خلا ء کا محکمہ
مرکزی وزراء ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور گجیندر سنگھ شیخاوت نے آئندہ قومی خلائی دن کی تقریبات کے حوالے سے مشترکہ میٹنگ بلائی
ماضی اور مستقبل کا سنگم: بھارت قومی خلائی دن کی تقریبات میں روایتی فلکیات کو خراجِ تحسین پیش کرے گا اور جدید خلائی کامیابیوں کی نمائش کرے گا
طلباء مرکزِ توجہ: خلائی دن سائنسی تجسس کو فروغ دے گا اور ملک بھر کے نوجوانوں کو تحریک دے گا
Posted On:
21 JUL 2025 6:53PM by PIB Delhi
اہم بین الوزارتی اقدام کے تحت مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے قومی خلائی دن کی تقریبات کے لیے مرکزی وزیر ثقافت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کے ساتھ مشترکہ میٹنگ منعقد کی۔یہ میٹنگ23اگست 2025کو منعقد ہونے والے "قومی خلائی دن"کی تقریبات کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کرنے کے مقصد سے بلائی گئی تھا۔
میٹنگ کا مقصد طلباء، سائنسی برادریوں اور عوام کو بھارت کے قابلِ فخر خلائی سفر میں شامل کرنا اور روایتی فلکیات کے بھرپور ورثے کو خراجِ تحسین پیش کرنا تھا۔
اس میٹنگ کی صدارت معزز مہمانوں اور سائنسی و ثقافتی شعبوں سے وابستہ معروف دانشوروں نے کی، جن میں وزارتِ ثقافتکے سیکرٹری،جناب وویک اگروال، خصوصی سائنسی مشیر برائے حکومتِ ہند پروفیسر اجے کمار سود، اِسروکے چیئرمین جناب وی. نارائنن، جناب اے ڈی چودھری، ڈائریکٹر جنرل، نیشنل سائنس سینٹر میوزیمز؛ اور جناب سچدانند جوشی، ممبر سیکرٹری، آئی جی این سی اے شامل تھے۔ ان کی شرکت نے بات چیت کو گہرائی اور وسعت بخشی اور آئندہ خلائی دن کی تقریبات کے لیے ایک ہمہ گیر حکمتِ عملی کی بنیاد رکھی۔ ان تمام شخصیات کی اجتماعی سوچ نے ثقافتی ورثے کو جدید سائنسی و تکنیکی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے ایک بصیرت افروز منصوبہ تشکیل دیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا:"بھارت سائنس اور خلاء کا نیا مسافر نہیں ہے۔ ہمارے آبا و اجداد فلکیات کی گہری سمجھ رکھتے تھے اور آج ہم عالمی خلائی طاقتوں میں شمار ہوتے ہیں۔"
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بھارت کے قدیم فلکیاتی علم کو جدید خلائی کامیابیوں کے ساتھ جوڑنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ شرکاء نے تسلیم کیا کہ بھارت کی قدیم "فلکیاتی نقشہ سازی" (اسکائی میپنگ) کی روایات آج کے سائنسی شعور کی ثقافتی بنیاد فراہم کرتی ہیں۔
وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور ثقافت مل کر نمائشوں، تعلیمی مواد، اور عام لوگوں تک رسائی کے پروگراموں کی تیاری کریں گی جو روایتی علم اور جدت کے اس منفرد امتزاج کو پیش کریں گے۔
نوجوان ذہنوں کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، وزراء نے قومی خلائی دن کو طلباء کی قیادت میں ایک اقدام بنانے کا عزم کیا۔ منصوبوں میں سائنس میلے، اسرو کے سائنسدانوں کے ساتھ فعال اجلاس، پلانیٹیریئم شوز، اور اسکولوں اور کالجوں میں مقابلوں کا انعقاد شامل ہے۔
جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا، "ہمیں کم عمری سے سائنسی روح کو فروغ دینا چاہیے۔ قومی خلائی دن ہمارے نوجوانوں کو کل کے خلابازوں، انجینئروں اور جدت پسندوں کے طور پر ابھرنے کی ترغیب دے گا۔"
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی ٹیکنالوجی کے شہری محور ایپلی کیشنز پر روشنی ڈالی، اسے قومی ترقی اور روزمرہ کی سہولت کے لیے ایک طاقتور ذریعہ کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خلائی حل کس طرح پہلے ہی ملک بھر میں لاکھوں زندگیوں کو تبدیل کر رہے ہیں۔ سوامیتوا کے تحت زمین کی میپنگ کے لیے سیٹلائٹ تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے جائیداد کی توثیق سے لے کر، قدرتی آفات کے انتباہی نظام اور موسم کی بر وقت پیش گوئیتکجو تیاری کو بہتر بناتی ہے، ٹیکنالوجی بہت اہم ثابت ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ دور دراز علاقوں میں ٹیلی مواصلات خدمات تعاون کرتی ہے اور زرعی نگرانی اور درست کاشتکاری کو ممکن بناتی ہے، جس سے دیہی بااختیاریت اور وسائل کے موثر انتظام میں نمایاں کردار ادا ہوتا ہے۔
انہوں نے اجاگر کیا، "خلائی شعبہ اب براہ راست گورننس، خدمات کی فراہمی، اور معاشی بااختیاریت سے منسلک ہے۔"



************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 2989)
(Release ID: 2146594)