نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کھلاڑیوں کے لیے فلاحی اور معاون اسکیمیں

Posted On: 24 JUL 2025 5:16PM by PIB Delhi

 ’کھیل‘ ریاست کا موضوع ہونے کی وجہ سے کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ اور تربیت فراہم کرنے کی ذمہ داری ریاستی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ مرکزی حکومت ریاستی حکومت کی کوششوں میں اضافہ کرتی ہے۔ مزید برآں، حکومت نے کھلاڑیوں اور کوچوں / ٹرینرز کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کئے ہیں ، جن کا مقصد اس وزارت کی مختلف اسکیموں / پروگراموں کے ذریعہ ان کی مالی سلامتی ، تربیتی بنیادی ڈھانچے اور ذہنی تندرستی کی مدد کو بڑھانا ہے جیسے:

  • ٹارگیٹ اولمپک پوڈیم اسکیم (ٹی او پی ایس): منتخب کھلاڑیوں کو جامع مدد فراہم کرتا ہے جس میں ماہانہ آؤٹ آف پاکٹ الاؤنس (او پی اے)، بین الاقوامی تربیت، کوچنگ، فزیوتھراپی، مینٹل کنڈیشننگ اور آلات تک رسائی شامل ہے۔

  • کھیلو انڈیا اسکیم: نچلی سطح اور ایلیٹ دونوں سطحوں پر ٹیلنٹ کی شناخت، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ایتھلیٹ اسکالرشپس اور کوچنگ سپورٹ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

  • قومی اسپورٹس فیڈریشنز (اے این ایس ایف) کو مالی معاونت: کھلاڑیوں کی تربیت کے لیے مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے جس میں ان کی تیاریوں کے لیے تمام ضروری سہولیات بشمول صحت بخش غذائی تغذیہ، فوڈ سپلیمنٹس، سازوسامان کی معاونت، جدید انفراسٹرکچر، رہائش، سفری سہولیات، معروف کوچز/ معاون عملے کی خدمات، سائنسی اور طبی معاونت، اسپورٹس کٹ وغیرہ کے علاوہ بیرون ملک ان کی تربیت اور بین الاقوامی سطح پر شرکت کے لیے مالی معاونت شامل ہے۔ بھارت اور بیرون ملک میں مقابلے۔

  • قابل کھلاڑیوں کو پنشن کے لیے اسپورٹس فنڈ کی اسکیم فعال کھیلوں کے کیریئر سے ریٹائرمنٹ کے بعد کھلاڑیوں کو 12،000 روپے سے لے کر 20،000 روپے ماہانہ تک کی لائف ٹائم پنشن کی شکل میں اضافی مالی تحفظ فراہم کرتی ہے۔ وہ کھلاڑی جو فعال کھیلوں کے کیریئر سے ریٹائر ہو چکے ہیں اور اولمپک کھیلوں، پیرالمپک کھیلوں، ورلڈ کپ، ورلڈ چیمپیئن شپ، ایشین گیمز، پیرا ایشین گیمز اور کامن ویلتھ گیمز میں تمغے جیت چکے ہیں، وہ اس اسکیم کے تحت تاحیات پنشن کے اہل ہیں۔

  • پنڈت دین دیال اپادھیائے نیشنل ویلفیئر پروگرام برائے کھلاڑی: کھلاڑیوں اور ان کے اہل خانہ کو چوٹ، مشکلات، سازوسامان اور ایونٹ میں شرکت وغیرہ کے لیے مالی امداد فراہم کرتا ہے۔

کھلاڑیوں کو ذہنی تندرستی کی مدد فراہم کرنے کے لیے، کھیلوں کے ماہر نفسیات اور ذہنی ٹرینرز قومی ٹیم اور انفرادی دونوں سطحوں پر مصروف ہیں. ایس اے آئی کے نیشنل سینٹر آف ایکسیلینس (این سی او ای) میں ہائی پرفارمنس اینالسٹ (نفسیات) یا کارکردگی تجزیہ کار (نفسیات) سمیت کھیلوں کے ماہر نفسیات کی موجودگی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ یہ کھیلوں کے ماہر نفسیات بہترین کارکردگی سے متعلق ذہنی تربیت کے ساتھ کھلاڑیوں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں جذباتی تندرستی حاصل کرنے کے قابل بنانے کے ذمہ دار ہیں۔

اس کے علاوہ حکومت نے حال ہی میں کھیلو بھارت نیتی 2025 کا اعلان کیا ہے جس میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں اور کوچوں / ٹرینرز کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بھی اہتمام ہیں۔

حکومت نے مختلف اسکیموں کے تحت کھلاڑیوں / کوچوں کو مالی امداد اور مراعات کی بروقت اور شفاف تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ ان میں سے اہم اقدامات میں تقسیم کے لیے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) میکانزم کا نفاذ اور آن لائن پورٹلز شامل ہیں تاکہ درخواستیں طلب کرنے کے عمل کو ڈیجیٹائز کیا جاسکے اور اس طرح فائدہ اٹھانے والوں کو مالی امداد / مراعات کی بروقت اور موثر تقسیم کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس نظام کے تحت، مالی امداد / مدد براہ راست کھلاڑیوں / کوچوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کی جاتی ہے جس سے تاخیر ختم ہوتی ہے ، انتظامی رکاوٹوں کو کم کیا جاتا ہے ، اور یہ یقینی بنایا جاتا ہے کہ فوائد بروقت اور موثر طریقے سے مطلوبہ مستحقین تک پہنچیں۔

یہ معلومات آج نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویا نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 3266


(Release ID: 2148049)
Read this release in: English , Hindi , Punjabi