وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

کیرالہ میں ماہی گیری کرنے والی برادریوں کو مالی مدد

Posted On: 22 JUL 2025 4:48PM by PIB Delhi

ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب جارج کورین نے 22 جولائی 2025 کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  بتایا کہ 643  کنٹینر لے جانے والا کارگو جہاز ایم ایس سی  ای ایل ایس اے 3 جہاز 24-25 مئی 2025 کو کوچی ، کیرالہ سے تقریبا 39 ناٹیکل میل (این ایم) جنوب میں ڈوب گیا، جبکہ ایم وی وان ہائی 503 کا واقعہ 09 جون 2025 کو کوچی ، کیرالہ کے شمال مغرب میں تقریبا 130 این ایم پر پیش آیا ۔ کیرالہ کی حکومت نے مطلع کیا ہے کہ ایم ایس سی ای ایل ایس اے 3 کے سلسلے میں   ماہی گیر خاص طور پر ترواننت پورم ، کولم ، الاپوزا اور ایرناکولم اضلاع کے ماہی گیر 25 مئی سے یکم جون 2025 کے دوران متاثر ہو ئے تھے ۔

حکومت کیرالہ نے اطلاع دی ہے کہ ایم ایس سی  ای ایل ایس اے 3   کے واقعے کے ردعمل میں متاثرہ ماہی گیروں کو عبوری امداد فراہم کی گئی ہے، جس کے تحت 1,05,518 سمندری ماہی گیر خاندانوں (جن میں 78,498 سمندری ماہی گیر خاندان اور 24,020 متعلقہ ماہی گیر خاندان شامل ہیں) کو ریاستی آفات راحت فنڈ (ایس ڈی  آر ایف) سے فی خاندان 1000 روپے کی مالی امداد دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر خاندان کو 6 کلو چاول بھی فراہم کیا گیا ہے تاکہ حادثے کے باعث ہونے والے روزگار کے نقصان کی تلافی کی جا سکے۔

حکومت کیرالہ نے مطلع کیا ہے کہ ایم ایس سی  ای ایل ایس اے 3 کے سلسلے میں ، فوری ردعمل کے طور پر ، ریاست کیرالہ کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ نے 25 مئی 2025 کو ماہی گیروں کو مشورے جاری کیے تھے ، جس میں ماہی گیروں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ڈوبنے والے جہاز کے 20 ناٹیکل میل کے دائرے میں نہ جائیں ۔  حکومت کیرالہ نے بتایا کہ ماہی گیری کے وسائل اور ماہی گیروں کی روزی روٹی کے تحفظ کے لیے ممکنہ ماحولیاتی اثرات اور ضروری اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے 28 مئی 2025 کو آئی سی اے آر-سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف فشریز ٹیکنالوجی (سی آئی ایف ٹی) آئی سی اے آر-سینٹرل میرین فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایم ایف آر آئی)، کیرالہ یونیورسٹی آف فشریز اینڈ اوشین اسٹڈیز (کے یو ایف او ایس) کے سائنسدانوں اور ماہی گیروں کے نمائندوں کے ساتھ اعلی سطحی میٹنگ بلائی گئی ۔  اس کے مطابق ، 19.06.2025 کو کیرالہ کی ریاستی حکومت نے کے یو ایف او ایس ، سی ایم ایف آر آئی ، سی آئی ایف ٹی ، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ ، فوڈ سیفٹی ، نیشنل ہیلتھ مشن   اور کوسٹل پولیس کے نمائندوں کے ساتھ ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور معیاری پروٹوکول کے مطابق ضروری نمونے لئے جاسکیں اور  پانی  و مچھلی کی جانچ کی جا سکے ۔  ٹیسٹ کی رپورٹوں سے پتہ چلا کہ مچھلی کے نمونے اچھی حالت میں تھے   اور کوئی قابل اعتراض بو یا ذائقہ نہیں دیکھا گیا  اور پی ایچ ، نمکیات اور پانی کے نمونوں کی کنڈکٹیوٹی معمول کی حد میں تھی ۔  پانی اور مچھلی کے نمونوں کے ابتدائی تجزیے سے پتہ چلا کہ تیل کے مواد کا کوئی سراغ یا موجودگی نہیں تھی ، خطرناک کیمیکلز کی موجودگی کو ثابت کرنے کے لیے کوئی براہ راست ثبوت نہیں تھا   اور یہ کہ ایرناکولم ، الاپوزا اور کولم وغیرہ کے ساحلوں سے مچھلی کے نمونے  استعمال کے لیے محفوظ تھے ۔  یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشیانوگرافی (این آئی او) کو کیرالہ کے محکمہ ماحولیات کے ذریعے قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں طرح کے کثیر شعبہ جاتی نقصانات کی تشخیص اور اثرات کا مطالعہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔

حکومت ہند کے محکمہ ماہی گیری نے مچھلی کے ذخائر کی بحالی کے لیے کیرالہ کے ساحل کے ساتھ مصنوعی چٹانوں کی تنصیب کے لیے 13.02  کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے ۔  حکومت ہند متعلقہ وزارتوں کی مربوط کوششوں کے ساتھ طویل مدتی پائیداری اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح – م م۔ ق ر)

U. No.3034


(Release ID: 2146890)
Read this release in: English , Hindi