قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جنگلات کے حقوق ایکٹ، 2006 کا نفاذ

Posted On: 24 JUL 2025 5:15PM by PIB Delhi

جناب بینی بہنان اور جناب کے رادھا کرشنن کے سوال کے جواب میں، مرکزی وزیر برائے قبائلی امور جناب جول اورام نے آج لوک سبھا میں ایک بیان پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزارت قبائلی امور، ”شیڈیولڈ ٹرائب اور دیگر روایتی جنگل باشندگان (فارسٹ رائٹس کی پہچان) ایکٹ، 2006“ اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد سے متعلق قانون سازی امور کی نگرانی کرنے والی نوڈل وزارت ہونے کے ناطے، ایکٹ کی دفعہ 12 کے تحت حاصل اختیارات کے تحت وقتاً فوقتاً مختلف پہلوؤں پر ہدایات اور رہنما خطوط جاری کرتی رہی ہے تاکہ ایکٹ کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ فارسٹ رائٹس ایکٹ (ایف آر اے) اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے مطابق، متعلقہ ریاستی حکومتیں/ مرکز زیر انتظام علاقے (یو ٹی) کی انتظامیہ اس ایکٹ کی مختلف دفعات کے نفاذ کی ذمہ دار ہیں، اور یہ قانون اس وقت 20 ریاستوں اور 1 مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نافذ العمل ہے۔

وزارت قبائلی امور ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں سے ماہانہ پیش رفت رپورٹ  طلب کرتی ہے۔ ریاستوں کی جانب سے دی گئی تازہ ترین معلومات اور 31 مئی 2025 تک حاصل کردہ ماہانہ رپورٹس کے مطابق، مجموعی طور پر 25,11,375 حقوق تسلیم کیے جا چکے ہیں، جن میں 23,89,670 انفرادی اور 1,21,705 اجتماعی حقوق شامل ہیں، جو کہ مجموعی طور پر 2,32,73,947.39 ایکڑ جنگلاتی اراضی پر محیط ہیں۔ ریاست وار تفصیلات ضمیمہ I میں شامل ہیں۔

ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کی جانب سے اپنے وسائل سے قبائلی ذیلی منصوبہ (ٹی ایس پی) کے لیے مختص اور خرچ کی گئی رقم کی تفصیلات ویب سائٹ: https://statetsp.tribal.gov.in پر دستیاب ہیں۔

ٹی ایس پی کی نگرانی 2014 میں منصوبہ بندی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ریاستی ٹی ایس پی رہنما خطوط کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔

وزارت دیہی ترقی کے مطابق، مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار ضمانت اسکیم ایک طلب پر مبنی اجرت روزگار اسکیم ہے۔ اس کا مقصد ملک کے دیہی علاقوں میں رہنے والے گھرانوں کی معاشی سلامتی کو بہتر بنانا ہے، جس کے تحت ہر مالی سال میں ایسے ہر گھرانے کو کم از کم سو دن کی ضمانت شدہ اجرتی روزگار فراہم کیا جاتا ہے جس کے بالغ افراد غیر ماہر دستی کام کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر تیار ہوں۔ یہ اسکیم جنگلاتی علاقوں میں رہنے والے درج فہرست قبائلی گھرانوں کے لیے اضافی 50 دن کی اجرتی روزگار کی بھی ضمانت دیتی ہے اور قحط یا قدرتی آفات سے متاثرہ دیہی علاقوں میں مزید 50 دن کی اضافی اجرتی روزگار کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ ریاستی حکومتیں اپنے وسائل سے مقررہ مدت سے زیادہ دنوں کا روزگار بھی فراہم کر سکتی ہیں۔ اس اسکیم کے نفاذ کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں پر ہے، اور مہاتما گاندھی منریگا کے تحت مؤثر نفاذ کے لیے متعدد دفعات فراہم کی گئی ہیں۔

مندرجہ بالا کے علاوہ، محکمہ عوامی ادارہ جات کو مطلع کیا گیا ہے کہ ”عوامی ادارہ جات کے سروے 2023-24 کے مطابق (مورخہ 31 مارچ 2024 تک دستیاب معلومات کے مطابق)، فعال مرکزی عوامی شعبے کے اداروں میں کل 8.12 لاکھ ملازمین میں سے 0.88 لاکھ (یعنی 10.85 فیصد) ملازمین درج فہرست قبائل سے تعلق رکھتے ہیں۔“

گزشتہ تین سالوں کے دوران پری-میٹرک اور پوسٹ-میٹرک اسکالرشپ اسکیموں سے مستفید ہونے والے قبائلی طلبا کی تعداد ضمیمہ II میں درج ہے۔

ضمیمہ – I

31.05.2025 کو موصول ہونے والے دعووں، تقسیم شدہ عنوانات اور جنگلاتی زمین کی حد تک جس کے لیے عنوانات (انفرادی اور برادری) تقسیم کیے گئے، کی ریاست وار تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:

 

S. No.

States/ UT

No. of Titles Distributed

 

Extent of Forest land for which titles distributed (in acres)

Individual

Community

Total

Individual

Community

Total

1

Andhra Pradesh

226,651

1,822

228,473

454,706

526,454

981,160.00

2

Assam

57,325

1,477

58,802

NA/NR

NA/NR

NA/NR

3

Bihar

191

0

191

53.03

0.00

53

4

Chhattisgarh

481,432

52,636

534,068

949,770.89

9,102,957.49

10,052,728.38

5

Goa

856

15

871

1,506.45

18.66

1,525.11

6

Gujarat

98,732

4,792

103,524

168,448.83

1,240,680.15

1,409,128.99

7

Himachal Pradesh

662

146

808

126.65

62,677.24

62,803.89

8

Jharkhand

59,866

2,104

61,970

153,395.86

103,758.97

257,154.83

9

Karnataka

14,981

1,345

16,326

20,077.30

36,340.52

56,417.82

10

Kerala

29,422

282

29,704

38,810.58

788,651.25

827,461.83

11

Madhya Pradesh

266,901

27,976

294,877

903,533.06

1,463,614.46

2,367,147.52

12

Maharashtra

199,667

8,668

208,335

461,491.25

3,371,497.43

3,832,988.68

13

Odisha

462,067

8,832

470,899

674,775.33

743,193.39

1,417,968.72

14

Rajasthan

49,215

2,551

51,766

70,387.18

239,763.95

310,151.13

15

Tamil Nadu

15,442

1,066

16,508

22,104.80

60,468.77

82,573.57

16

Telangana

230,735

721

231,456

669,689.14

457,663.17

1,127,352.32

17

Tripura

127,931

101

128,032

465,192.88

552.40

465,745.28

18

Uttar Pradesh

22,537

893

23,430

NA/NR

NA/NR

NA/NR

19

Uttarakhand

184

1

185

0.00

0.00

0.00

20

West Bengal

44,444

686

45,130

21,014.27

572.03

21,586.29

21

Jammu & Kashmir

429

5,591

6,020

NA/NR

NA/NR

NA/NR

TOTAL

2,389,670

121,705

2,511,375

5075083.51

18198863.89

23273947.39

 

ضمیمہ – II

ایس ٹی طلبا کے لیے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کی اسکیم کے تحت ریاستی حکومتوں/ یو ٹی انتظامیہ کے استفادہ کنندگان کی تفصیلات

 

Sl.No.

Name of the State/UT

A.Y. 2022-23

A.Y. 2023-24

A.Y. 2024-25

1

A.& N. Islands

386

193

311

2

Andhra Pradesh

129032

79780

67888

3

Arunachal Pradesh

46330

42417

45125

4

Assam

62140

58774

77350

5

Bihar

3768

1444

3428

6

Chhattisgarh

34184

40552

34022

7

DNH DD

2208

1053

1627

8

Goa

4439

3274

3163

9

Gujarat

262538

226456

233161

10

Himachal Pradesh

4303

4390

4937

11

Jammu & Kashmir

10430

7319

15309

12

Jharkhand

147633

148676

65104

13

Karnataka

131968

123707

125823

14

Kerala

17652

12721

13072

15

Ladakh

8619

9413

8969

16

Madhya Pradesh

391317

353486

326410

17

Maharashtra

106817

130359

33432

18

Manipur

42572

33542

32275

19

Meghalaya

61360

76755

73902

20

Mizoram

38784

31685

28471

21

Nagaland

40638

42485

41793

22

Odisha

204172

213957

230366

23

Puducherry

18

11

10

24

Rajasthan

236628

168516

*

25

Sikkim

2650

1849

2411

26

Tamil Nadu

23529

25216

28273

27

Telangana

114911

131505

131032

28

Tripura

37380

33678

33506

29

Uttar Pradesh

9655

9676

10427

30

Uttarakhand

3534

3972

4766

31

West Bengal

63208

37760

29528

 

Total

2242803

2054621

1705891

 

ایس ٹی طلبا کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ کی اسکیم کے تحت ریاستی حکومتوں/ یو ٹی انتظامیہ کے استفادہ کنندگان کی تفصیلات

 

Sl.No.

Name of the State/UT

A.Y. 2022-23

A.Y. 2023-24

A.Y. 2024-25

1

Andaman & Nicobar

260

173

281

2

Andhra Pradesh

40465

0

0

3

Arunachal Pradesh

5178

2852

2831

4

Assam

5688

4353

8075

5

Bihar

26450

8451

15139

6

Chhattisgarh

28642

44837

27171

7

DNH & DD

2017

1273

1162

10

Goa

2108

1670

1698

11

Gujarat

157553

121083

124886

12

Himachal Pradesh

2479

2616

3260

13

Jammu & Kashmir

4689

2548

8371

14

Jharkhand

129269

114519

129142

15

Karnataka

98705

97191

104211

16

Kerala

7604

7323

10312

17

Ladakh

760

2228

2029

18

Madhya Pradesh

255944

259997

212347

19

Manipur

1836

3470

3916

20

Meghalaya

1588

5590

6149

21

Mizoram

10312

8911

8807

22

Nagaland

*

*

*

23

Odisha

79252

106691

122029

24

Puducherry

21

11

14

25

Rajasthan

73816

76272

57037

26

Sikkim

49

62

377

27

Tamil Nadu

15325

17557

19178

28

Telangana

9255

2460

*

29

Tripura

15017

11601

12597

30

Uttar Pradesh

1579

2329

3211

31

Uttarakhand

1464

902

*

32

West Bengal

23979

21789

24333

 

Total

1001304

928759

908563

***********

 

ش ح۔ ف ش ع

                                                                                                                                       U: 3275


(Release ID: 2148161)
Read this release in: English , Hindi