الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
ہندوستان کی اے آئی حکمت عملی کا مقصد ٹیکنالوجی کو جمہوری بنانا، مقامی چیلنجوں کو حل کرنا، ملازمتیں پیدا کرنا اور قوم کو ایک عالمی اے آئی لیڈر کے طور پر قائم کرنا ہے
ہندوستان کے اے آئی مشن کا مقصد ملک کے وسیع لسانی تنوع سے نمٹنے کے لیے مقامی طرز حکمرانی کے اوزار اور حفاظتی اقدامات تیار کرنا ہے
بھارت غلط معلومات، ڈیپ فیکس اور شناخت کی چوری سے نمٹنے کے لیے قانونی دفعات اور اے آئی ٹولز کے ساتھ ڈیجیٹل گورننس کو مضبوط کر رہا ہے
Posted On:
25 JUL 2025 4:36PM by PIB Delhi
ہندوستان کی اے آئی حکمت عملی ٹیکنالوجی کے استعمال کو جمہوری بنانے کے وزیر اعظم کے وژن پر مبنی ہے۔ اس کا مقصد ہندوستان کے لیے مخصوص چیلنجوں کو حل کرنا اور تمام ہندوستانیوں کے لیے اقتصادی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔
اس وقت ہندوستان میں اے آئی ماحولیاتی نظام:
ہندوستان میں ایک مضبوط آئی ٹی ماحولیاتی نظام ہے۔ یہ 250 بلین ڈالر سے زیادہ کی سالانہ آمدنی پیدا کرتا ہے اور 6 ملین سے زیادہ افراد کو ملازمت دیتا ہے۔
عالمی درجہ بندی، جیسے اسٹینفورڈ اے آئی درجہ بندی، ہندوستان کو اے آئی مہارتوں، صلاحیتوں، اور اے آئی کے استعمال کی پالیسیوں کے لحاظ سے سرفہرست ممالک میں رکھتی ہے۔ گٹ ہب اے آئی پروجیکٹس میں ہندوستان دوسرا سب سے بڑا تعاون کرنے والا بھی ہے، جو اس کی متحرک ڈویلپر کمیونٹی کی عکاسی کرتا ہے۔
ہندوستان کی اے آئی حکمت عملی:
ہندوستان کی اے آئی حکمت عملی کا مقصد ہندوستان کو مصنوعی ذہانت کے میدان میں عالمی رہنما بنانا ہے۔ حکومت نے مارچ 2024 میں انڈیا اے آئی مشن کا آغاز کیا۔ یہ سات اہم ستونوں کے ذریعے ہندوستان کے ترقیاتی اہداف کے مطابق ایک مضبوط اور جامع اے آئی ماحولیاتی نظام قائم کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔
اوپن سورس اے آئی ماڈلز کی میزبانی:
MeitY CDAC-Pune کے زیر انتظام اے آئی RAWAT کمپیوٹ انفراسٹرکچر پر اوپن سورس اے آئی ماڈلز کی میزبانی کرنے کے عمل میں ہے۔ فی الحال، LLAMA فیملی کے تین اوپن سورس ماڈلز تعینات کیے گئے ہیں اور ڈیولپر کمیونٹی کے لیے APIs کے ذریعے فیس کی بنیاد پر دستیاب ہیں۔
آئی ٹی ایکٹ، 2000 کے تحت قانونی دفعات:
• دفعہ 66C (شناخت کی چوری کے لیے سزا) جھوٹی معلومات، ڈیپ فیکس، نقالی یا شناخت کی چوری سے متعلق ہے۔
• آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66D کسی شناخت کی نقالی کرکے کمپیوٹر کے وسائل کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنا جرم بناتی ہے۔
• دفعہ 66E کسی شخص کی اجازت کے بغیر اس کے نجی علاقے کی تصویر کھینچنے، شائع کرنے یا منتقل کرنے پر سزا کا بندوبست کرتا ہے۔
• سیکشن 67A اور 67B، مثال کے طور پر، ڈیپ فیک ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کردہ فحش مواد کو شائع یا منتقل کرنے کو قابل سزا جرم قرار دیتے ہیں۔
انڈین پینل کوڈ، 2023 کے تحت قانونی دفعات:
• تعزیرات ہند کی دفعہ 111 کسی بھی مسلسل غیر قانونی سرگرمی کو سزا دیتی ہے، بشمول معاشی جرم، سائبر کرائم، کسی شخص یا افراد کے گروپ کے ذریعہ، کسی منظم جرائم کے سنڈیکیٹ کے رکن کے طور پر یا اس طرح کے سنڈیکیٹ کی جانب سے۔
• تعزیرات ہند کے تحت کئی دیگر سیکشنز سائبر جرائم سے بھی متعلق ہیں جیسے نقالی کے ذریعے دھوکہ دہی یا دھوکہ دہی، جیسے سیکشن 318 (دھوکہ دہی)، 319 (نقلی طور پر دھوکہ دہی)، 353 (عوامی فساد)، اور 356 (ہتک عزت)۔
ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ، 2023
یہ ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا کی حفاظت کی ذمہ داری ڈیٹا فیڈوشریز پر ڈالتا ہے، انہیں جوابدہ بناتا ہے، جبکہ ڈیٹا پرنسپلز کے حقوق اور فرائض کو بھی یقینی بناتا ہے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی (درمیانی رہنما خطوط اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز، 2021 ("IT رولز، 2021")
• مرکزی حکومت نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وسیع عوامی مشاورت کے بعد آئی ٹی رولز، 2021 کو مطلع کیا ہے۔
• آئی ٹی کے قوانین ثالثوں پر مخصوص قانونی ذمہ داریاں عائد کرتے ہیں، بشمول سوشل میڈیا ثالثوں اور پلیٹ فارمز، ایک محفوظ اور قابل بھروسہ انٹرنیٹ کے لیے ان کی جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے، بشمول ممنوعہ غلط معلومات، واضح طور پر غلط معلومات اور ڈیپ فیکس کو ہٹانے کے لیے ان کی فوری کارروائی۔
• ثالثوں کی طرف سے قانونی ذمہ داریوں کی تعمیل میں ناکامی کی صورت میں، وہ موجودہ قوانین کے تحت نتیجہ خیز کارروائی یا قانونی چارہ جوئی کے لیے ذمہ دار ہوں گے۔
• آئی ٹی رولز 2021 کے تحت، ثالثوں کے ذریعے شکایات کے ازالے کے طریقہ کار کا انتظام ہے، جو دیگر چیزوں کے ساتھ، مسخ شدہ یا مصنوعی طور پر بنائی گئی تصاویر سے متعلق کسی بھی شکایت کے لیے 24 گھنٹے کی وقت کی حد فراہم کرتا ہے۔ اگر شکایات کے ازالے سے مطمئن نہ ہوں تو، متاثرہ افراد شکایت اپیل کمیٹی سے رجوع کر سکتے ہیں۔
• وزارت داخلہ نے سائبر جرائم کی اطلاع دینے کے لیے ایک وقف پورٹل [cybercrime.gov.in] لانچ کیا ہے اور ایک ٹول فری نمبر 1930 بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (CERT-In) ایڈوائزریز/گائیڈ لائنز:
• مصنوعی ذہانت (اے آئی ) پر مبنی ایپلی کیشنز سے لاحق مخالفانہ خطرات کو کم کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات پر مشاورت مئی 2023 میں شائع ہوئی تھی۔
• مصنوعی ذہانت میں مصدقہ سیکیورٹی پروفیشنل (CSPاے آئی ) پروگرام CERT-In اور SISA نے ستمبر 2024 میں شروع کیا تھا۔
• جنریٹیو اے آئی سلوشنز کے مؤثر اور ذمہ دارانہ استعمال کے لیے بہترین طریقوں کا خاکہ پیش کرنے والی ایک مشاورت مارچ 2025 میں شائع ہوئی تھی۔
• سافٹ ویئر، ہارڈ ویئر، مصنوعی ذہانت اور کوانٹم اور کرپٹوگرافی کی ضروریات کے لیے بل آف میٹریلز (BOM) کے لیے تکنیکی رہنما خطوط جولائی 2025 میں جاری کیے گئے ہیں تاکہ سافٹ ویئر اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی سپلائی چینز کی سیکیورٹی اور شفافیت کو بڑھایا جا سکے۔
• سی ایس پی اے آئی پروگرام سائبر سیکیورٹی کے پیشہ ور افراد کو اے آئی سسٹمز کو محفوظ بنانے، اے آئی سے متعلقہ خطرات کو فعال طور پر حل کرنے، اور کاروباری ماحول میں اے آئی کی قابل اعتماد تعیناتی کو یقینی بنانے کے لیے مہارتوں سے آراستہ کرتا ہے۔
حکومت نے وزیر اعظم کے پرنسپل سائنٹیفک ایڈوائزر (پی ایس اے) کی صدارت میں ہندوستان کے مخصوص ریگولیٹری اے آئی فریم ورک کے لیے اے آئی پر ایک مشاورتی گروپ تشکیل دیا ہے۔ اس میں اکیڈمیا، صنعت اور حکومت کے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے اراکین شامل ہیں۔
یہ معلومات آج لوک سبھا میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت جناب جیتن پرساد نے پیش کیں۔
******
U.No:3363
ش ح۔ح ن۔س ا
(Release ID: 2148676)