محنت اور روزگار کی وزارت
لیبر قوانین کا نفاذ
Posted On:
24 JUL 2025 6:36PM by PIB Delhi
بطور موضوع لیبربھارت کے آئین کی متوازی کی فہرست میں ہے اور ضابطوں کے تحت، قواعد بنانے کا اختیار مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں کو سونپا گیا ہے۔ چار لیبر کوڈز کے نفاذ کی سمت ایک قدم کے طور پر، مرکزی حکومت نے مسودہ قوانین کو پہلے سے شائع کر دیا ہے۔ دستیاب معلومات کے مطابق، 32 ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے چار لیبر کوڈز کے تحت اپنے مسودہ قوانین کو پہلے سے شائع کیا ہے۔ مغربی بنگال اور لکشدیپ نے کسی بھی لیبر کوڈ کے تحت مسودہ قوانین کو پہلے سے شائع نہیں کیا ہے۔ دہلی نے صرف اجرت پر ضابطہ، 2019 کے تحت مسودہ قوانین کو پہلے سے شائع کیا ہے۔ تمل ناڈو نے صرف ایک ضابطہ یعنی سماجی تحفظ کے ضابطہ، 2020 (ایس ایس کوڈ) کے تحت اپنے مسودہ قوانین کو پہلے سے شائع نہیں کیا ہے۔ چار لیبر ضابطہ میں قانونی کم از کم اجرت اور اس کی بروقت ادائیگی، سماجی تحفظ، پیشہ ورانہ تحفظ، کارکنوں کی صحت کی دیکھ بھال وغیرہ کے لحاظ سے غیر منظم کارکنوں سمیت کارکنوں کے لیے دستیاب تحفظ کو مضبوط بنانے کا تصور کیا گیا ہے۔ سماجی تحفظ کے ضابطہ کے تحت 2020 کے فوائد تمام کارکنوں بشمول غیر منظم شعبوں کے ساتھ ساتھ کنٹریکٹ اور پلیٹ فارم ورکرز تک بڑھا دیے گئے ہیں۔ مندرجہ بالا ضابطہ میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ کچھ اہم دفعات درج ذیل ہیں:
تمام قسم کے کارکنوں بشمول غیر منظم کارکنوں، کنٹریکٹ ورکرز اور پلیٹ فارم ورکرز اور ان کے خاندان کے افراد کے لیے سماجی تحفظ کے فوائد کی توسیع۔
کنٹریکٹ ورکر اور پلیٹ فارم ورکر کی تعریف سماجی تحفظ کے فوائد فراہم کرنے کے لیے اسکیمیں بنانے کے مقصد سے کی گئی ہے۔
غیر منظم کارکنوں، ٹمکنٹریکٹ کارکنوں اور پلیٹ فارم ورکرز کی فلاح و بہبود کے لیے اسکیموں کی تشکیل کے لیے سوشل سیکیورٹی فنڈ کا قیام۔
فی الحال، مذکورہ لیبر کوڈز میں ترمیم کی کوئی تجویز نہیں ہے۔
یہ جانکاری محنت اور روزگار کی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 3224
(Release ID: 2148052)