وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

سری لنکا کے واسکادووامیں اشوک کی لاٹ  کی نقل کی نقاب کشائی کی گئی

Posted On: 22 JUL 2025 6:13PM by PIB Delhi

اشوک کی لاٹ کی ایک نقل، جسے واسکادووا سری سبھوتھی وہاریا کے احاطے میں تعمیر کیا گیا ہے ،  کی 21 جولائی 2025 کو  نقاب کشائی کی گئی۔یہ سری لنکا کے جنوبی صوبے کالوترا ضلع کے واسکادووا شہر میں واقع ایک بدھ مندر ہے، سری لنکا  کے کولمبو  میں تقریباً 42 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔

3.jpg

یہ مقدس تقریب واسکادوا سری سُبھوتی وہاریا کے ہونے والے سربراہ ، انتہائی معزز واسکادوا مہندوانس مہانائیک تھیرو، کی قیادت میں منعقد ہوئی، جس میں سری لنکا میں بھارت کے ہائی کمشنر،جناب  سنتوش جھا بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔تقریب میں واسکادوا پردیشیہ سبھا کے چیئرمین، جناب ارونا پرساد چندر سیکرا، انٹرنیشنل بدھسٹ کنفیڈریشن (آئی بی سی) کے ڈپٹی سکریٹری جنرل ڈاکٹر دامندا پوراجے، آئی بی سی کی دھمّا سکریٹری ڈاکٹر شرمیلا ملرائے، اے ایس بی گروپ کے چیئرپرسن  جناب  کرشانی پیڈورواراچیگے سمیت کئی دیگر معزز شخصیات نے شرکت کی۔

4.jpg

اس اشوک کی لاٹ کی نقل کی مکمل مالی معاونت عزت مآب  کیابجے لِنگ رِمپوچے نے فراہم کی ہے، جو تبتی بدھ مت کے ممتاز روحانی رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔ یہ نام تبتی بدھ مت کے اساتذہ کی ایک عظیم روحانی سلسلہ کو ظاہر کرتا ہے، خصوصاً چھٹے اور ساتویں اوتارسے منسلک ہے۔

چھٹے کیابجے یونگزن لِنگ رِمپوچے (1903–1983) ایک نہایت معزز شخصیت تھے، جو 97ویں گادین تخت کے حامل (گادین تریپا) رہے اور چودھویں دلائی لاما کے سینئر استاد کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ۔

5.jpg

موجودہ، 7 ویں اوتار، جو 1985 میں پیدا ہوئے، وہ ڈریپنگ لوزلنگ موناسٹک یونیورسٹی، کرناٹک میں بھی ایک ممتاز شخصیت ہے۔ وہ لنگ کھنگتسن کے روحانی سربراہ ہیں اور طلباء کو پڑھانے اور ان کی رہنمائی کے لیے وسیع سفر کر چکے ہیں۔

اشوک کی لاٹ کی نقل کا سنگ بنیاد ایک سال قبل، 28 جنوری 2024 کو ہندوستانی ہائی کمشنر سنتوش جھا اور  آئی بی سی کے سکریٹری جنرل، قابل احترام شرتسے کھنسور جنگچپ چوڈن رنپوچے نے رکھا تھا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انتہائی قابل احترام واسکادوے مہنداونس مہانائیکا تھیرو نے کہا کہ اس مندر میں اشوک کی لاٹ  سمراٹ اشوک کی سری لنکا کے لیے عظیم خدمات کے اعتراف میں تعمیر کیا گیا تھا۔

مہانائیکا تھیرو نے مندر کی تاریخی اہمیت کو یہ کہتے ہوئے سراہا کہ یہ  سمراٹ  اشوک کی عظیم کوششوں کی وجہ سے  ممکن ہوا کہ "سری لنکا کو بدھ مت جیسا شاندار روحانی راستہ ملا۔بادشاہ اشوک نے بودھ ساسنہ کو فروغ دینے کے لیے اپنے بیٹے اور بیٹی دونوں کو وقف کر دیا۔ آراہت مہند تھیرو اور آراہت سنگمِتّا تھیرانی نے سری لنکا میں بدھ مت کے تعارف اور قیام میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اگرچہ بادشاہ اشوک کی خدمات سری لنکن بدھ تہذیب کی تعمیر میں انتہائی عظیم اور تاریخی نوعیت کی حامل ہیں، تاہم اُن کا اعتراف بہت کم کیا گیا ہے۔مہانائیکا تھیرو نے  کہا کہ‘‘ہم نے اس خلا کو پُر کرنے اور اس عظیم بادشاہ کے لیے شکر گزاری کا اظہار کرنے کے لیے کوئی طریقہ تلاش کرنے کا فیصلہ کیا۔ مہا سنگھا کے ساتھ مشاورت کے بعد، یہ تجویز دی گئی کہ ہمارے مندر کے احاطے میں اشوک کی لاٹ کی ایک نقل تعمیر کی جائے۔ ڈیڑھ سال کے عرصے میں ہم نے اس ستون کی تعمیر مکمل کر لی۔’’

اپنے خطاب میں بھارت کے ہائی کمشنر،  جناب سنتوش جھا نے کہایہ اقدام بھارت اور سری لنکا کے درمیان ثقافتی اور روحانی روابط کو مزید مستحکم کرنے کا باعث بنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘‘اس ورثے کو مزید مضبوط کرنے کے لیے، بھارت کی حکومت نے ستمبر 2020 میں بدھ مت تعلقات کو فروغ دینے کے لیے 15  ملین امریکی ڈالر کی خصوصی  مالی معاونت کا اعلان کیا۔ اس  مالی معاونت کے تحت ایک اہم منصوبہ سری لنکا کے تقریباً 10,000 بدھ مندروں اور پیریوینا (راہبوں کے تعلیمی اداروں) کو مفت شمسی توانائی فراہم کرنا ہے۔’’

 جناب جھا نے کہا کہ ‘‘ ایک اور سنگ میل کے تحت گزشتہ سال، حکومتِ ہند نے پالی زبان کو 'کلاسیکی زبان' کا درجہ دیا، جسے سری لنکا میں بودھ  دانشوروں کے ذریعے کافی سراہا گیا۔ بھارتی ہائی کمیشن سری لنکا میں پالی زبان کے فروغ کے لیے سرگرمی سے کام کررہا ہے جس میں قدیم قواعدی متون جیسے نامامالااوربالاوتھاروکی دوبارہ اشاعت  کرنا شامل ہیں۔’’

ہائی کمشنر نے بتایا کہ‘‘وزیرِ اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ کے دوران، انہوں نے انورادھاپورا مقدس شہر کے منصوبے کے لیے معاونت کا اعلان کیا، اور گجرات کے دیونی موری سے بھگوان بدھ کے مقدس آثارِ قدیمہ کو سری لنکا میں نمائش کے لیے بھیجنے کے وعدے کا اعادہ کیا۔’’

ہائی کمشنر نے کہا کہ‘‘ پہلے ، سارناتھ اور کپل وستو کے مقدس آثار کو بھی سری لنکا میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا، تاکہ عقیدت مند ان کی زیارت کر سکیں۔ حال ہی میں، ہانگ کانگ میں بدھ کے مقدس جواہراتی آثار کی نیلامی کو بھارت کی حکومت کی بروقت مداخلت کی بدولت مؤخر کیا گیا۔ حکومت نے اس غیر قانونی عمل کو روکنے کے لیے فوری اور جامع اقدامات کیے اور ان آثار کو 1898 میں پپرہوا (بھارت) میں دریافت کیے جانے والے مقام پر واپس لانے کا مطالبہ کیا۔ ان آثار کی وطن واپسی کے بعد، دنیا بھر کے عقیدت مند، بشمول سری لنکا، ان کی زیارت کر سکیں گے۔’’

واسکادوا سری سُبھوتی وہاریا کو اشوک کی لاٹ کی نقل کے لیے منتخب کیے جانے کے بارے میں،ڈاکٹر  دامندا پوراجے نے کہا کہ یہ مندر اس لحاظ سے انتہائی اہم ہے کہ یہاں بدھ کے مستند اور مقدس کپل وستو آثار محفوظ ہیں۔ ڈاکٹر پور راجے  نے کہا کہ ‘‘واسکادوا سری سُبھوتی وہاریا نہ صرف مقدس آثار کا مسکن ہے، بلکہ مہا نائیکا واسکادوا مہندوانس تھیرو بھارت کے سری لنکا کے ساتھ طویل مدتی تعاون پر ہمیشہ شکر گزار رہے ہیں۔ وہ اکثر بھارت کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے اور ان کا اظہار محبت و عقیدت سے کرتے ہیں۔ یہ وہی مہانائیکا تھیرو ہیں جنہوں نے اس اقدام کے ذریعے بھارت کے لیے شکریہ ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔’’

انہوں نے مزید کہا کہ جیسے انورادھاپورا کے مقدس مقامات بھارت-سری لنکا تعلقات کی علامت ہیں، ویسے ہی واسکادوا سری سُبھوتی مہا وہاریابھی ان روابط کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ یہ وہ مقام ہے جہاں بھارت کی جانب سے عطا کیے گئے بدھ کے مقدس آثار محفوظ ہیں۔

******

ش ح۔ م ش۔ م ذ

U.N. 3045


(Release ID: 2146995)
Read this release in: English , Hindi , Bengali