائش ہے ۔  جی ایس وی ، لاجسٹکس کے لحاظ سے ملک کے سب سے باوقار مطالعاتی مراکز میں سے ایک ، صرف ایک تعلیمی ادارہ نہیں ہے ، یہ ایک آئیڈیا ، ایک مشن ہے ۔  یہ ہندوستان کو تیز رفتار ، منظم اور مربوط طریقے سے آگے لے جانے کی قومی  امنگ کو ٹھوس شکل دے رہا ہے۔

وزیر دفاع نے آج کے دور میں ہندوستان کے لیے قومی تقاضوں کے طور پر ڈیجیٹائزیشن ، آٹومیشن ، ریئل ٹائم ٹریکنگ ، اے آئی  پر مبنی  لاجسٹک پیش گوئی ، اور پائیدار مال برداری کے نظام پر روشنی ڈالی ۔  انہوں نے ان مضامین میں پیش رفت کے لیے جی ایس وی اور طلباء کی کوششوں کو سراہا ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے طلبا پر زور دیا کہ وہ مسائل حل کرنے والے بنیں اور اپنے علم کو صرف ملازمت کی تلاش تک محدود نہ رکھیں ۔  انہوں نے کہا کہ 2047 تک ہندوستان کو وکست بھارت بننے کے لیے ہمیں جن چیزوں کی ضرورت ہے ان میں سے ایک اسمارٹ لاجسٹک سسٹم ہے ۔  کوئی بھی ملک اس وقت تک ترقی یافتہ نہیں ہو سکتا جب تک کہ سامان ، خدمات اور لوگ ملک میں تیزی سے اور آسانی سے  ایک جگہ سے دوسری جگہ نہ پہنچ سکیں  ۔

جی ایس وی ، جو 2022 میں ریلوے کی وزارت کے تحت ایک مرکزی یونیورسٹی کے طور پر قائم کیا گیا تھا ، لاجسٹکس اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبوں میں عالمی معیار کی صلاحیت پیدا کرنے کے لیے وقف ہے ۔  ریلوے ، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو اس کے پہلے چانسلر ہیں ۔  وہ اس تقریب کے دوران وڈودرا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ہیمانگ جوشی اور وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) منوج چودھری کے ساتھ موجود تھے ۔

******

ش ح۔ ف ا۔ م ر

U-NO. 3402


(Release ID: 2149094)
Read this release in: English , Tamil , Hindi , Marathi