دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم اے وائی-جی کے تحت مکانات کی تفویض

Posted On: 25 JUL 2025 5:50PM by PIB Delhi

دیہی علاقوں میں ’’سب کے لیے مکان‘‘ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، دیہی ترقی کی وزارت یکم اپریل 2016 سے پردھان منتری آواس یوجنا – گرامین  نافذ کر رہی ہے تاکہ اہل دیہی خاندانوں کو امداد فراہم کی جا سکے۔ اس اسکیم کا مجموعی ہدف 2029 تک بنیادی سہولیات کے ساتھ 4.95 کروڑ پکے مکانات تعمیر کرنا ہے۔ مرکزی کابینہ نے مالی سال 2024-25 سے 2028-29 کے دوران مزید 2 کروڑ دیہی مکانات کی تعمیر کے لیے پی ایم اے وائی – جی اسکیم کے نفاذ کی منظوری دی ہے۔

پی ایم اے وائی – جی کے تحت اہل مستفیدین میں وہ تمام افراد شامل ہیں جو بے گھر ہیں یا سماجی و اقتصادی ذات جاتی مردم شماری 2011 (ایس ای سی سی)اور آواس+ 2018 کے سروے کے مطابق کچی دیوار اور کچی چھت والے زیرو، ایک یا دو کمروں والے گھروں میں رہتے ہیں۔ مستفیدین کی شناخت ایس ای سی سی 2011  میں طے کردہ مکانی محرومی کے پیمانوں اور اخراج کے معیارات کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ یہ پیمانے ایس ای سی سی 2011 اور آواس+ 2018 کے ڈیٹا بیس پر یکساں طور پر نافذ کیے جاتے ہیں، اور پھر ان فہرستوں کی گرام سبھا سے تصدیق اور اپیل کے عمل کے بعد حتمی فہرست تیار کی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ، حکومتِ ہند نے اسکیم کے تحت نظرِ ثانی شدہ اخراجی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید اہل دیہی خاندانوں کی شناخت کے لیے آواس+ فہرست کو اپڈیٹ کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔ اس منظوری کے تحت آواس+ 2024 موبائل ایپ کے ذریعے دیہی اہل خاندانوں کی شناخت کا سروے جاری ہے۔

21 جولائی 2025 تک، 4.95 کروڑ مکانات کے مجموعی ہدف میں سے 4.12 کروڑ مکانات ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو الاٹ کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 3.84 کروڑ مکانات کی منظوری دی جا چکی ہے اور 2.80 کروڑ سے زائد مکانات کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔

وزارت اسکیم کے تحت اہداف کے حصول اور مکانات کی منظوری و تعمیر کی رفتار میں اضافہ کرنے کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے، جن میں چند درج ذیل ہیں:

  1. ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بروقت اہداف کی الاٹمنٹ
  2. اسکیم کی نگرانی اور جائزے کے لیے پردھان منتری آواس یوجنا – گرامین اینالیٹک ڈیش بورڈ کا اجرا
  3. جدید آئی ٹی آلات اور ٹیکنالوجیز کے ذریعے مکانات کی منظوری اور تعمیر کی مائیکرو نگرانی
  4. معزز وزیر، سکریٹری اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے باقاعدہ جائزہ
  5. ان مکانات کی تکمیل پر خصوصی توجہ جن کی تیسری یا دوسری قسط جاری ہو چکی ہے
  6. اُن ریاستوں کا علیحدہ جائزہ جہاں اہداف زیادہ ہیں
  7. ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ضروریات کے مطابق فنڈز کی بروقت فراہمی
  8. پی ایم اے وائی-جی کے بے زمین مستفیدین کو زمین کی فراہمی کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مسلسل پیروی

پی ایم اے وائی-جی کے تحت ریاست وار مادی پیش رفت کی تفصیلات 21.07.2025 تک ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔

اس اسکیم کے نفاذ میں درپیش اہم چیلنجز میں ریاستی خزانے سے پی ایم اے وائی-جی کے ریاستی نوڈل اکاؤنٹ میں مرکزی و ریاستی حصے کی رقم کی منتقلی میں تاخیر، مستحقین کی عدم رضامندی، مستقل نقل مکانی، فوت شدہ مستحقین کے وراثتی معاملات میں تنازع، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے بے زمین مستحقین کو زمین کی الاٹمنٹ میں تاخیر اور بعض اوقات عام/اسمبلی/پنچایت انتخابات اور تعمیراتی سامان کی عدم دستیابی شامل ہیں۔

ضمیمہ
پردھان منتری آواس یوجنا - دیہی کے تحت ریاست وار پیش رفت (مورخہ 21.07.2025 تک)

State

Target allotted by Ministry

Houses Sanctioned

Houses Completed

Arunachal Pradesh

35,937

35,591

35,591

Assam

29,87,868

28,71,051

20,69,648

Bihar

50,12,752

49,01,135

38,28,784

Chhattisgarh

26,42,224

23,72,372

14,82,808

Goa

257

254

242

Gujarat

9,02,354

8,29,189

5,85,389

Haryana

1,06,460

74,912

39,732

Himachal Pradesh

1,21,502

97,550

35,238

Jammu and Kashmir

3,36,498

3,34,775

3,13,258

Jharkhand

20,12,107

19,39,583

15,71,424

Kerala

2,32,916

76,151

34,361

Madhya Pradesh

57,74,572

49,37,750

38,41,191

Maharashtra

43,70,829

40,76,970

13,75,895

Manipur

1,08,550

1,01,549

38,022

Meghalaya

1,88,034

1,85,772

1,49,250

Mizoram

29,967

29,959

25,303

Nagaland

48,830

48,760

36,213

Odisha

28,49,889

28,11,172

24,18,759

Punjab

1,03,674

76,720

41,338

Rajasthan

24,97,121

24,31,945

17,48,410

Sikkim

1,399

1,397

1,393

Tamil Nadu

9,57,825

7,43,290

6,45,078

Tripura

3,76,913

3,76,279

3,71,101

Uttar Pradesh

36,85,704

36,56,227

36,37,827

Uttarakhand

69,194

68,534

68,218

West Bengal

45,69,423

45,69,032

34,19,409

Andaman and Nicobar

3,424

2,593

1,300

Dadra and Nagar Haveli and Daman And Diu

11,364

10,935

5,020

Lakshadweep

45

45

45

Andhra Pradesh

2,47,114

2,46,930

88,699

Karnataka

9,44,140

5,00,843

1,57,078

Ladakh

3,004

3,004

3,004

Total

4,12,31,890

3,84,12,269

2,80,69,028

یہ معلومات دیہی ترقی کے مملکتی وزیر ڈاکٹر چندر شیکھر پیمّا سانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 3342


(Release ID: 2148680)
Read this release in: English , Hindi