کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

براہِ راست فائدہ منتقلی برائے کھادنظام کے تحت، مختلف اقسام کی کھادوں پر 100 فیصد سبسڈی کھاد کمپنیوں کو اسی وقت جاری کی جاتی ہے جب اصل مستحقین کو آدھار کی تصدیق کے بعد کھاد فروخت کی جاتی ہے،یہ تصدیق ہر ریٹیل دکان پر نصب پی او ایس ڈیوائسز کے ذریعے کی جاتی ہے


کسانوں کویوریا قانونی طور پر مطلع شدہ زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت (ایم آرپی) پر فراہم کیا جاتا ہے

Posted On: 25 JUL 2025 5:18PM by PIB Delhi

وزیر مملکت برائے کیمیکلز اینڈ فرٹیلائزرز محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ’ڈی بی ٹی اِن فرٹیلائزرز‘ نظام کے تحت، مختلف اقسام کی کھادوں پر 100 فیصد سبسڈی کھاد کمپنیوں کو اصل فروخت کی بنیاد پر جاری کی جاتی ہے، جو آدھار تصدیق کے ذریعے ہر ریٹیل دکان پر نصب پی او ایس ڈیوائسز کے ذریعے مستفید افراد کو کی گئی ہو۔ تمام کسانوں (بشمول چھوٹے، درمیانے اور بڑے کسانوں) کو بغیر کسی انکار کے سبسڈی شدہ نرخوں پر کھاد فراہم کی جا رہی ہے۔سال 2022-23 سے 2025-26 (بمطابق 21.07.2025) تک حکومت کی جانب سے دی گئی کل کھاد سبسڈی کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

(رقم کروڑ روپے میں)

مالی سال

سبسڈی اسکیم

گرینڈ

 ٹوٹل

درآمد شدہ

پی اینڈ کے

دیسی

پی اینڈ کے

دیسی

یوریا

درآمد شدہ

یوریا

2022-23

36032.56

50089.67

127311.05

41365.60

254798.88

2023-24

28929.57

36270.00

102027.00

28193.94

195420.51

2024-25

18800.00

34010.00

103319.50

21000.00

177129.50

2025-26

(21.07.2025 تک)

3977.77

10404.59

30940.82

4006.70

49329.88

گرینڈ

 ٹوٹل

87739.90

130774.26

363598.37

94566.24

676678.77

 

 

 

 

 

یوریا کھاد کے حوالے سے، کسانوں کو یوریا ایک قانونی طور پر مقررہ زیادہ سے زیادہ فروخت قیمت (ایم آر پی) پر فراہم کی جاتی ہے۔ 45 کلوگرام کے ایک تھیلے کی ایم آر پی 242 روپے ہے (جس میں نیم کوٹنگ اور قابل اطلاق ٹیکسز شامل نہیں ہیں)۔کھیت تک یوریا پہنچانے کی لاگت اور یوریا بنانے والے/درآمد کنندہ اداروں کی خالص مارکیٹ آمدنی کے درمیان فرق کو حکومتِ ہند کی جانب سے سبسڈی کے طور پر ادا کیا جاتا ہے۔ اس طرح، تمام کسانوں کو یوریا سبسڈی شدہ نرخوں پر فراہم کی جا رہی ہے۔

فاسفیٹک اور پوٹاش (پی اینڈ کے) کھادوں کے سلسلے میں، حکومت نے یکم اپریل 2010 سے غذائی اجزاء پر مبنی سبسڈی پالیسی  نافذ کی ہے۔ اس پالیسی کے تحت، پی اینڈ کے کھادوں پر ان میں موجود غذائی اجزاء کی مقدار کے مطابق سالانہ بنیاد پر مقررہ سبسڈی دی جاتی ہے۔اس اسکیم کے تحت کھاد کمپنیوں کو یہ اختیار ہے کہ وہ بازار کی صورتِ حال کے مطابق مناسب سطح پر زیادہ سے زیادہ قیمت فروخت (ایم آر پی) مقرر کریں، جس کی نگرانی حکومت کرتی ہے۔ چنانچہ کوئی بھی کسان جو یہ کھادیں خریدتا ہے، اسے سبسڈی کے فائدے حاصل ہو رہے ہیں۔

ڈی بی ٹی نظام کے تحت کھاد بنانے والی یا درآمد کرنے والی کمپنیوں (سوائے درآمد شدہ یوریا کے) کو سبسڈی ان کی اصل فروخت کی بنیاد پر ادا کی جاتی ہے، جو ریٹیلر کی جانب سے پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) مشینوں کے ذریعے مستحق کو بیچی جاتی ہے۔ خریدار کی شناخت آدھار کی بنیاد پر تصدیق کی جاتی ہے۔ چونکہ کسی مخصوص مستحق کی وضاحت نہیں ہے، اس لیے کھاد کی فروخت 'کوئی انکار نہیں' کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔ آدھار تصدیق شدہ کوئی بھی مستحق، بشمول غریب اور حاشیہ پر رہنے والے کسان، آدھار تصدیق کی بنیاد پر کھاد خرید سکتے ہیں۔

******

ش ح ۔ ش ت ۔ م ا

Urdu Release No-3324


(Release ID: 2148515)
Read this release in: Tamil , English , Hindi