ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
پی ایم کے وی وائی کے تحت نتائج اور روزگار پیدا کرنا
Posted On:
23 JUL 2025 4:51PM by PIB Delhi
ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) اپنی اہم اسکیم پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) پر 2015 سے عمل در آمدکر رہی ہے ، جس کا مقصد ملک بھر کے نوجوانوں کو قلیل مدتی تربیت (ایس ٹی ٹی) اور ملک بھر کے نوجوانوں کو پری لرننگ (آر پی ایل) کی پہچان کے ذریعے اپ- اسکلنگ اور ری- اسکلنگ کو بروئے کار لاتے ہوئے مہارت کی ترقی کی تربیت فراہم کرنا ہے ۔ گزشتہ پانچ مالی برسوں (21-2020 سے 25-2024) کے دوران پی ایم کے وی وائی کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کی تعداد ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے ضمیمہ میں دی گئی ہے ۔
مالی سال 16-2015 سے مالی سال 22-2021 تک نافذ کردہ اسکیم کے پہلے تین ورژن پی ایم کے وی وائی 1.0 ، پی ایم کے وی وائی 2.0 اور پی ایم کے وی وائی 3.0 میں پی ایم کے وی وائی کے قلیل مدتی ٹریننگ (ایس ٹی ٹی) جزو کے تحت پلیسمنٹ کی نگرانی کی گئی۔ پی ایم کے وی وائی 3.0 تک ایس ٹی ٹی تصدیق شدہ امیدواروں میں پلیسمنٹ کی شرح 43فیصد تھی ۔ پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت ، ہمارے تربیت یافتہ امیدواروں کو ان کے مختلف کیریئر کے راستے کا انتخاب کرنے کے لیے بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ،جس کے لیے وہ موزوں ہیں ۔
ایم ایس ڈی ای نے ملازمت برقرار رکھنے ، آمدنی میں اضافے اور تربیت کی مطابقت سمیت مختلف نتائج کے معیارات کا پتہ لگانےکے لیےمعروف اداروں کے ذریعے متعدد تیسرے فریق کے جائزے اور تشخیصی مطالعات کیے ہیں ۔ اس کی تفصیلات درج ذیل میں ہیں:
(i) سمبودھی ریسرچ اینڈ کمیونیکیشنز کے ذریعہ کی گئی پی ایم کے وی وائی 2.0 کی تیسرے فریق کی تشخیصی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ پی ایم کے وی وائی 2.0-قلیل مدتی تربیت(ایس ٹی ٹی) کے تحت تربیت یافتہ اور تصدیق شدہ افراد کی اوسط ماہانہ آمدنی پی ایم کے وی وائی میں حصہ نہ لینے والے افراد کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ تھی ۔ اس کے ساتھ ہی، ریکگنیشن آف پرائر لرننگ (آر پی ایل) سے تصدیق شدہ افراد کی اوسط ماہانہ آمدنی غیر آر پی ایل سے تصدیق شدہ افراد کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ پائی گئی ۔
(ii) اس کے ساتھ ہی، روزگار اور ہنر مندی کے شعبے کے تحت اکتوبر 2020 میں نیتی آیوگ کے ذریعے پی ایم کے وی وائی کا جائزہ لیا گیا ۔ اس مطالعہ کے مطابق ، سروے میں شامل تقریبا 94 فیصد آجروں نے بتایا کہ وہ پی ایم کے وی وائی کے تحت تربیت یافتہ مزید امیدواروں کی خدمات حاصل کریں گے ۔
مزید برآں ، 52 فیصد امیدوار جنہیں کل وقتی/جز وقتی ملازمت میں رکھا گیا تھا اور آر پی ایل جزو کے تحت تھے ، انہیں زیادہ تنخواہ ملی یا محسوس کیا کہ انہیں اپنے غیر تصدیق شدہ ہم منصبوں کے مقابلے میں زیادہ تنخواہ ملے گی ۔ اس کے علاوہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کے ذریعے پی ایم کے وی وائی کے تیسرے فریق کے اثرات کا جائزہ بھی لیا گیا ،تشخیص کے مطابق ، تقریبا 70.5 فیصد سروے شدہ امیدواروں نے اپنی مطلوبہ مہارت کے شعبے میں پلیسمنٹ حاصل کی ۔
اس کے علاوہ ، پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت ، روزگار کے مواقع کو قابل بنانے کے لیے ، اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) پلیٹ فارم کو ون اسٹاپ پلیٹ فارم کے طور پر لانچ کیا گیا ہے جو ہنر مندی ، تعلیم ، روزگار اور صنعت کاری ماحولیاتی نظام کو مربوط کرتا ہے تاکہ فریقین کے ایک وسیع ردائرےکو نشانہ بناتے ہوئے زندگی بھر کی خدمات کی سہولت فراہم کی جا سکے ۔
تربیت یافتہ امیدواروں کی تفصیلات ممکنہ آجروں سے جڑنے کے لیے ایس آئی ڈی ایچ پلیٹ فارم پر دستیاب ہیں ۔ اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب کے ذریعے امیدوار نوکریوں اور اپرنٹس شپ کے مواقع تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں ۔اس کے ساتھ ہی، آجروں اور امیدواروں کے درمیان فعال روابط کو یقینی بنانے کے لیے ملک بھر میں روزگار میلوں کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔
ضمیمہ
گزشتہ پانچ مالی برسوں (21-2020 سے 25-2024) کے دوران پی ایم کے وی وائی کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کی ریاست/یو ٹی کے لحاظ سے تعداد
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام
|
مالی سال 21-20
|
مالی سال 21-22
|
مالی سال 22-23
|
مالی سال 23-24
|
مالی سال 24-25
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
1,464
|
613
|
310
|
648
|
909
|
آندھرا پردیش
|
66,404
|
13,199
|
5,798
|
32,423
|
35,451
|
اروناچل پردیش
|
51,991
|
8,884
|
667
|
4,152
|
10,054
|
آسام
|
3,62,506
|
24,517
|
8,721
|
38,190
|
75,162
|
بہار
|
96,288
|
47,643
|
12,213
|
23,583
|
99,960
|
چنڈی گڑھ
|
3,834
|
893
|
491
|
319
|
628
|
چھتیس گڑھ
|
16,151
|
9,495
|
4,356
|
8,337
|
16,461
|
دہلی
|
55,121
|
19,965
|
2,262
|
10,686
|
12,253
|
گوا
|
1,709
|
604
|
176
|
183
|
236
|
گجرات
|
48,489
|
35,001
|
6,503
|
19,975
|
39,736
|
ہریانہ
|
54,719
|
18,191
|
8,963
|
27,365
|
75,305
|
ہماچل پردیش
|
15,612
|
8,724
|
3,539
|
5,348
|
19,275
|
جموں و کشمیر
|
58,927
|
21,339
|
7,352
|
28,875
|
85,490
|
جھارکھنڈ
|
15,452
|
34,233
|
5,302
|
8,796
|
30,021
|
کرناٹک
|
53,066
|
23,153
|
8,410
|
13,025
|
69,431
|
کیرالہ
|
31,077
|
12,968
|
5,673
|
8,802
|
10,456
|
لداخ
|
181
|
731
|
246
|
445
|
312
|
لکشدیپ
|
90
|
120
|
-
|
-
|
120
|
مدھیہ پردیش
|
95,403
|
46,659
|
21,345
|
34,833
|
2,58,623
|
مہاراشٹر
|
1,48,352
|
39,864
|
14,913
|
35,257
|
74,939
|
منی پور
|
34,540
|
6,424
|
1,146
|
2,879
|
20,798
|
میگھالیہ
|
17,769
|
3,406
|
1,245
|
2,502
|
7,908
|
میزورم
|
11,433
|
4,742
|
1,162
|
3,609
|
6,861
|
ناگالینڈ
|
14,399
|
4,184
|
1,803
|
3,830
|
7,299
|
اڈیشہ
|
68,828
|
12,645
|
12,116
|
21,429
|
26,185
|
پڈوچیری
|
3,241
|
1,622
|
689
|
1,556
|
3,096
|
پنجاب
|
57,054
|
18,539
|
7,568
|
11,816
|
1,06,401
|
راجستھان
|
97,822
|
38,511
|
9,232
|
23,551
|
2,79,609
|
سکم
|
3,634
|
1,322
|
381
|
2,802
|
2,874
|
تمل ناڈو
|
72,404
|
29,057
|
8,029
|
34,509
|
85,713
|
تلنگانہ
|
33,999
|
13,107
|
8,040
|
15,390
|
22,188
|
دادر اور نگر حویلی ، دمن اور دیو
|
222
|
252
|
31
|
301
|
1,407
|
تریپورہ
|
46,676
|
4,490
|
1,608
|
5,005
|
14,256
|
اتر پردیش
|
2,39,286
|
69,015
|
25,568
|
71,569
|
4,63,569
|
اتراکھنڈ
|
29,412
|
10,522
|
2,942
|
11,584
|
35,290
|
مغربی بنگال
|
53,221
|
31,406
|
12,370
|
25,766
|
36,410
|
کل
|
19,60,776
|
6,16,040
|
2,11,170
|
5,39,340
|
20,34,686
|
*********************
Urdu-3122
(ش ح۔م ش۔ش ہ ب)
(Release ID: 2147483)
|