وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
آوارہ کتے
Posted On:
22 JUL 2025 4:34PM by PIB Delhi
آرٹیکل 243(ڈبلیو) کے تحت، میونسپلٹیوں کو آوارہ کتوں کی آبادی کو کنٹرول کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اسی حوالے سے، میونسپلٹیاں آوارہ کتوں کی آبادی کو منظم کرنے کے لیے اینمل برتھ کنٹرول پروگرام نافذ کر رہی ہیں۔ مؤثر کتے کی آبادی کے انتظام کی حمایت کے لیے، مرکزی حکومت نے اینمل برتھ کنٹرول (اے بی سی) رولز، 2023 کو نوٹیفائی کیا ہے جو 10 مارچ 2023 کو جی ایس آر 193(ای) کے ذریعے جاری کیے گئے۔ یہ رولز پریوینشن آف کرویلٹی ٹو اینملز ایکٹ، 1960 کے تحت پہلے کے اے بی سی (ڈاگ) رولز ، 2001 کی جگہ لے رہا ہے۔ ان قوانین کا بنیادی مقصد آوارہ کتوں کی تعداد کو مستحکم کرنا ہے، جس کے لیے ان کی نس بندی (نونٹرنگ) اور اینٹی ریبیز ویکسینیشن پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔
مزید برآں ، محکمہ مویشی پروری اور ڈیری (ڈی اے ایچ ڈی) حکومت ہند نے 11.11.2024 کو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں/منتظمین کو ایک ایڈوائزری جاری کی ، جس میں مقامی اداروں کے ذریعے اے بی سی پروگرام اور متعلقہ سرگرمیوں کے نفاذ پر زور دیا گیا ۔ اس کا مقصد آوارہ کتوں کے حملوں سے بچوں ، خاص طور پر چھوٹے بچوں کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانا تھا ۔
- گلی کتوں کی آبادی کے انتظام، ریبییز کے خاتمے، اور انسان-کتوں کے تنازعات کو کم کرنے کے لیے نیا ریویزد اینمل برتھ کنٹرول ماڈیول
- 26 فروری 2015 کو پالتو کتوں اور گلی کتوں کے حوالے سے جاری سرکلر
- 12 جولائی 2018 اور 27 فروری 2020 کو اسٹریٹ جانوروں کی بچاؤ اور بحالی کے لیے جاری مشورے
- 17 دسمبر 2021 کو این بی سی پروگرام کے نفاذ کے حوالے سے ہدایت نامہ
- 17 مئی 2022 کو کمیونٹی اینمل ایڈاپشن کے معیاری پروٹوکول کو نافذ کرنے اور گردش کرنے کی درخواست
- 17 اگست 2022 کو کمیونٹی کتوں کے لیے مازلز کے استعمال اور دیکھ بھال کے بارے میں رہنما اصول اور
- 1 اکتوبر 2024 کو تسلیم شدہ اینمل ویلفیئر تنظیموں کو بلدیاتی کارپوریشنوں/مقامی اداروں کی طرف سے این بی سی رولز، 2023 کے نفاذ کے لیے جاری کردہ ٹینڈروں میں حصہ لینے کی ترغیب دینے والا مکتوب۔
وزارتِ صحت و خاندانی بہبود، حکومتِ ہند، کتوں کے کاٹنے اور ریبیز سے متعلق انسانی صحت کے امور کی ذمہ دار ہے۔ نیشنل ریبیز کنٹرول پروگرام (این آر سی پی ) کے تحت درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:
- کتوں سے منتقل ہونے والی ریبیز کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان کا آغاز
- ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نیشنل ریبیز کنٹرول پروگرام (این آر سی بی) کے تحت مالی معاونت
- صحت کے مراکز پر اینٹی ریبیز ویکسین (اے آر وی ) اور اینٹی ریبیز سیرم (اے آر ایس ) کی دستیابی کو یقینی بنانا
- ریبیز کے خاتمے کے لیے ریاستی ایکشن پلان بنانے کے لیے ورکشاپ کا انعقاد
- مختلف ریاستوں میں ماڈل اینٹی ریبیز کلینک کا قیام
- ریبیز کی تشخیصی لیبارٹریز کو مضبوط بنانا
- ریاستوں کو ہدایات اور معلومات جاری کرنا
- ریبیز فری سٹی منصوبے کا آغاز
- این آر سی پی کے تحت قومی اور ریاستی سطح کی کمیٹیوں کا قیام
- رہنما اصولوں اور وسائل کے دستاویزات کی تیاری
- تربیتی پروگراموں کا انعقاد
- کتوں کے کاٹنے اور ریبیز کے حوالے سے عوامی آگاہی مہمات
- عالمی ریبیز ڈے کی مناسبت سے خصوصی تقاریب
- این آر سی پی کی ایک مخصوص ویب سائٹ کا آغاز؛
- ریبیز ہیلپ لائن کا قیام
- اور ریبیز نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانا
اینیمل برتھ کنٹرول رولز ، 2023 ، جسے 2001 کے قواعد کی جگہ نوٹیفائی کیا گیا ہے اس میں معزز سپریم کورٹ آف انڈیا اور معزز دہلی ہائی کورٹ کی ہدایات شامل ہیں ۔ اے بی سی رولز 2023 کا قاعدہ 20 کمیونٹی جانوروں کو کھانا کھلانے سے متعلق ہے ، جس میں رہائشی ویلفیئر ایسوسی ایشن (آر ڈبلیو اے) اپارٹمنٹ مالکان ایسوسی ایشن (اے او اے) یا مقامی اداروں کو ذمہ داری تفویض کی گئی ہے ، جس میں جانوروں کی بہبود کی کمیٹیوں کی تشکیل بھی شامل ہے ۔
کمیونٹی جانوروں کو کھانا کھلانے سے متعلق شکایات موصول ہونے پر ، اے ڈبلیو بی آئی متعلقہ آر ڈبلیو اے ، اے او اے ، یا مقامی اداروں کو مناسب کارروائی کے لیے لکھتا ہے ۔ 2024-25 کے دوران اور جون 2025 تک بورڈ نے اس طرح کے 166 خطوط جاری کیے ہیں ۔
رہائشی فلاحی ایسوسی ایشن(آ ڈبلیو اے) کی ہائی کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی پر سزا دینے کا کوئی قانونی انتظام موجود نہیں ہے۔
محکمہ مویشی پروری اور ڈیری ہر پانچ سال بعد مویشیوں کی مردم شماری کرتا ہے جس میں آوارہ کتوں کی گنتی بھی شامل ہے ۔ تاہم ، میونسپلٹیاں اے بی سی رولز 2023 کے مطابق مقامی تعداد کا تعین کرنے کے لیے سالانہ اپنی مردم شماری کر سکتی ہیں ۔
نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کے ذریعے نیشنل ریبیز کنٹرول پروگرام کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کتوں کے کاٹنے کے کیسوں اور انسانی ریبیز سے ہونے والی مشتبہ اموات کی کل تعداد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے ۔ این سی ڈی سی نے 2024 کے لیے معلومات درج ذیل جدول میں فراہم کی ہیں:
سال
|
2024
|
کتے کے کاٹنے کے کل کیس
|
3717336
|
انسانی ریبیز کی کل مشتبہ اموات
|
54
|
محکمہ آوارہ کتوں سمیت جانوروں کے لیے اینٹی ریبیز ویکسین کی خریداری کے لیے لائیو اسٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام کے جزو جانوروں کی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے ریاست کی مدد (اے ایس سی اے ڈی) کے تحت مالی مدد فراہم کرتا ہے ۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو منظور شدہ فنڈز کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
پچھلے پانچ سالوں کے دوران اے ایس سی اے ڈی کے تحت اینٹی ریبیز ویکسین کی خریداری کے لیے منظور شدہ فنڈ کی تفصیلات
(لاکھ روپے میں)
|
سال
|
خوراک کی تعداد
(لاکھ میں)
|
کل منظور شدہ رقم (مرکزی حکومت + ریاستی حکومت)
|
مرکزی حصہ(شیئر) منظور شدہ رقم
|
مالی سال 2020-21
|
25.56
|
275.28
|
213.35
|
مالی سال 2021-22
|
41.76
|
281.60
|
244.46
|
مالی سال 2022-23
|
18.44
|
475.00
|
338.19
|
مالی سال 2023-24
|
64.55
|
1080.57
|
716.85
|
مالی سال 2024-25
|
80.19
|
1423.41
|
956.92
|
کل
|
230.5
|
3535.86
|
2469.77
|
یہ معلومات ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل ، نے 22 جولائی 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
***
ش ح۔ ش آ۔ا ک م
Uno-3041
(Release ID: 2146985)