عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
‘اچھی حکمرانی کے طور طریقے’پر قومی کانفرنس کا آغاز
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں انقلابی اصلاحات نے عام شہریوں میں وقار، خود اعتمادی اور نظام پر بھروسے کا جذبہ پیدا کیا ہے: وزیرمملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ
اچھی حکمرانی کے طور طریقے پرچند لوگوں کا اختیار نہیں ہے بلکہ ہر شہری کا حق ہے اور ہر سرکاری ملازم کا فرض ہے: سی ایم موہن چرن ماجھی
Posted On:
17 JUL 2025 5:59PM by PIB Delhi
مرکزی وزیرمملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ جناب موہن چرن ماجھی نےآج اوڈیشہ کے بھونیشور میں دو روزہ قومی کانفرنس بعنوان ‘اچھی حکمرانی کے طور طریقے‘ کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا۔

یہ کانفرنس محکمہ برائے انتظامی اصلاحات و عوامی شکایات (ڈی اے آر پی جی) کی جانب سے اوڈیشہ سرکار کے اشتراک سے 17 اور 18 جولائی 2025 کو منعقد کی جا رہی ہے۔ کانفرنس کا موضوع ‘اچھی حکمرانی کے طورطریقے’(گڈ گورننس) ہے، جس کا مقصد عوامی انتظامیہ میں بہتری کے لیے وزیر اعظم ایوارڈ حاصل کرنے والے مثالی حکمرانی کے اقدامات کو اجاگر کرنا ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکمرانی کی اصلاحات میں ہونے والی قابلِ ذکر پیش رفت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ آزادی کے بعد سے اب تک اچھی حکمرانی پر منعقدہ 41؍کانفرنسوں میں سے شاندار 29 کانفرنسیں وزیر اعظم مودی کے دورِ حکومت میں منعقد کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا مظہر ہے کہ موجودہ دور میں کس پیمانے، رفتار اور سنجیدگی کے ساتھ حکمرانی کے اصلاحات کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر سنگھ نے مودی حکومت کی اصلاحات کے چار اہم پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ سب سے پہلےانہوں نے ان اصلاحات کو انقلابی قرار دیا، جو پرانے طریقۂ کار سے نجات دلاتی ہیں اور طویل عرصے سے قائم روایات کو چیلنج کرتی ہیں۔ دوسرے نمبر پر انہوں نے ان اصلاحات کے وسیع سماجی و معاشی اثرات پر زور دیا، خاص طور پر نچلی سطح پر، جہاں ان اصلاحات نے عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بناکرشہریوں کے معیارِ زندگی کو بلند کیا۔ تیسرے انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات نے عام شہری کے ذہنی رویے کو بنیادی طور پر تبدیل کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں خود اعتمادی، وقار اور نظام پر اعتماد کو فروغ ملا ہے۔ آخر میں ڈاکٹر سنگھ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ کئی اقدامات — جیسے کہ مرکزی عوامی شکایات ازالہ و مانیٹرنگ سسٹم (سی پی جی آر اے ایم ایس) اور ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جدید طرز حکمرانی کے عالمی ماڈلز میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے ہندوستان کے یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) کی بے مثال ترقی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ اب استعمال کے لحاظ سے عالمی ادائیگی نظام جیسے ویزا(وی ایس اے) کو پیچھے چھوڑ چکا ہے، جو حکومت کے جدت طرازی اور ڈیجیٹل بااختیاری کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ موجودہ حکومت کی ایک نمایاں خصوصیت یہ رہی ہے کہ اس نے ماضی کے ‘جوں کا توں’ رہنے والے رویے سے واضح طور پر انحراف کیا ہے۔ انہو ں نے نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ اس تبدیلی کے نتیجے میں 1,600 سے زائد پرانے اور غیر ضروری قوانین کو منسوخ کیا جا چکا ہے، جس سے انتظامی بوجھ میں نمایاں کمی آئی ہے اور حکمرانی میں مؤثریت اور شفافیت کو فروغ ملا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئےاوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ جناب موہن چرن ماجھی نے عوامی فلاح پر مبنی، ٹیکنالوجی سے مربوط اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ حکمرانی کے لیے ریاست کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ اچھی حکمرانی چند افراد کا استحقاق نہیں بلکہ ہر شہری کا حق اور ہر سرکاری ملازم کی مقدس ذمہ داری ہے’۔
انہوں نے اوڈیشہ کے تبدیلی کے سفر کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست نے مختلف شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے — آفات سے نمٹنے کی صلاحیت سے لے کر جامع ترقی اور شہری خدمات سے لے کر ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی تک — جس کے نتیجے میں حکمرانی اور عوام کے درمیان تعلق کی نئی تعریف قائم ہوئی ہے۔
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کا محکمہ (ڈی اے آر پی جی) کے سکریٹری جناب وی سری نواس نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ یہ کانفرنس سول سروسز ڈے 2025 کے تھیم — ‘ضلعوں اور بلاکس کی ہمہ جہت ترقی کے ذریعےہندوستان کی ہمہ جہت ترقی’ کے مطابق ترتیب دی گئی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کی اس اپیل کو دہرایا کہ سرکاری ملازمین کو عزم، اشتراک اور صلاحیت کے جذبے کے ساتھ وِکست بھارت کے وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ یہ تقریب حکمرانی کے ایک نئے رجحان کی عکاسی کرتی ہے، جہاں نوجوان سرکاری ملازمین سمجھ بوجھ والےرہنماؤں اور جدت طرازی کے محرک کے طور پر ابھر رہے ہیں اور پورے ملک میں مؤثر تبدیلی لا رہے ہیں۔
افتتاحی اجلاس میں ملک بھر سے آئے ہوئے 400 سے زائد مندوبین نے شرکت کی، جن میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے سینئر حکام، ضلع کلکٹرز، اور ایوارڈ یافتہ سرکاری ملازمین شامل تھے۔ضلع مجسٹریٹ اور سکریٹریز سمیت 20 سے زائد ممتاز مقررین نے اہم سرکاری اسکیموں کے تحت نافذ کیے گئے انقلابی تجربات اور بہترین عملی طریقے پیش کریں گے۔
اس کانفرنس کا مقصد قومی اور ریاستی سطح کے عوامی انتظامیہ کےقائدین کو ایک متحدہ پلیٹ فارم پر لا کر تعاون پر مبنی سیکھنے اور ادارہ جاتی جدت طرازی کے جذبے کو فروغ دینا ہے۔ یہ کانفرنس عوامی خدمت کی فراہمی، ڈیجیٹل حکمرانی، شہری شمولیت، اور جامع ترقی کے شعبوں میں قابلِ پیمائش اور قابلِ تقلید ماڈلز کی نمائش کرے گی۔
************
ش ح ۔م ع ن۔ م ش
UN-NO-2872
(Release ID: 2145746)