بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آرڈی ایس ایس کے تحت نصب اسمارٹ میٹر

Posted On: 24 JUL 2025 6:15PM by PIB Delhi

ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم(آر ڈی ایس ایس) کے تحت 28 ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 20.33 کروڑ اسمارٹ میٹروں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 15.07.2025 تک 2.41 کروڑ اسمارٹ میٹر لگائے گئے ہیں۔ ریاست گجرات کے لیےآر ڈی ایس ایس کے تحت 1.67 کروڑ اسمارٹ میٹر منظور کیے گئے ہیں، جن میں سے 15.07.2025 تک 20.94 لاکھ سمارٹ میٹر لگائے گئے ہیں۔

سمارٹ میٹرز ڈسٹری بیوشن یوٹیلیٹیز کو ان کی بلنگ کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں ذیل میں مدد کرتے ہیں

ریئل ٹائم ڈیٹا فراہم کریں، تخمینہ شدہ ریڈنگ کی ضرورت کو ختم کرتے ہوئے، جو بلنگ کی غلطیوں کا باعث بن سکتا ہے۔

خودکار ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل دستی میٹر ریڈنگ اور بلنگ سے وابستہ انسانی غلطی کو کم کرتا ہے۔

بجلی کی چوری کی شناخت اور اسے روکنے میں مدد کریں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ یوٹیلیٹیز استعمال ہونے والی تمام توانائی کے لیے محصول کی وصولی کریں۔

جیسا کہ ریاست گجرات کی یوٹیلیٹیز کے ذریعہ اطلاع دی گئی ہے، سمارٹ میٹر کی تنصیبات فی الحال اپنے ابتدائی نفاذ کے مرحلے میں ہیں اور ڈویژنوں کی مکمل سیچوریشن جاری ہے۔ گجرات یوٹیلیٹیز کے آپریشنل پیرامیٹرز میں بہتری کا اندازہ اس وقت لگایا جا سکتا ہے جب مخصوص علاقوں میں سیچوریشن مکمل ہو جائے۔

حکومت ہند مختلف اقدامات کے ذریعے ریاستوں/تقسیم افادیت کو ان کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے تعاون کر رہی ہے۔ اٹھائے گئے چند اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم کو مالی طور پر پائیدار اور فعال طور پر موثر ڈسٹری بیوشن سیکٹر کے ذریعے بجلی کے معیار اور قابل اعتماد کو بہتر بنانے کے مقصد سے شروع کیا گیا تھا۔ اسکیم کے تحت فنڈز کا اجراء ریاستوں/تقسیم یوٹیلیٹیز سے منسلک ہے جو مخصوص پیرامیٹرز کے خلاف اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہیں جن میں سپلائی کی اوسط لاگت اور اوسط آمدنی کے درمیان فرق یعنی

اے سی ایس اے آر آرگیپ اور مجموعی تکنیکی اور تجارتی نقصانات شامل ہیں۔

ریاست کوجی ایس ڈی پی کا 0.5فیصد اضافی قرض لینے کی جگہ کی اجازت دینا اگر ڈسٹری بیوشن یوٹیلیٹی نقصان میں کمی کے اقدامات کو نافذ کرتی ہے۔

ریاستی ملکیتی پاور یوٹیلٹیز کو قرضوں کی منظوری کے لیے اضافی پرڈینشل اصول بتائے گئے ہیں جو کہ مقررہ پیرامیٹرز کے خلاف پاور ڈسٹری بیوشن یوٹیلٹیز کی کارکردگی پر منحصر ہیں۔

ایندھن اور بجلی کی خریداری کی لاگت کی ایڈجسٹمنٹ اور لاگت کے عکاس ٹیرف کے نفاذ کے لیے قواعد اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ بجلی کی سپلائی کے لیے تمام محتاط لاگتیں گزر جائیں اور ان کا بروقت ادراک ہو۔

مندرجہ بالا اصلاحاتی اقدامات ریاستوں؍تقسیم یوٹیلیٹیز کے ذریعے لاگو کیے جائیں گے جن میں درجہ اول ،دوئم اور سوئم درجہ کےشہر شامل ہیں ۔ یوٹیلیٹی ایریا کے تحت کئے گئے اصلاحاتی اقدامات کے نتیجے میں، قومی سطح پر ڈسٹری بیوشن یوٹیلیٹیز کےاے ٹی اینڈ سی نقصانات کم ہوکر مالی سال 2021میں 21.91فیصد سے مالی سال 2024میں 16.12فیصد کم ہوگئے ہیں

یہ اطلاع بجلی کے وزیر مملکت جناب جناب شری  پد یسو نائک نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

***

 

(ش ح۔اص)

UR 3229


(Release ID: 2148160)
Read this release in: English , Hindi