وزارات ثقافت
ثقافتی تنوع کا فروغ اور تحفظ
Posted On:
21 JUL 2025 4:54PM by PIB Delhi
ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ حکومت ہند نے، وزارت ثقافت اور اس کے خود مختار اداروں کے ذریعے، ملک کے ثقافتی تنوع کو فروغ دینے اور اس کے تحفظ کے لیے ثقافتی ورثے، فنون، زبانوں، تہواروں اور مختلف خطوں اور برادریوں کی روایات کے دائرے میں کئی اقدامات کیے ہیں۔
وزارت ثقافت کے زونل ثقافتی مراکز (زیڈ سی سی) پورے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں۔ یہ زیڈ سی سی علاقائی فنون، ثقافت اور اپنے متعلقہ خطوں کی روایت کو پورا کرتے ہیں۔
ثقافت کی وزارت مختلف ثقافتوں اور روایات کو فروغ دینے اور ان کے تحفظ کے لیے اسکیمیں چلاتی ہے، ایوارڈزاور مالی معاونت فراہم کرتی ہے، تقریبات کا اہتمام کرتی ہے اور تہواروں کا جشن مناتی ہے۔
وزارت کی طرف سے چلائی جانے والی کچھ بڑی اسکیمیں جیسے: فن و ثقافت کے فروغ کے لیے مالی امداد کی اسکیم، ریپرٹری گرانٹ، فن کے فروغ کے لیے اسکالرشپ اور فیلوشپ کی اسکیم، میوزیم گرانٹس اسکیم اور غیر مادی ثقافتی ورثے کی حفاظت کی اسکیم شامل ہیں۔
ثقافت کی وزارت کے تحت میوزیم جو ایک لازوال ثقافتی جگہ کے طور پر بھی کام کرتے ہیں، موضوعاتی نمائشیں، بین الاقوامی شراکت اور گیلریوں کے ذریعے پیش کش کا اہتمام کرتے ہیں اور روایات اور رسوم کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹائزیشن کی کوششیں کرتے ہیں۔
وزارت اپنے خود مختار اداروں کے ذریعے ساہتیہ اکادمی ایوارڈ، سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ، للت کلا اکادمی ایوارڈ، استاد بسم اللہ خان یووا پرسکار وغیرہ جیسے ایوارڈز سے نوازتی ہے۔ ترجمے سےمتعلق انعام ساہتیہ اکادمی کے ذریعہ 24 ہندوستانی زبانوں میں شائع ہونے والی شاندار ادبی کتابوں کو دیا جاتا ہے۔ اپنی رسائی کو بڑھانے کے لیے، ساہتیہ اکادمی بھاشا سمان بھی فراہم کرتی ہے، ان زبانوں کے علاوہ جسے وہ تسلیم کرتی ہیں۔
حکومت مختلف لسانی، علاقائی اور سماجی پس منظر سے تعلق رکھنے والے ماہرین، اسکالرز اور پریکٹیشنرز کی نمائندگی کے ذریعے ثقافتی پروگراموں، تقریبات میں متنوع آوازوں اور نقطہ ٔنظر کی شمولیت کو یقینی بناتی ہے۔
حکومت ہند قبائلی امور کی وزارت کے ذریعے مرکزکی مالی معاونت سے چلنے والی اسکیم ‘‘قبائلی تحقیقی اداروں (ٹی آر آئی) کی امداد’’ کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 29 قبائلی تحقیقی اداروں کو ریاستوں کی طرف سے پیش کردہ سالانہ ایکشن پلان کی بنیاد پر مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ اسکیم کے تحت، بنیادی ڈھانچے کی ضروریات، تحقیق اور دستاویزی سرگرمیوں، قبائلی تہواروں کی تنظیم اور منفرد ثقافتی ورثے کے فروغ کے لیے یاترا سے متعلق تجاویز کو محفوظ کیاجاتاہے اور اس کوفروغ دیا جاتا ہے۔
حکومت اپنی اسکیموں اور تہواروں اور اکیڈمیوں اور زونل ثقافتی مراکز کے ذریعے منعقد کیے جانے والے تربیتی پروگراموں کے ذریعے مسائل کو حل کرتے ہوئے فن کی معدوم ہوتی شکلوں کو محفوظ رکھنے کے لیے کئی اقدامات کرتی ہے۔
- ساہتیہ اکادمی نے زبانی اور قبائلی ثقافت اور ادب کے تحفظ اور فروغ کے لیے اگرتلہ اور دہلی میں دو مراکز قائم کیے ہیں۔
- ہر سال انڈین میوزیم، کولکاتا مختلف شناختوں کے احترام اور باہمی احترام کو فروغ دینے کے لیے جنجاتیہ گورو دیوس مناتا ہے۔
- سنگیت ناٹک اکادمی نے کلا دیکشا اسکیم کے تحت ملک بھر میں تقریباً 100 روایتی، لوک اور قبائلی فنون کے فن پاروں میں تربیتی پروگرام شروع کیے ہیں۔
****
ش ح۔ م ش۔اش ق
U NO: 2964
(Release ID: 2146491)