وزارت دفاع
دیسی دفاعی ٹیکنالوجیز کی ترقی
Posted On:
25 JUL 2025 3:19PM by PIB Delhi
وزارت دفاع (ایم او ڈی) مقامی دفاعی ٹیکنالوجیز کی خاطر تحقیق و ترقی کے لیے فنڈز مختص کر رہی ہے ۔ پچھلے تین سالوں کے دوران ، ڈی آر ڈی او کو 29,558.66 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ۔ فنڈز کی سالانہ تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
سال
|
منظور شدہ منصوبوں کی تعداد
|
لاگت (روپے کروڑ میں)
|
یکم جنوری 2023 سے 31 دسمبر 2023
|
40
|
3,842.71 کروڑ روپے
|
یکم جنوری 2024 سے 31 دسمبر 2024
|
43
|
22,175.49 کروڑ روپے
|
یکم جنوری 2025 سے آج تک
|
20
|
3,540.46 کروڑ روپے
|
کاویری ڈیری ویٹو انجن (کے ڈی ای) دور سے چلنے والے اسٹرائیک طیارے (آئی یو سی اے وی طیارے) کے لیے پاور پلانٹ ہے ۔ اس سلسلے میں دو پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں 472.42 کروڑ روپے کی لاگت سے فلائٹ ورتھی کاویری ڈرائی انجن ڈیولپمنٹ اور 251.17 کروڑ روپے کی لاگت سے کاویری ڈیریویٹو 'ڈرائی' انجن کی ٹیکنالوجی کا مظاہرہ شامل ہے ۔
دفاعی ماحولیاتی نظام میں سول - فوجی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے کئی اہم اصلاحات کی جا رہی ہیں ۔ کچھ کلیدی اصلاحات درج ذیل ہیں:
- پروٹو ٹائپ کی تیزی سے ترقی اور پیداوار کے مرحلے میں تیزی سے منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے ڈیولپمنٹ – کم - پروڈکشن- پارٹنرز (ڈی سی پی پی) کی نشاندہی کی جاتی ہے ، جس سے دفاعی ماحولیاتی نظام میں اضافہ ہوتا ہے ۔
- ڈی آر ڈی او انڈسٹری اکیڈمیا- سینٹر آف ایکسی لینس (ڈی آئی اے-سی او ای) کے ذریعے تعلیمی پروجیکٹوں کے ذریعے تیار کی گئی تیز رفتار ٹیکنالوجیز کے لیے صنعتوں کو شامل کیا گیا ہے ۔
- سینٹر فار ملٹری ایئر ورتھنیس اینڈ سرٹی فیکیشن (سی ای ایم آئی ایل اے سی) ڈی آر ڈی او کی سرٹی فیکیشن ایجنسی اپنے گھریلو سول ہم منصب یعنی ڈی جی سی اے کے ساتھ مل کر بغیر پائلٹ فضائی گاڑی (یو اے وی) سرٹی فیکیشن میں مشترکہ نقطہ نظر کے لیے کام کر رہی ہے ۔ سی ای ایم آئی ایل اے سی کی وزارت دفاع نے گائیڈنگ دستاویز سرٹی فیکیشن آئی ایم ٹی اے آر وی 2.0 کی منظو ری دی ہے ، جس میں کم وزن والے یو اے وی کے لیے سول ڈرون سرٹی فیکیشن کو اپنانے کی گنجائش ہے، جس سے شہری فوجی استعمال دونوں کے لیے مشترکہ سرٹی فیکیشن کے معیار کے قابل بنایا گیا ہے ۔
- سی ای ایم آئی ایل اے سی سرٹی فیکیشن کے لیے سول ملٹری ڈری ویٹو ہوائی جہازوں کے طریقہ کار کے لیے سرٹی فیکیشن ایجنسیوں (ای اے ایس اے اور اے این اے سی) اور طیارہ او ای ایم (ایئربس اور ایمبریر) کے ساتھ بھی بات چیت کر رہا ہے ، تاکہ گھریلو ڈی سی پی پی ہندوستان میں سرٹی فیکیشن حاصل کر سکے ۔
- ڈی آر ڈی او نے دفاعی صنعتی کوریڈور کی ترقی کے لیے خیالات ، وسائل اور مہارت کے اشتراک کے لیے علمی شراکت دار کے طور پر تعاون کرنے کے لیے دفاعی صنعتی کوریڈورز ٹائڈل پارک لمیٹڈ اور یو پی ای آئی ڈی اے کے ساتھ مفاہمت نامے کیے ہیں ۔
- ڈی آر ڈی او نے ملک بھر میں آئی آئی ایس سی بنگلور ، مختلف آئی آئی ٹیز اور مرکزی / ریاستی یونیورسٹیوں میں 15 ڈی آر ڈی او انڈسٹری اکیڈمیا سینٹرز آف ایکسی لینس (ڈی آئی اے-سی او ای) قائم کیے ہیں، تاکہ شناخت شدہ شعبوں میں دفاع اور سلامتی کے لیے نئی ٹیکنالوجیز تیار کرنے کے لیے تحقیق کی حوصلہ افزائی کی جا سکے ۔
- ڈی آر ڈی او نے اپنے صنعتی شراکت داروں (ڈیولپمنٹ کم پروڈکشن پارٹنرز (ڈی سی پی پی) /ڈیولپمنٹ پارٹنر (ڈی پی) کے لیے صفر ٹی او ٹی فیس اور ہندوستانی مسلح افواج اور سرکاری محکمے کو سپلائی کے لیے صفر رائلٹی کے ساتھ ایک نئی ٹی او ٹی پالیسی اور طریقہ کار تیار کیا ہے ۔
- اب ڈی آر ڈی او لیبز میں صنعتوں کے لیے کئی عالمی معیار کی جانچ کی سہولیات کھول دی گئی ہیں اور ضروری ایس او پی وضع کی گئی ہیں ۔
- صنعتوں کے استعمال کے لیے ڈی آر ڈی او پیٹنٹ ڈی آر ڈی او کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں ۔ یہ پیٹنٹ صنعتوں کے لیے مفت دستیاب ہیں تاکہ آتم نربھر بھارت کو حاصل کیا جا سکے ۔
- ڈی آر ڈی او نے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (ٹی ڈی ایف) کا آغاز کیا ہے، جو اختراعی دفاعی مصنوعات کے ڈیزائن کی ترقی کے لیے ہندوستانی صنعتوں کو مالی مدد فراہم کرتا ہے ۔
- ڈیف ایکسپو کے دوران ہندوستانی سائنسی برادری کے ذریعے اختراع کی حوصلہ افزائی کے لیے 10 مسائل کے بیانات کے ساتھ ڈیئر ٹو ڈریم 4.0 مقابلہ شروع کیا گیا ۔ ڈیئر ٹو ڈریم دفاع اور ایرو اسپیس میں اختراعات کے لیے افراد اور اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کی ایک اسکیم ہے ۔
یہ معلومات رکشا راجیہ منتری جناب سنجے سیٹھ نے آج لوک سبھا میں جناب تیجسوی سوریا کو ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح –اک۔ ق ر)
U. No.3322
(Release ID: 2148504)