جل شکتی وزارت
آبی ذخیرہ کےنگرانی کا نظام
Posted On:
21 JUL 2025 4:02PM by PIB Delhi
جل شکستی کی وزارت کے وزیر مملکت جناب راج بھوشن چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ مرکزی واٹر کمیشن(سی ڈبلیو سی) ملک کے اہم فعال ذخائر کی حقیقی ذخیرہ کی صلاحیت کی نگرانی کرتا ہے اور ہفتہ وار بلیٹن جاری کرتا ہے۔ آبی ذخیرہ کی نگرانی کے نظام(آر ایس ایم ایس) سے پہلےاعداد وشمار متعلقہ پروجیکٹ اتھارٹیز سے فون کالز اور فیکس کے ذریعے جمع کیے جاتے تھے۔ جمع کردہ اعدادوشمار(ڈیٹا) کا پھر دستی طور پر تجزیہ کیا جاتا تھا۔ تجزیے اور نتائج کی بنیاد پر رپورٹس تیار کی جاتی تھیں اور بلیٹن جاری کیے جاتے تھے۔
ڈیٹا کےاندراج اور بلیٹن کی تیاری کے عمل کو منظم بنانے کے لیےآر ایس ایم ایس کو 2012 میں متعارف کرایا گیا۔ آر ایس ایم ایس میں صارفین کے لیے پروجیکٹ اتھارٹیز اور سی ڈبلیو سی کے علاقائی دفاتر کو یوزر آئی ڈی اور پاس ورڈ فراہم کیے گئے ہیں۔ وہ آر ایس ایم ایس میں لاگ ان کر کے اپنا ڈیٹا براہ راست اپ لوڈ کرتے ہیں۔ ڈیٹا کا تجزیہ اور بلیٹن کی تیاری آر ایس ایم ایس کی مدد سے کی جاتی ہے اور بلیٹن کی سافٹ کاپی تمام متعلقہ مرکزی وزارتوں، متعلقہ ریاستی حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو ای میل کے ذریعے بھیجی جاتی ہے۔ یہ بلیٹن آر ایس ایم ایس پورٹل پر بھی اپ لوڈ کیا جاتا ہے تاکہ عوام بھی اسے دیکھ سکیں اور استعمال کر سکیں۔ معلومات کی یہ کھلی دستیابی باخبر فیصلہ سازی کی حمایت کرتی ہے۔ یہ آبپاشی، پینے کے پانی اور سیلاب کے کنٹرول کی بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ خشک سالی کےلیے تیاری میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔
آج کی تاریخ تک ملک کے 161اہم ذخائر کی فعال ذخیرہ کی صورتحال مرکزی واٹر کمیشن( سی ڈبلیو سی) کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔ 161 ذخائر کی مجموعی فعال ذخیرہ کی گنجائش 182.46 بلین کیوبک میٹر (بی سی ایم) ہے۔ نگرانی کیے جانے والے ذخائر کی ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے مجموعی فعال ذخیرہ کی گنجائش درج ذیل ہے۔
آر ایس ایم ایس پورٹل سی ڈبلیو سی کی اندرونی ٹیم نے تیار کیا ہے۔آر ایس ایم ایس کی ترقی اور دیکھ بھال کے لیےشروع سے لے کر اب تک کوئی الگ بجٹ مختص نہیں کیا گیا ہے۔
پورے ملک میں 161 اہم ذخائر کی ذخیرہ گنجائش کی نگرانی آر ایس ایم ایس پر کی جا رہی ہے اور اسٹیک ہولڈرز کو مطلع کرنے اور آبی وسائل کے انتظام کی حمایت کے لیے ہفتہ وار بنیاد پر جامع بلیٹن جاری کیے جا رہے ہیں۔
نگرانی شدہ آبی ذخائر کی ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے فعالذخیرہ کی گنجائش
نمبر شمار
|
ریاست
|
آبی ذخائر کی تعداد
|
نگرانی شدہ ذخائر کی مجموعی لائیو سٹوریج کی گنجائش (بی سی ایم)
|
1
|
آندھراپردیش
|
7
|
17.091
|
2
|
آسام
|
2
|
0.339
|
3
|
بہار
|
3
|
0.504
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
6
|
4.769
|
5
|
گوا
|
1
|
0.227
|
6
|
گجرات
|
17
|
17.964
|
7
|
ہماچل پردیش
|
3
|
12.475
|
8
|
جھارکھنڈ
|
6
|
2.012
|
9
|
کرناٹک
|
16
|
24.625
|
10
|
کیرالہ
|
6
|
3.829
|
11
|
مدھیہ پردیش
|
11
|
31.175
|
12
|
مہاراشٹر
|
32
|
19.166
|
13
|
میگھالیہ
|
1
|
0.142
|
14
|
میزورم
|
1
|
0.715
|
15
|
ناگالینڈ
|
1
|
0.535
|
16
|
اوڈیشہ
|
10
|
15.702
|
17
|
پنجاب
|
1
|
2.344
|
18
|
راجستھان
|
7
|
5.034
|
19
|
تملناڈو
|
9
|
4.741
|
20
|
تلنگانہ
|
7
|
4.653
|
21
|
تریپورہ
|
1
|
0.312
|
22
|
اترپردیش
|
8
|
7.656
|
23
|
اتراکھنڈ
|
3
|
4.987
|
24
|
مغربی بنگال
|
2
|
1.463
|
|
کل
|
161
|
182.46
|
****
(ش ح ۔م ع ن۔ ع د)
U-No.2951
(Release ID: 2146426)