کامرس اور صنعت کی وزارتہ
او این ڈی سی نے ہندوستان کے ای کامرس میں چھوٹے کاروباروں کو بااختیار بناکر، لاگت کو کم کرکے اور خریداروں کے انتخاب کو بڑھاکر انقلاب برپا کیا ہے
او این ڈی سی نے چھوٹے فروخت کنندگان کی مدد کے لیے 5 زبانوں میں ‘‘سہائک’’ واٹس ایپ بوٹ کا آغاز کیا ہے،مزید 22 ہندوستانی زبانوں میں اس کی توسیع کا منصوبہ ہے
ٹی ای اے ایم اسکیم کے تحت فائدہ حاصل کرنے والے 50فیصد خواتین کی قیادت والے انٹرپرائزز ہوں گے
ایس آئی ڈی بی آئی ، این اے بی اے آر ڈی، ایس ایچ جیز اور سماجی شعبے کے فروخت کنندگان کی مدد کے لیے او این ڈی سی کے ساتھ شراکت داری کریں گے
ای سارس پلیٹ فارم 800 + ایس ایچ جی کی تیار کردہ دستکاری مصنوعات کے ساتھ او این ڈی سی پر لائیو ہوتا ہے
Posted On:
22 JUL 2025 5:58PM by PIB Delhi
اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی)، ایک سیکشن 8 کمپنی، صنعت اور داخلی تجارت کے شعبے کے فروغ (ڈی پی آئی آئی ٹی)، تجارت اور صنعت کی وزارت کی ایک پہل ہے، جس کا مقصد ڈیجیٹل یا الیکٹرانک نیٹ ورکس پر اشیاء اور خدمات کے تبادلے کے تمام پہلوؤں کے لیے کھلے نیٹ ورکس کو فروغ دینا ہے۔ او این ڈی سی فروخت کنندگان کے لیے گاہک کے حصول اور لین دین کے عمل کی لاگت کو انفرادی شکل میں لاکر اور انٹرآپریبل نیٹ ورک کو فعال کر کے کم کرتا ہے۔ او این ڈی سی کوئی ای کامرس پلیٹ فارم یا مارکیٹ پلیس نہیں ہے بلکہ ایک کھلا پروٹوکول ہے جس پر پلیٹ فارم اور مارکیٹ پلیس بنائے جا سکتے ہیں۔
روایتی ای کامرس پلیٹ فارمز کے برعکس، او این ڈی سی متعدد پلیٹ فارمز پر خریداروں اور فروخت کنندگان کے درمیان براہ راست تعامل کو فروغ دیتا ہے، جس سے کسی ایک ادارے پر انحصار کم ہوجاتا ہے۔
کسی بھی او این ڈی سی کے مطابق سیلر ایپلیکیشن کے ذریعے آن بورڈ ہونے والا، فروخت کنندگان، تمام او این ڈی سی کے مطابق خریدار ایپلی کیشنز کے لیے دریافت کے قابل ہو جاتا ہے، مارکیٹ تک رسائی کو بڑھاتا ہے اور گاہک کے حصول کی لاگت کو کم کرتا ہے۔ او این ڈی سی دو اہم میکانزم کے ذریعے گاہک کے حصول کی لاگت کو کم کرتا ہے:
کسٹمر پول میں اضافہ - او این ڈی سی ڈیجیٹل طور پر کم خدمت والے اور غیر خدمت یافتہ صارفین کو ای کامرس ایکو سسٹم میں لاتا ہے اور فروخت کنندگان کی رسائی کو بڑھاتا ہے۔
موجودہ کسٹمر پولز کے ساتھ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا فائدہ اٹھانا - او این ڈی سی فنٹیک، نقل و حرکت، اور دوسرے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ساتھ ضم ہوتا ہے جنہوں نے پہلے سے ہی صارفین کی بنیادیں قائم کر رکھی ہیں، جس سے فروخت کنندگان کو زیادہ تر لوگوں تک رسائی حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے۔
مزید برآں، فروخت کنندگان ایپلی کیشنز کے درمیان مقابلہ جاتی عمل اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ٹرانزیکشن فیس روایتی ای کامرس پلیٹ فارمز کی طرف سے چارج کی جانے والی ہائی کمیشن فیس کے مقابلے میں مسابقتی رہے۔
نیٹ ورک کے شرکاء اور ان کی تجارتی شرائط کی بنیاد پر درست مارجن یکساں نہیں رہتے ہیں۔
او این ڈی سی کو ایک کھلے نیٹ ورک کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جہاں کوئی بھی خریدار یا فروخت کنندگان کسی ایک پلیٹ فارم تک محدود رہے بغیر لین دین کر سکتا ہے۔ اس کی اہم خصوصیات میں درج ذیل شامل ہیں:
- انٹرآپریبلٹی: او این ڈی سی نیٹ ورک کے اندر کسی بھی پلیٹ فارم پر موجود سیلرز کو خریدار کسی دوسرے پلیٹ فارم پر بھی تلاش کر سکتے ہیں، جس سے چند بڑے فروخت کنندگان کا غلبہ کم ہو جاتا ہے۔
- ان بنڈلنگ: روایتی ای کامرس ماڈلز کے برعکس، او این ڈی سی مختلف اداروں کو کامرس کی پوری ویلیو چین کو اکٹھا کرنے کی فکر کیے بغیر اپنی مخصوص تجویز پر مہارت اور توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ ایک مسابقتی اور متنوع بازار کو یقینی بناتا ہے۔
- مسابقت میں اضافہ: او این ڈی سی کی غیر مرکزی طریقہ کار، پلیٹ فارمز کے درمیان مسابقت کو فروغ دیتی ہے، کمیشن کو کم کرتی ہے اور ڈیجیٹل کامرس کو چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کے لیے زیادہ قابل عمل بناتی ہے۔
مرکزی اور ریاستی سطحوں پر کئی وزارتیں چھوٹے کاروباروں، خوردہ فروشوں، کاریگروں اور سپلائرز کو بااختیار بنانے کے لیے او این ڈی سی کو اپنانے پر زور دے رہی ہیں۔ مختلف وزارتوں اورمحکموں اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے اٹھائے گئے قابل ذکر اقدامات درج ذیل ہیں:
مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات:
- بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی وزارت نے تجارتی قابلیت اور مارکیٹنگ (ٹی ای اے ایم) اسکیم شروع کی ہے، جوبہت چھوٹے اور چھوٹے کاروباری اداروں کو او این ڈی سی میں آن بورڈنگ، کیٹلاگنگ، اکاؤنٹ مینجمنٹ، لاجسٹکس، پیکیجنگ میٹریل اور ڈیزائن کے لیے مالی مدد فراہم کرکے سہولت فراہم کرتی ہے۔ اس میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان سے مستفید ہونے والے بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ایز) میں سے نصف خواتین کی ملکیت والے ادارے ہوں گے۔
- ای سارس ڈاٹ اِن، دیہی ترقیات کی وزارت کے نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن یعنی دیہی ذریعہ معاش سے متعلق قومی مشن (این آر ایل ایم) کے تحت ای کامرس پلیٹ فارم، دہلی-این سی آر میں ایک مرکزی گودام کے ذریعے آپریشن کے ساتھ او این ڈی سی پر لائیو ہے ۔ ای-سارس کو او این ڈی سی کے ساتھ ضم کیا گیا ہے جس میں سیلف ہیلپ گروپس یعنی اپنی مدد آپ گروپس (ایس ایچ جیز) کے ذریعہ تیار کردہ تقریباً 800 سے زیادہ دستکاری مصنوعات اب آن لائن دستیاب ہیں۔
ریاستی حکومتوں کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:
- ہماچل پردیش: ریاستی حکومت، ہماچل پردیش اسٹیٹ رورل لائیولی ہڈ مشن (ایچ پی ایس آر ایل ایم) کے تحت اپنے ہِم اِرا برانڈ کے ذریعے، او این ڈی سی میں مقامی اور دیسی مصنوعات کی آن بورڈنگ کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔
- آندھرا پردیش: آندھرا پردیش ریاست چھوٹے کاروباروں بشمول ایس ایچ جیز اور کوآپریٹیو کی مدد کرنے کے لیے ایک جامع پروگرام نافذ کر رہی ہے تاکہ وہ او این ڈی سی کے ذریعے اپنی مصنوعات فروخت کرسکے۔
مزید برآں، او این ڈی سی نے مقامی کاروباروں اور چھوٹے فروخت کنندگان کو اس دھارے میں لانے کے لیے اور انہیں مدد فراہم کرنے کے مقصد سے کئی اقدامات کیے ہیں، جو درج ذیل ہیں:
- مقامی کاروباروں اور چھوٹے فروخت کنندگان کے لیے ای کامرس تک رسائی حاصل کرنے اور اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے اسٹارٹ اپس اور چھوٹے کاروباریوں کے ایک بڑے نیٹ ورک کی مدد کرنا۔
- ڈیجیٹل کامرس میں شامل ہونے اور اس سے مستفید ہونے کے لیے چھوٹے کاروباروں اور مقامی فروخت کنندگان کے لیے تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کو تیار کرنا، معاونت کرنا اور اسے عام کرنا جس میں او این ڈی سی پر 3000سے زیادہ گھنٹے کی ورچوئل ٹریننگ اور کھلے ڈیجیٹل سیشنز کے ذریعے 200 سے زیادہ گھنٹے کی تکنیکی تربیت کا حصول شامل ہے،جس میں 50,000سے زیادہ اسٹارٹ اپس، طلبہ اور کاروباری رہنماؤں نے شرکت کی۔
- او این ڈی سی نے فروخت کنندگان (خاص طور پر پہلی بار فروخت کرنے والوں) کو 14 زبانوں میں ڈیجیٹل کامرس میں کامیاب ہونے میں مدد کرنے کے لیے ایک ہینڈ بک تیار کی ہے اور اسے بڑے پیمانے پر تقسیم کیا جا رہا ہے۔
- او این ڈی سی ایکو سسٹم پارٹنرز جیسے ایس آئی ڈی بی آئی، این اے بی اے آر ڈی اور دیگر مخیر اور ترقیاتی تنظیموں کی مدد سے مختلف ایس ایچ جیز، سماجی شعبے کے فروخت کنندگان اور مائیکرو انٹرپرینیورز کو او این ڈی سی نیٹ ورک میں شامل کرنے کے لیے بھی سرگرم عمل ہے۔
- ہندوستان کے دیہی علاقوں کو قومی ڈیجیٹل مارکیٹ سے جوڑنے کے لیے مشترکہ خدمات کے مراکز، او این ڈی سی پر لائیو ہو چکے ہیں۔
او این ڈی سی نے پورے ہندوستان میں ڈیجیٹل کامرس کو قابل رسائی بنایا ہے۔ ڈیجیٹل کامرس کو مزید قابل رسائی بنانے کے لیے او این ڈی سی کی جانب سے کیے گئے مختلف اقدامات درج ذیل ہیں:
- او این ڈی سی نے فروخت کنندگان اور (خاص طور پر پہلی بار فروخت کنندگان) کو 14 زبانوں میں ڈیجیٹل کامرس میں کامیابی حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے ایک کثیر لسانی سیلر ہینڈ بک تیار کی ہے اور اسے وسیع پیمانے پر تقسیم کیا جا رہا ہے۔
- او این ڈی سی نے ہندوستانی زبانوں میں ایپ ڈیولپمنٹ اور ای کامرس کو بہتر بنانے کے لیے بھاشینی ایپ کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
- او این ڈی سی سہائک - فروخت کنندگان اور خریداروں کو او این ڈی سی کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے واٹس ایپ بوٹ ‘‘او این ڈی سی سہائک’’ 5 زبانوں میں شروع کیا گیا ہے اور اسے 22 زبانوں میں وسعت دینے کا منصوبہ ہے۔
- او این ڈی سی سے چلنے والی خریدار اور فروخت کنندہ ایپلی کیشنز کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ متنوع صارفین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ہندوستانی زبانوں میں انٹرفیس فراہم کریں۔
- مختلف ڈیجیٹل کامرس پلیٹ فارمز کو حصہ لینے کی اجازت دے کر، او این ڈی سی علاقائی کاروباروں کو زبان کی رکاوٹوں کے بغیر، صارفین سے رابطہ قائم کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
او این ڈی سی خریداروں کے لیے درج ذیل طریقوں سے اختیارات بڑھاتا ہے:
- ایک وسیع پیمانے پر فروخت کنندگان کی بنیاد کو فعال کرنا: کسی بھی فروخت کنندگان کو، پلیٹ فارم یا مقام سے قطع نظر، خریداروں کے ذریعے متعدد او این ڈی سی پلیٹ فارم کے مطابق خریدار ایپلی کیشنز میں دریافت کیا جا سکتا ہے۔
- متنوع مصنوعات کی پیشکشیں: او این ڈی سی پہلی بار فروخت کنندگان کو ڈیجیٹل کامرس میں لاتا ہے، جس سے چھوٹے کاروباروں، مقامی کاریگروں، اور علاقائی برانڈز کو، دستیاب مصنوعات کی رینج کو وسعت دیتے ہوئے بڑے کاروباری اداروں کے ساتھ ایک مقام حاصل کرنے کی اجازت ملتی ہے۔
- مسابقتی قیمتوں کا تعین: فروخت کنندگان کی شرکت میں اضافہ قیمت کی دریافت کو بڑھاتا ہے، مسابقت کو فروغ دیتا ہے، اور صارفین کے لیے لاگت کے فوائد کو یقینی بناتا ہے۔
- ہائپر لوکل مارکیٹ تک رسائی: او این ڈی سی مقامی کاروباروں اور مخصوص مارکیٹوں کو ڈیجیٹل خریداروں تک پہنچنے کے قابل بناتا ہے، جس سے علاقے کے لحاظ سے مخصوص اور خصوصی مصنوعات کی دستیابی میں اضافہ ہوتا ہے۔
یہ معلومات کامرس اور صنعت کی وزارت کے وزیر مملکت جناب جتن پرساد نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*****
UR- 3197
(ش ح۔ م م ع۔ ا ک م)
(Release ID: 2147864)