کامرس اور صنعت کی وزارتہ
سی ٹی آئی ایل، آئی آئی ایف ٹی، ڈی جی ٹی آر، اور سی آئی آئی نے منصفانہ تجارتی صلاحیت کو مضبوط کرنے کے لیے تجارتی حل اورایم ایس ایم ایز پر ورکشاپ کا اہتمام کیا
ورکشاپ غیر منصفانہ تجارتی طور طریقوں کی روک تھام کے لیے تجارتی حل کے عوامل کے ساتھ ایم ایس ایم ایز کو بااختیار بناتی ہے
Posted On:
23 JUL 2025 3:53PM by PIB Delhi
‘‘تجارتی حل اورایم ایس ایم ایز: منصفانہ تجارت کے لیے صلاحیت کی تعمیر’’پر ایک ورکشاپ کا انعقاد سنٹر فار ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ لاء (سی ٹی آئی ایل)، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فارن ٹریڈ نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ ریمیڈیز (ڈی جی ٹی آر)، ڈپارٹمنٹ آف کامرس، اور کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کے تعاون سے 12 جولائی،2025 کو انڈیا ہبیٹیٹ سینٹرنئی دہلی میں کیا تھا۔ ورکشاپ کا بنیادی مقصد بہت چھوٹی،چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کو دستیاب تجارتی حل کے طریقہ کار کے تئیں حساس بنانا اور اس عمل میں ان کی فعال شرکت کو بڑھا کر بااختیار بنانا تھا۔
ورکشاپ کا مرکزی موضوع ایم ایس ایم ای سیکٹر کو دستیاب تجارتی حل کے آلات کے بارے میں معلومات سے آراستہ کرنا، ان کو درپیش موجودہ چیلنجوں پر بات چیت میں سہولت فراہم کرنا اور غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کے خلاف اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس طریقے تلاش کرنا تھا۔ ورکشاپ میں کلیدی پالیسی سازوں، تجارتی علاج کے سرکردہ ماہرین اور متعدد شعبوں سے ایم ایس ایم ای صنعت کے نمائندوں کو مرکوز بات چیت کے لیے یکجا ہوئے ۔
ورکشاپ کے دوران جناب سدھارتھ مہاجن، جوائنٹ سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ ریمیڈیز ( ڈی جی ٹی آر)، محکمہ تجارت، نے چھوٹی فرموں کو متحد ہونے اور ایسوسی ایشن بنانے کی اہم ضرورت پر زور دیا تاکہ تجارتی حل سے متعلق کارروائیوں میں ان کے اجتماعی مفادات کی مؤثر نمائندگی کی جاسکے۔
ورکشاپ میں دو جامع تکنیکی اجلاس شامل تھے جو خاص طور پر تجارتی حل کے فریم ورک اور ایم ایس ایم ایز کو درپیش منفرد چیلنجوں کے بارے میں صنعت کی سمجھ بوجھ کو بڑھانے کے لیے وضع کیے گئے تھے۔ ان اجلاس میں تجارتی حل کے قانونی اور ادارہ جاتی پہلوؤں کے ساتھ ساتھ ڈیٹا سے متعلق پیچیدگیوں کا بھی جائزہ لیاگیا جو اکثر اہم تحقیقات میں ایم ایس ایم ای کی شرکت میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ اس تقریب میں نامور ماہرین بھی شامل تھے جن میں جناب اننت سوروپ، سابق ایڈیشنل سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ ریمیڈیز (ڈی جی ٹی آر) اور جناب اینڈریا ماسٹرومیٹیو، ڈائریکٹر، رولز ڈویژن، عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) شامل تھے۔
محترمہ سمنتا چودھری، پرنسپل ایڈوائزر، بین الاقوامی تجارتی پالیسی ڈویژن، سی آئی آئی نے بین الاقوامی تجارتی ماحول میں بڑھتی ہوئی پیچیدگی اور گھریلو صنعت کو درپیش تجارتی مسائل سے نمٹنے میں ادارہ جاتی تعاون کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔
تجارت اور سرمایہ کاری کے قانون کے مرکز کے سربراہ پروفیسر جیمز جے نیڈمپارا نے ایم ایس ایم ایز کو مختلف معاون اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا، بشمول سی ٹی آئی ایل میں ٹریڈ ریمیڈیز ایڈوائزری سیل (ٹی آر اے سی) کا قیام، جو کہ ایم ایس ایم ایز کو تجارتی حل سے متعلق تحقیقات کو آگے بڑھانے میں جامع مدد فراہم کرنے کے لیے وضع کیا گیا ہے۔
ورکشاپ کا اختتام ایک فعال اور سرگرم سیشن کے ساتھ ہوا جہاں ایم ایس ایم ایز نے گھریلو پیداوار کرنے والوں کو درپیش عملی چیلنجوں پر بات چیت کے لیے انضباطی حکام کے ساتھ براہ راست بات چیت کی۔ صنعت نے اینٹی ڈمپنگ اقدامات سے متعلق مخصوص چیلنجوں پر روشنی ڈالی، خاص طور پر ان شعبوں میں جو شدید درآمدی مسابقت کا سامنا کر رہے ہیں۔
بات چیت میں اجتماعی طور پر ایم ایس ایم ایز کو غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کے خلاف مؤثر طریقے سے اپنے مفادات کا دفاع کرنے کے قابل بنانے کے مربوط ادارہ جاتی تعاون اور مضبوط قانونی تیاری کی اہم ضرورت کی تصدیق کی گئی۔ ڈی جی ٹی آر، سی ٹی آئی ایل، اورسی آئی آئی نے ایک ایسے ساز گار ماحول کو فروغ دینے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا جو ایم ایس ایم ایز کو ہندوستان کے تجارتی حل کے نظام میں مؤثر طریقے سے حصہ لینے کے لیے بااختیار بناتا ہے۔
****
ش ح۔ ش ب۔اش ق
U NO: 3184
(Release ID: 2147679)