امور داخلہ کی وزارت
منشیات کے ذخائر
Posted On:
22 JUL 2025 3:49PM by PIB Delhi
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (ایس سی آر بی ) کی جانب سے سال 2022 کے متعلق شائع کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 2018 سے 2022 کے دوران نارکوٹک ڈرگزاینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹینس ایکٹ کے تحت درج ہونے والی ضبطی اور مقدمات کی تعداد کی ریاست کے لحاظ سے اور سال کے لحاظ سے تفصیلات بالترتیب ضمیمہ-I اور II میں ہیں ۔
بین الاقوامی منشیات کے نیٹ ورک سے متعلق بڑی مقدار میں منشیات کی ضبطی کے معاملات میں تحقیقات، نتائج اور کی گئی کارروائی متعلقہ انسداد منشیات اداروں کے ذریعے انجام دی جاتی ہے۔ دورانِ سال 2020 سے 2025 (مئی تک)ایس سی بی نے 116 اہم مقدمات درج کیے جن میں 109,318 کلوگرام منشیات ضبط کی گئیں۔ این سی بی مسلسل سپلائر، وصول کنندگان اور منشیات لے جانے والوں کی گرفتاری پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے۔اس کے علاوہ، بڑے مقدمات میں مالی تحقیقات بھی کی جاتی ہیں تاکہ منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورک کی مالی بنیاد کو ختم کیا جا سکے۔ ایسے افراد جو بار بار اس جرم میں ملوث پائے جائیں، ان کے خلاف 1988 کے پریوینشن آف الِسِٹ ٹریفک ان نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکوٹرپک سبسٹینس ایکٹ (پی آئی ٹی این ڈی پی ایس ) کے تحت کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ملک میں منشیات کے استعمال کے مسئلے کی شدت اور اس کے دائرہ کار کا جائزہ لینے کے لیے، وزارت سماجی انصاف و تفویض اختیارات نے نیشنل ڈرگ ڈیپنڈنس ٹریٹمنٹ سینٹر (این ڈی ڈی ٹی سی)، ایمس نئی دہلی کے ذریعے قومی سطح پر ایک جامع سروے بعنوان بھارت میں منشیات کے استعمال کی شدت"کرایا، جو سال 2019 میں شائع ہوا۔
اس سروے کے مطابق، مختلف نشہ آور اشیاء استعمال کرنے والے بالغ افراد اور بچوں کی موجودہ شرح (فیصد میں) اور اندازاً تعداد درج ذیل ہے:
مادہ
|
بچے اور نوعمر
10 سے 17 سال
|
بالغوں
18 سے 75 سال
|
پھیلاؤ
(فیصد میں )
|
تخمینہ نمبر صارفین کی
|
پھیلاؤ
(فیصد میں )
|
تخمینہ نمبر صارفین کی
|
بھنگ
|
0.90
|
20,00,000
|
3.30
|
2,90,00,000
|
اوپیئڈز(افیونی ادویات)
|
1.80
|
40,00,000
|
2.10
|
1,90,00,000
|
سکون آور ادویات
|
0.58
|
20,00,000
|
1.21
|
1,10,00,000
|
کوکین
|
0.06
|
2,00,000
|
0.11
|
10,00,000
|
اے ٹی ایس
|
0.18
|
4,00,000
|
0.18
|
20,00,000
|
ہیلوسینوجنز
|
0.07
|
2,00,000
|
0.13
|
20,00,000
|
ماخذ: سماجی انصاف اور اختیارات کی وزارت۔
منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف بھارت کو منشیات سے پاک قوم بنانے کے لیے حکومت مختلف اقدامات کر رہی ہے، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:
(i) نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکوٹرپک سبسٹینس(این ڈی پی ایس ) ایکٹ، 1985 غیر قانونی منشیات، نشہ آور اور کنٹرول شدہ اشیاء کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے سخت قوانین اور سزائیں فراہم کرتا ہے۔ حکومت نے عوامی مفاد میں ان کے استعمال کو منظم یا ممنوع کرنے کے لیے 134 نارکوٹک ڈرگز (دفعہ 2(xi)(b) کے تحت)، 173 سائیکوٹرپک سبسٹینس (دفعہ 3 کے تحت)، اور 45 کنٹرول شدہ اشیاء (دفعہ 9اے کے تحت) کو شیڈول کیا ہے، جبکہ جائز طبی اور سائنسی مقاصد کے لیے ان کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
(ii) چار سطحی نارکو-کوآرڈینیشن سینٹر (این سی او آر ڈی ) کا قیام عمل میں آیا ہے جو مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کے درمیان تعاون کو ممکن بناتا ہے۔
(iii) تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس (اے این ٹی ایف ) قائم کی گئی ہے جو مقامی نفاذ کے لیے این سی او آر ڈی کے سیکریٹریٹ کا بھی کام کرتی ہے۔
(iv) ڈائریکٹر جنرل، نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی )کے تحت ایک مشترکہ کوآرڈینیشن کمیٹی ( جے سی سی ) تشکیل دی گئی ہے تاکہ اہم منشیات ضبطی کی تحقیقات کی نگرانی کی جا سکے۔
(v) بارڈر گارڈنگ فورسز اور ریلوے پروٹیکشن فورس کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت سرحدوں اور ریلوے راستوں پر نفاذ کے لیے اختیارات دیے گئے ہیں۔
(vi) این سی بی بحریہ، کوسٹ گارڈ، بارڈر سیکیورٹی فورس اور ریاستی اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورسز (ای این ٹی ایف ایس ) جیسے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر مشترکہ انسداد منشیات کارروائیاں انجام دیتی ہے۔
(vii) بندرگاہوں پر قافلوں کی الیکٹرانک اسکیننگ کا نفاذ کیا جا رہا ہے تاکہ منشیات کی نشاندہی کی جا سکے۔
(viii) این سی بی باقاعدگی سے منشیات کے قانون نافذ کرنے والے اداروں (ڈی ایل ای اے ایس) کے افسران کو تربیت فراہم کرتی ہے۔
(ix) گرفتار شدہ منشیات فروشوں کے لیے قومی مربوط ڈیٹابیس (این آئی ڈی اے اے این ) پورٹل تحقیقات اور فعال پولیسنگ میں معاونت کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
(x) مدک پدارتھ نشیدا سُوچنا کیندر (ایم اے این اے ایس ) ایک ساتوں دن چوبیس گھنٹے ٹول فری ہیلپ لائن (1933) قائم کی گئی ہے تاکہ منشیات سے متعلق مسائل کی اطلاع کال، ایس ایم ایس، چیٹ بوٹ، ای میل یا ویب کے ذریعے دی جا سکے۔
(xi) این سی بی ہمسایہ ممالک جیسے میانمار، ایران، بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کے ساتھ اعلیٰ سطحی مذاکرات کرتی ہے تاکہ بین الاقوامی منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف مؤثر معلومات کے تبادلے اور تحقیقی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔
(xii) ملک کے تمام اضلاع میں 10,000 سے زائد ماسٹر رضاکاروں کے ذریعے نشہ مُکت بھارت مہم (این ایم بی اے ) کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس مہم نے 16.49 کروڑ سے زائد افراد تک رسائی حاصل کی ہے، جن میں 5.51 کروڑ سے زائد نوجوان اور 3.43 کروڑ خواتین شامل ہیں۔
(xiii) حکومت ملک بھر میں 352 انٹیگریٹڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹرز فار ایڈکٹ (آئی آر سی اے) 46 کمیونٹی بیسڈ پیر لیڈ انٹروینشن (سی پی ایل آئی) سینٹرز ، 75 آؤٹ ریچ اینڈ ڈراپ ان سینٹرز (او ڈی آئی سی) 148 ایڈکشن ٹریٹمنٹ فیسلٹی (اے ٹی ایف) 138 ڈسٹرکٹ ڈی ایڈکشن سینٹر(ڈی ڈی اے سی) کو مالی مدد فراہم کر رہی ہے ۔
(xiv) نشے سے نجات کے لیے پرائمری مشاورت اور فوری مدد فراہم کرنے کے لیے 14446 نمبر پر ٹول فری ہیلپ لائن چلائی جاتی ہے۔
(xv) حکومت اپنے خودمختار ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس (این آئی ایس ڈی )اور دیگر تعاون کرنے والی ایجنسیوں جیسے اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ(ایس سی ای آر ٹی )کندریہ ویدیالیہ سنگٹھن (کے وی ایس ) کے ذریعے طلباء، اساتذہ، والدین سمیت تمام متعلقہ افراد کے لیے باقاعدہ آگاہی اور حساسیت پیدا کرنے کے سیشن کا انعقاد کرتی ہے۔
(xvi) نشہ مُکت بھارت مہم(این ایم بی اے )کی حمایت اور عوامی آگاہی کی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے مذہبی تنظیموں کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں۔
ضمیمہ-۱
سال 2018 کے دوران ملک میں نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹینس (این ڈی پی ایس )ایکٹ، 198 کے تحت ضبط شدہ منشیات کی ریاست بہ ریاست / مرکز ی حکومت کے زیر انتظام علاقے کے مطابق تفصیلات۔
SL
|
ریاست/ مرکز ی حکومت کے زیر انتظام علاقے
|
کل منشیات ضبط
|
کلوگرام
|
نمبر
|
لیٹر
|
1
|
آندھرا پردیش
|
33930.522
|
0
|
0
|
2
|
اروناچل پردیش
|
1869.208
|
874
|
0
|
3
|
آسام
|
15485.596
|
163525
|
54346.200
|
4
|
بہار
|
32442.970
|
20516
|
2053.460
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
36785.864
|
127277
|
3457.720
|
6
|
گوا
|
79.469
|
0
|
0
|
7
|
گجرات
|
12780.186
|
27126
|
0
|
8
|
ہریانہ
|
16233.507
|
727425
|
1257.723
|
9
|
ہماچل پردیش
|
1072.006
|
160609
|
496.100
|
10
|
جھارکھنڈ
|
3463.958
|
1835
|
98.105
|
11
|
کرناٹک
|
7489.246
|
2871
|
6.000
|
12
|
کیرالہ
|
1378.325
|
21075
|
0.012
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
3118721.420
|
629315
|
570.800
|
14
|
مہاراشٹر
|
19764.338
|
143022
|
908.800
|
15
|
منی پور
|
40275.660
|
347309
|
6.544
|
16
|
میگھالیہ
|
1417.747
|
69592
|
0
|
17
|
میزورم
|
250.791
|
100
|
0
|
18
|
ناگالینڈ
|
2819.686
|
47125
|
300.000
|
19
|
اڈیشہ
|
50759.897
|
1628
|
726.000
|
20
|
پنجاب
|
50045.181
|
6397919
|
368.401
|
21
|
راجستھان
|
111430.200
|
1215771
|
201.860
|
22
|
سکم
|
0.015
|
1040
|
5.000
|
23
|
تمل ناڈو
|
12115.702
|
149032
|
0
|
24
|
تلنگانہ
|
6054.095
|
0
|
0
|
25
|
تریپورہ
|
62674.611
|
643755
|
23017.800
|
26
|
اتر پردیش
|
221760.042
|
306740
|
7172146.160
|
27
|
اتراکھنڈ
|
1609.563
|
117215
|
0.000
|
28
|
مغربی بنگال
|
31079.905
|
15241
|
15692.604
|
|
کل ریاستیں
|
3893789.710
|
11337937
|
7275659.289
|
29
|
اے اینڈ اے جزائر
|
67.963
|
0
|
0
|
30
|
چندی گڑھ
|
51.709
|
5216
|
5.400
|
31
|
ڈی اینڈ این حویلی اور دمن اور دیو
|
24.769
|
0
|
0
|
32
|
دہلی
|
6145.663
|
738256
|
1120.000
|
33
|
جموں و کشمیر
|
19353.677
|
87713
|
7997.220
|
34
|
لداخ
|
-
|
-
|
-
|
35
|
لکشدیپ
|
0.650
|
0
|
0
|
36
|
پڈوچیری
|
13.541
|
0
|
0
|
|
کل مرکز کے زیر انتظام علاقے (یو ٹی)
|
25657.972
|
831185
|
9122.620
|
|
کل( آل انڈیا)
|
3919447.682
|
12169122
|
7284781.909
|
ماخذ: کرائم ان انڈیا، این سی آر بی
نوٹ:
‘+’ سابقہ دمن و دیو اور دادر و ناگر حویلی مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یوٹی ایس )کے مشترکہ اعداد و شمار برائے 2019
2019 کے لیے سابقہ جموں و کشمیر ریاست بشمول لداخ کا ڈیٹا
\$ منی پور کی جانب سے 2019 کے لیے نظر ثانی شدہ ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے۔ لہٰذا، موازنہ کے طور پر، ریاست کے 2019 کے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ضبط کی گئی منشیات کے پرانے شائع شدہ ڈیٹا میں فرق ہو سکتا ہے۔
ضمیمہ اول (جاری)
2020 کے دوران ملک میں نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکوٹرپک سبسٹینس (این ڈی پی ایس ) ایکٹ، 1985 کے تحت ضبط کی گئی منشیات کی ریاست وار / مرکز کے زیر انتظام علاقے (یو ٹی ) وار تفصیلات۔
نمبر شمار
|
ریاست/یوٹی
|
کل منشیات ضبط
|
کلوگرام
|
نمبر
|
لیٹر
|
1
|
آندھرا پردیش
|
66669.529
|
160
|
0
|
2
|
اروناچل پردیش
|
1993.750
|
0
|
0
|
3
|
آسام
|
17352.544
|
1604127
|
7377.658
|
4
|
بہار
|
5124.761
|
4910
|
675.260
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
19953.225
|
86079
|
1308.500
|
6
|
گوا
|
85.215
|
2
|
0
|
7
|
گجرات
|
14923.489
|
4200
|
0
|
8
|
ہریانہ
|
16806.228
|
892131
|
36479.200
|
9
|
ہماچل پردیش
|
1763.853
|
200386
|
970.000
|
10
|
جھارکھنڈ
|
4073.335
|
3834
|
455.816
|
11
|
کرناٹک
|
7800.718
|
1705
|
5
|
12
|
کیرالہ
|
2548.475
|
5661
|
0
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
60864.128
|
40839
|
4260.010
|
14
|
مہاراشٹر
|
20622.717
|
3220
|
4191.712
|
15
|
منی پور ڈالر
|
46142.187
|
393309
|
48.324
|
16
|
میگھالیہ
|
1281.983
|
36
|
79.000
|
17
|
میزورم
|
991.189
|
0
|
0
|
18
|
ناگالینڈ
|
1732.271
|
260849
|
1.134
|
19
|
اڈیشہ
|
61993.835
|
0
|
1112.200
|
20
|
پنجاب
|
44239.070
|
10214701
|
1526.716
|
21
|
راجستھان
|
310732.428
|
1510447
|
206.200
|
22
|
سکم
|
16.798
|
0
|
0
|
23
|
تمل ناڈو
|
28757.502
|
420
|
0
|
24
|
تلنگانہ
|
13278.093
|
264
|
0
|
25
|
تریپورہ
|
15858.949
|
2156754
|
858528.820
|
26
|
اتر پردیش
|
272197.319
|
1355373
|
10791849.820
|
27
|
اتراکھنڈ
|
2073.105
|
52149
|
94.000
|
28
|
مغربی بنگال
|
36834.860
|
400747
|
21316.335
|
|
کل ریاستیں
|
1076711.556
|
19192303
|
11730485.705
|
29
|
اے اینڈ این جزائر
|
121.999
|
11761
|
78.200
|
30
|
چندی گڑھ
|
398.727
|
15098
|
2.400
|
31
|
ڈی اینڈ این حویلی اور دمن اور دیو+
|
0
|
0
|
0
|
32
|
دہلی
|
7895.937
|
1465832
|
3000.000
|
33
|
جموں و کشمیر
|
26517.388
|
164428
|
2133.300
|
34
|
لداخ
|
|
|
|
35
|
لکشدیپ
|
0.466
|
0
|
0
|
36
|
پڈوچیری
|
0
|
0
|
0
|
|
کل (مرکز کے زیر انتظام علاقے)
|
34934.517
|
1657119
|
5213.900
|
|
کل (آل انڈیا)
|
1111646.073
|
20849422
|
11735699.605
|
ماخذ: کرائم ان انڈیا، این سی آر بی
نوٹ:
‘+’ سابقہ دادر و ناگر حویلی اور دمان و دیو مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی ایس ) کے مشترکہ اعداد و شمار برائے 2019
2019 کے لیے سابقہ جموں و کشمیر ریاست بشمول لداخ کا ڈیٹا
\$ منی پور کی جانب سے 2019 کے لیے نظر ثانی شدہ ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے۔ لہٰذا، موازنہ کے طور پر، ریاست کے 2019 کے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ضبط کی گئی منشیات کے پرانے شائع شدہ ڈیٹا میں فرق ہو سکتا ہے۔
ضمیمہ اول (جاری)
2020 کے دوران ملک میں نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکوٹرپک سبسٹینسز(این ڈی پی ایس ) ایکٹ، 1985 کے تحت ضبط کی گئی منشیات کی ریاست وار / مرکز کے زیر انتظام علاقے (یو ٹی ) وار تفصیلات۔
نمبر شمار
|
ریاست/یوٹی
|
کل منشیات ضبط
|
کلوگرام
|
نمبر
|
لیٹر
|
1
|
آندھرا پردیش
|
106042.775
|
0
|
0
|
2
|
اروناچل پردیش
|
4032.540
|
0
|
0
|
3
|
آسام
|
9256.162
|
1138466
|
8554.800
|
4
|
بہار
|
13162.231
|
333
|
5933.700
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
29743.484
|
96445
|
988.310
|
6
|
گوا
|
149.542
|
0
|
0
|
7
|
گجرات
|
13213.214
|
33030
|
894.325
|
8
|
ہریانہ
|
24695.602
|
1666911
|
2197.800
|
9
|
ہماچل پردیش
|
3899.779
|
3210547
|
14.000
|
10
|
جھارکھنڈ
|
8830.645
|
4882
|
345.230
|
11
|
کرناٹک
|
21729.793
|
12246
|
1.610
|
12
|
کیرالہ
|
3060.459
|
1444
|
2.100
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
58084.552
|
279760
|
13611.300
|
14
|
مہاراشٹر
|
28832.304
|
66027
|
519.100
|
15
|
منی پور
|
1355.763
|
1117388
|
5908.020
|
16
|
میگھالیہ
|
989.816
|
4234
|
2.000
|
17
|
میزورم
|
617.735
|
470
|
13.280
|
18
|
ناگالینڈ
|
791.676
|
179373
|
76.600
|
19
|
اڈیشہ
|
81847.001
|
0
|
0
|
20
|
پنجاب
|
37364.676
|
44649858
|
4517.190
|
21
|
راجستھان
|
148602.246
|
3285638
|
64.820
|
22
|
سکم
|
0.585
|
19
|
0
|
23
|
تمل ناڈو
|
298785.294
|
5554
|
0
|
24
|
تلنگانہ
|
19708.291
|
509
|
150.000
|
25
|
تریپورہ
|
14007.145
|
539241
|
10436.620
|
26
|
اتر پردیش
|
327420.562
|
1401062
|
965896.170
|
27
|
اتراکھنڈ
|
1848.326
|
450215
|
24.000
|
28
|
مغربی بنگال
|
25509.802
|
363396
|
40627.132
|
|
کل ریاستیں
|
1283582.000
|
58507048
|
1060778.107
|
29
|
اے اینڈ این جزائر
|
159.235
|
921
|
0
|
30
|
چندی گڑھ
|
95.953
|
5501
|
5.780
|
31
|
ڈی اینڈ این حویلی اور دامن اور دیو
|
7.360
|
0
|
0
|
32
|
دہلی
|
5483.247
|
123220
|
2558.000
|
33
|
جموں و کشمیر
|
27361.353
|
618361
|
40890.110
|
34
|
لداخ
|
0
|
0
|
0
|
35
|
لکشدیپ
|
0.936
|
0
|
0
|
36
|
پڈوچیری
|
77.155
|
0
|
0
|
|
کل (یوٹی )
|
33185.239
|
748003
|
43453.890
|
|
کل( آل انڈیا)
|
1316767.239
|
59255051
|
1104231.997
|
ماخذ: کرائم ان انڈیا، این سی آر بی
\$ سِکم اور منی پور کی جانب سے 2020 کے لیے نظر ثانی شدہ ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے۔ لہٰذا، موازنہ کے طور پر، ان ریاستوں کے 2020 کے NDPS ایکٹ کے تحت ضبط کی گئی منشیات کے پرانے شائع شدہ ڈیٹا میں فرق ہو سکتا ہے۔
ضمیمہ اول (جاری)
2021 کے دوران ملک میں نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکوٹرپک سبسٹینس (این ڈی پی ایس ) ایکٹ، 1985 کے تحت ضبط کی گئی منشیات کی ریاست وار / مرکز کے زیر انتظام علاقے (یو ٹی ) وار تفصیلات۔
نمبر شمار
|
ریاست/یوٹی
|
کل منشیات ضبط
|
کلوگرام
|
نمبر
|
لیٹر
|
1
|
آندھرا پردیش
|
191712.574
|
58
|
0
|
2
|
اروناچل پردیش
|
3528.944
|
0
|
0
|
3
|
آسام
|
17156.703
|
4305100
|
496987.615
|
4
|
بہار
|
35454.469
|
60769
|
4825.330
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
27884.969
|
359714
|
487.930
|
6
|
گوا
|
136.711
|
0
|
0
|
7
|
گجرات
|
21307.037
|
8622
|
92.300
|
8
|
ہریانہ
|
21313.606
|
1037457
|
695.100
|
9
|
ہماچل پردیش
|
4455.151
|
5668585
|
82.000
|
10
|
جھارکھنڈ
|
20799.734
|
2320
|
951.400
|
11
|
کرناٹک
|
8479.963
|
14206
|
6.260
|
12
|
کیرالہ
|
4030.893
|
905
|
0
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
68088.000
|
44955
|
6900.600
|
14
|
مہاراشٹر
|
27986.007
|
190
|
46.540
|
15
|
منی پور
|
40008.303
|
1192913
|
2108.409
|
16
|
میگھالیہ
|
986.887
|
19342
|
28.860
|
17
|
میزورم
|
215.006
|
35
|
2.700
|
18
|
ناگالینڈ
|
2187.668
|
149557
|
92.900
|
19
|
اڈیشہ
|
169435.890
|
790
|
0
|
20
|
پنجاب
|
38783.170
|
17772675
|
4800.729
|
21
|
راجستھان
|
142834.881
|
13445789
|
39.300
|
22
|
سکم
|
0.738
|
58541
|
1204.092
|
23
|
تمل ناڈو
|
20354.706
|
10098
|
0
|
24
|
تلنگانہ
|
39360.772
|
220
|
28.670
|
25
|
تریپورہ
|
39797.368
|
212801
|
24975.560
|
26
|
اتر پردیش
|
126657.395
|
3265073
|
267909.500
|
27
|
اتراکھنڈ
|
2019.459
|
147672
|
0
|
28
|
مغربی بنگال
|
29414.012
|
401778
|
79273.112
|
|
کل ریاستیں
|
1104391.016
|
48180165
|
891538.907
|
29
|
اے اینڈ این جزائر
|
62.384
|
0
|
0
|
30
|
چندی گڑھ
|
181.107
|
18290
|
18.200
|
31
|
ڈی اینڈ این حویلی اور دامن اور دیو
|
14.570
|
0
|
0
|
32
|
دہلی
|
9921.298
|
42278
|
0
|
33
|
جموں و کشمیر
|
22082.414
|
171954
|
4069.230
|
34
|
لداخ
|
403.078
|
0
|
0
|
35
|
لکشدیپ
|
2.159
|
0
|
0
|
36
|
پڈوچیری
|
87.676
|
0
|
0
|
|
کل (یو ٹی ایس )
|
32754.686
|
232522
|
4087.430
|
|
کل (آل انڈیا)
|
1137145.702
|
48412687
|
895626.337
|
ماخذ: کرائم ان انڈیا، این سی آر بی
\$ منی پور کی جانب سے سال 2021 کے لیے ترمیم شدہ ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے۔ لہٰذا، ریاستوں کے لیے سال 2021 میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ضبط کی گئی منشیات کے پرانے شائع شدہ ڈیٹا میں موازنہ کے اعتبار سے فرق ہو سکتا ہے۔
ضمیمہ-1 جاری
سال 2022 کے دوران ملک میں این ڈی پی ایس ایکٹ، 1985 کے تحت ضبط شدہ منشیات کی ریاست بہ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی ایس ) کے مطابق تفصیلات۔
نمبر شمار
|
ریاست/یو ٹی
|
کل منشیات ضبط
|
کیلو گرام.
|
نمبر .
|
لیٹر.
|
1
|
آندھرا پردیش
|
169223.567
|
11803
|
0
|
2
|
اروناچل پردیش
|
3533.650
|
0
|
0
|
3
|
آسام
|
49515.645
|
5281488
|
4397079.600
|
4
|
بہار
|
31985.903
|
47437
|
18237.900
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
25427.599
|
519809
|
44403.200
|
6
|
گوا
|
206.840
|
0
|
0
|
7
|
گجرات
|
29230.550
|
185
|
1242.680
|
8
|
ہریانہ
|
24949.364
|
878887
|
980.450
|
9
|
ہماچل پردیش
|
943.433
|
94208
|
225.500
|
10
|
جھارکھنڈ
|
37322.623
|
4601
|
257.950
|
11
|
کرناٹک
|
10577.238
|
2820
|
34.000
|
12
|
کیرالہ
|
5639.273
|
2808
|
0.043
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
70722.635
|
35655
|
6702.520
|
14
|
مہاراشٹر
|
20185.509
|
22672
|
5240.308
|
15
|
منی پور
|
18454.016
|
834967
|
3461.830
|
16
|
میگھالیہ
|
3993.255
|
19325
|
28.900
|
17
|
میزورم
|
388.530
|
0
|
63.800
|
18
|
ناگالینڈ
|
7791.296
|
169433
|
251.560
|
19
|
اوڈیشہ
|
144181.034
|
0
|
0
|
20
|
پنجاب
|
49421.858
|
6246151
|
5017.200
|
21
|
راجستھان
|
155161.550
|
684188
|
15.800
|
22
|
سکم
|
24.083
|
24629
|
9.803
|
23
|
تمل ناڈو
|
27509.701
|
76540
|
58.645
|
24
|
تلنگانہ
|
31771.630
|
512
|
100.370
|
25
|
تریپورہ
|
61795.360
|
155423
|
12294.500
|
26
|
اتر پردیش
|
1051997.001
|
933689
|
76593.980
|
27
|
اتراکھنڈ
|
1492.520
|
155201
|
307.000
|
28
|
مغربی بنگال
|
23897.767
|
631624
|
67182.860
|
|
کل ریاستیں
|
2057343.430
|
16834055
|
4639790.399
|
29
|
اے اینڈ این جزائر
|
60.679
|
325
|
2.600
|
30
|
چندی گڑھ
|
360.005
|
2627
|
0
|
31
|
ڈی اینڈ این حویلی اور دامن اور دیو
|
11.154
|
0
|
0
|
32
|
دہلی
|
5512.448
|
353168
|
0
|
33
|
جموں و کشمیر
|
17192.409
|
300776
|
956.100
|
34
|
لداخ
|
0.735
|
0
|
0
|
35
|
لکشدیپ
|
4.228
|
0
|
0
|
36
|
پڈوچیری
|
90.448
|
20
|
0
|
|
کل (یو ٹی ایس )
|
23232.106
|
656916
|
958.700
|
|
کل (آل انڈیا)
|
2080575.536
|
17490971
|
4640749.099
|
ضمیمہ دوم
نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکوٹرپک سبسٹینس ایکٹ کے تحت منشیات کی ذاتی استعمال / کھپت کے لیے ملکیت اور منشیات کی اسمگلنگ کے لیے ملکیت کے مقدمات کی ریاست وار اور سال وار تفصیلات (2018 سے 2022 کے دوران)۔
|
|
نمبر شمار
|
ریاست/یوٹی
|
2018
|
2019
|
2020
|
2021
|
2022
|
|
1
|
آندھرا پردیش
|
534
|
717
|
866
|
1635
|
1391
|
|
2
|
اروناچل پردیش
|
122
|
124
|
132
|
264
|
306
|
|
3
|
آسام
|
478
|
841
|
983
|
2291
|
2902
|
|
4
|
بہار
|
615
|
697
|
964
|
1469
|
1823
|
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
712
|
707
|
875
|
1123
|
1155
|
|
6
|
گوا
|
222
|
218
|
147
|
121
|
153
|
|
7
|
گجرات
|
150
|
289
|
308
|
461
|
508
|
|
8
|
ہریانہ
|
2587
|
2677
|
3060
|
2741
|
3815
|
|
9
|
ہماچل پردیش
|
1342
|
1439
|
1538
|
1537
|
1516
|
|
10
|
جھارکھنڈ
|
237
|
242
|
415
|
609
|
464
|
|
11
|
کرناٹک
|
1030
|
1652
|
4054
|
5787
|
6399
|
|
12
|
کیرالہ
|
8724
|
9245
|
4968
|
5695
|
26619
|
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
1874
|
3432
|
3155
|
4068
|
4811
|
|
14
|
مہاراشٹر
|
12195
|
14158
|
4714
|
10087
|
13830
|
|
15
|
منی پور
|
381
|
338
|
304
|
354
|
518
|
|
16
|
میگھالیہ
|
81
|
117
|
76
|
69
|
116
|
|
17
|
میزورم
|
164
|
160
|
97
|
122
|
245
|
|
18
|
ناگالینڈ
|
66
|
142
|
115
|
154
|
242
|
|
19
|
اڈیشہ
|
573
|
980
|
1179
|
1642
|
1891
|
|
20
|
پنجاب
|
11654
|
11536
|
6909
|
9972
|
12442
|
|
21
|
راجستھان
|
1862
|
2592
|
2743
|
2989
|
3821
|
|
22
|
سکم
|
7
|
20
|
19
|
52
|
41
|
|
23
|
تمل ناڈو
|
3717
|
4329
|
5403
|
6852
|
10385
|
|
24
|
تلنگانہ
|
311
|
464
|
509
|
1346
|
1279
|
|
25
|
تریپورہ
|
431
|
316
|
307
|
357
|
562
|
|
26
|
اتر پردیش
|
8821
|
10198
|
10852
|
10432
|
11541
|
|
27
|
اتراکھنڈ
|
1064
|
1396
|
1282
|
1762
|
1440
|
|
28
|
مغربی بنگال
|
1479
|
1421
|
1626
|
1890
|
1608
|
|
|
کل ریاستیں
|
61433
|
70447
|
57600
|
75881
|
111823
|
|
29
|
اے اینڈ این جزائر
|
49
|
133
|
55
|
28
|
52
|
|
30
|
چندی گڑھ
|
178
|
226
|
134
|
89
|
182
|
|
31
|
ڈی اینڈ این حویلی اور دمن اور دیو+
|
3
|
0
|
5
|
6
|
11
|
|
32
|
دہلی
|
507
|
712
|
748
|
566
|
1179
|
|
33
|
جموں و کشمیر
|
938
|
1173
|
1222
|
1681
|
1837
|
|
34
|
لداخ
|
0
|
0
|
2
|
5
|
8
|
|
35
|
لکشدیپ
|
8
|
4
|
4
|
3
|
3
|
|
36
|
پڈوچیری
|
21
|
26
|
36
|
72
|
141
|
|
|
کل (یو ٹی ایس )
|
1704
|
2274
|
2206
|
2450
|
3413
|
|
|
کل (آل انڈیا)
|
63137
|
72721
|
59806
|
78331
|
115236
|
|
ماخذ: کرائم ان انڈیا، این سی آر بی
نوٹ:
‘+’ سابقہ دادر و ناگر حویلی اور دمن و دیو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا مشترکہ ڈیٹا برائے سال 2018 اور 2019
2018اور 2019 کے دوران لداخ سمیت سابقہ جموں و کشمیر ریاست کا ڈیٹا(اعدادو شمار)
** شائع شدہ اعداد و شمار 2022 تک دستیاب ہے۔
یہ معلومات وزارت داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ۔
***
ش ح۔ ش آ۔ا ک م
Uno-3025
(Release ID: 2146911)