محنت اور روزگار کی وزارت
ای شرم ون اسٹاپ حل
Posted On:
24 JUL 2025 6:35PM by PIB Delhi
محنت اور روزگار کی وزارت نے 26 اگست 2021 کو ای شرم پورٹل کا آغاز کیا تاکہ آدھار کے ساتھ غیر منظم مزدوروں کا ایک جامع قومی ڈیٹا بیس بنایا جائے۔ای شرم پورٹل کا مقصد غیر منظم کارکنوں کو خود اعلان کی بنیاد پر یونیورسل اکاؤنٹ نمبر فراہم کرکے رجسٹر کرنا اور ان کی مدد کرنا ہے۔
مورخہ 17 جولائی 2025 تک، ریاست آندھرا پردیش میں 85.86 لاکھ سے زیادہ غیر منظم کارکنوں سمیت 30.94 کروڑ سے زیادہ غیر منظم کارکن ای شرم پورٹل پر پہلے ہی رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ آندھرا پردیش میں ایشرم پورٹل پر رجسٹرڈ غیر منظم کارکنوں کی ضلع وار تفصیلات منسلک ہیں۔
غیر منظم کارکنوں کے لیے سماجی تحفظ کی مختلف اسکیموں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ای شرم پورٹل کو ون اسٹاپحل کے طور پر تیار کرنے کے بجٹ کے اعلان 2024-25 کے وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے، وزارت محنت اور روزگار نے 21 اکتوبر 2024 کو ای شرم ون اسٹاپ حل کا آغاز کیا۔ سنگل پورٹل یعنی ای شرم پر مختلف سماجی تحفظ/فلاحی اسکیموں کا انضمام کیا گیا۔ ای شرم پر رجسٹرڈ غیر منظم کارکنوں کو سماجی تحفظ کی اسکیموں تک رسائی حاصل کرنے اورای شرم پورٹل کے ذریعے اب تک ان کے ذریعے حاصل کیے گئے فوائد کو دیکھنے کے قابل بناتا ہے۔
اب تک، مختلف مرکزی وزارتوں/محکموں کی چودہ اسکیموں کو پہلے ہی ای شرم کے ساتھ مربوط/میپ کیا جا چکا ہے تاکہ سماجی تحفظ تک رسائی کو بڑھایا جا سکےجن میںپردھان منتری اسٹریٹ وینڈرز آتم نربھر ندھی ، پردھان منتری تحفظ بیما یوجنا، پردھان منتری بیما جیونا خاندان (پی ایم ایس بی وائی)، پردھان منتری بیمہ یوجنا بینیفٹ اسکیم (این ایف بی ایس)، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم ، پردھان منتری آواس یوجنا - گرامین، آیوشمان بھارت - پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا، پردھان منتری آواس یوجنا، پردھان منتری کسان مان دھن یوجنا، اندرا گاندھی قومی بیوہ پنشن اسکیم ، اندرا گاندھی قومی معذوری پنشن اسکیم ، ون نیشن ون راشن کارڈاور پردھان منتری ماترو وندنا یوجناشامل ہیں۔
Annexure
District wise details of unorganized workers registered on eShram portal in Andhra Pradesh as on 17.07.2025:
Sr. No.
|
Districts
|
Total Registrations
|
1
|
Alluri Sitharama Raju
|
61,253
|
2
|
Anakapalli
|
64,880
|
3
|
Ananthapuramu
|
7,23,760
|
4
|
Annamayya
|
1,03,596
|
5
|
Bapatla
|
1,65,681
|
6
|
Chittoor
|
4,63,626
|
7
|
Dr. B.R. Ambedkar Konaseema
|
1,40,193
|
8
|
East Godavari
|
7,42,969
|
9
|
Eluru
|
1,29,017
|
10
|
Guntur
|
6,62,928
|
11
|
Kakinada
|
1,29,310
|
12
|
Krishna
|
6,76,543
|
13
|
Kurnool
|
5,58,411
|
14
|
Nandyal
|
1,00,829
|
15
|
Ntr
|
54,213
|
16
|
Palnadu
|
1,10,334
|
17
|
Parvathipuram Manyam
|
56,457
|
18
|
Prakasam
|
4,17,901
|
19
|
Sri Potti Sriramulu Nellore
|
4,72,066
|
20
|
Sri Sathya Sai
|
63,338
|
21
|
Srikakulam
|
5,25,842
|
22
|
Tirupati
|
70,326
|
23
|
Visakhapatnam
|
6,00,785
|
24
|
Vizianagaram
|
4,22,824
|
25
|
West Godavari
|
6,95,490
|
26
|
Y.S.R.
|
3,73,926
|
|
Grand Total
|
85,86,498
|
|
|
|
یہ جانکاری محنت اور روزگار کی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 3225
(Release ID: 2148065)